"دنیا کی نئی ترتیب"
پرانی دنیا ختم ہونے کو ہے۔ ہر کام نئے انداز میں کیا جائے گا اور اُس دنیا کو "دنیا کی نئی ترتیب" کہا جائے گا۔ دنیا کا یہ نیا ڈھانچہ مال و دولت کی تقسیم نو کرے گا، امیر قوموں سے مال لے کر غریب قوموں کو دے گا۔
"دنیا کی نئی ترتیب" میں یہ بھی شامل ہے:
خاندان
ہم جنس شادیاں قانونی قرار دے دی جائیں گی۔
والدین کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کریں( بلکہ ریاست کرے گی)۔ تمام خواتین ریاست کی ملازمہ ہوں گی اور انہیں گھریلو خاتون بننے کی اجازت نہیں ہوگی۔ طلاق و خلع کا عمل بہت آسان کر دیا جائے گا۔ ایک سے زائد شادیاں مرحلہ وار ختم کر دی جائیں گی۔
کام
ہر قسم کی پیداور کی مالک "سرکار" ہوگی۔ مال و دولت کی ذاتی ملکیت کالعدم قرار دے دی جائے گی۔
دین
مذہب یا دین کو کالعدم قرار دے دیا جائے گا اور مومنین کو ختم یا جیل میں بند کر دیا جائے گا، ایک نیا مذہب "انسان اور اُس کے ذہن کی عبادت" ہو گا، ہر ایک اس نئے مذہب پر یقین رکھے گا۔
امریکہ اس سارے منصوبے کو دنیا میں نافذ کرنے کا بڑا کردار ادا کرے گا۔
خلاصہ و ترجمہ: محمد نعیم یونس