خیر و بھلائی اور امر بالمعروف کی باتوں میں تو خاموش نہیں رہنا چاہیے، عام حالات میں ایسی باتوں پر خاموشی اختیار کرنا یقیناََ جرم ھے،
"من کان یومن بالله والیوم الآخر فلیقل خیراً "
جبکہ فتنہ والی بات کرنے سے بہتر ھے کہ کی ھی نہ جائے
" او ليصمت "
اس کا مطلب یہی ھے کہ فتنہ پردازی کرنا، گناہ و معصیت کی بات کرنا بد اخلاقی والی بات کرنا،،،،،،ان سب سے بہتر ھے کہ خاموشی ھی اختیار کرلی جائے،،،،،،،،
ایمانیات| عقیدہ | نواقض اسلام | کے معاملہ علماء حق مصلحتاً خاموشی اختیار نہیں کرتے،
البتہ کچھ فروعی معاملات میں مصلحت اختیار کی جاتی ھے،،، جسکا اب تک فائدہ ھی دیکھنے کو ملا ھے
باقی فی زمانہ مختلف حالات و واقعات کے مطابق ھی فیصلہ|اجتہاد کیا جا سکتا ھوتا ھے کہ اب کیا حکمت عملی اپنانی ھے،،،،
"من کان یومن بالله والیوم الآخر فلیقل خیراً "
جبکہ فتنہ والی بات کرنے سے بہتر ھے کہ کی ھی نہ جائے
" او ليصمت "
اس کا مطلب یہی ھے کہ فتنہ پردازی کرنا، گناہ و معصیت کی بات کرنا بد اخلاقی والی بات کرنا،،،،،،ان سب سے بہتر ھے کہ خاموشی ھی اختیار کرلی جائے،،،،،،،،
ایمانیات| عقیدہ | نواقض اسلام | کے معاملہ علماء حق مصلحتاً خاموشی اختیار نہیں کرتے،
البتہ کچھ فروعی معاملات میں مصلحت اختیار کی جاتی ھے،،، جسکا اب تک فائدہ ھی دیکھنے کو ملا ھے
باقی فی زمانہ مختلف حالات و واقعات کے مطابق ھی فیصلہ|اجتہاد کیا جا سکتا ھوتا ھے کہ اب کیا حکمت عملی اپنانی ھے،،،،