محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دوستی کی اہمیت
دوستی انسان کے دین کو بدل دیتی ہے۔
عن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم الرجل على دين خليله فلينظر أحدكم من يخالل
اچھی یا بڑی دوستی انسان کے عقائد و اعمال پر اثر انداز ہوتی ہے۔ترجمہ: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا"آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے لہذا ہر آدمی کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کسے اپنا دوست بنا رہا ہے۔(ترمذی)
عن أبي موسى ـ رضى الله عنه ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال " مثل الجليس الصالح والسوء كحامل المسك ونافخ الكير، فحامل المسك إما أن يحذيك، وإما أن تبتاع منه، وإما أن تجد منه ريحا طيبة، ونافخ الكير إما أن يحرق ثيابك، وإما أن تجد ريحا خبيثة ".
دوستی انسان کے انجام پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ترجمہ: حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نیک اور برے دوست کی مثال مشک ساتھ رکھنے والے اور بھٹی دھونکنے والے کی سی ہے (جس کے پاس مشک ہے اور تم اس کی محبت میں ہو) وہ اس میں سے یا تمہیں کچھ تحفہ کے طور پر دے گا یا تم اس سے خرید سکو گے یا (کم از کم) تم اس کی عمدہ خو شبو سے تو محظوظ ہو ہی سکو گے اور بھٹی دھونکنے والا یا تمہارے کپڑے (بھٹی کی آگ سے) جلا دے گا یا تمہیں اس کے پاس سے ایک ناگوار بدبودار دھواں پہنچے گا۔(صحیح بخاری)
عن أنس قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أنت مع من أحببت
قیامت کے روز صرف نیک لوگوں کی دوستی کام آئے گی۔ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: (قیامت کے روز) تو اسی کے ساتھ ہو گا جس سے تو نے محبت کی۔(صحیح مسلم)
ٱلْأَخِلَّآءُ يَوْمَئِذٍۭ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلَّا ٱلْمُتَّقِينَ ﴿67﴾
اہل ایمان کو صرف مومن اور متقی لوگوں سے دوستی کرنی چاہیے۔ترجمہ: اس دن دوست بھی آپس میں دشمن ہو جائیں گے مگر پرہیز گار لوگ(سورۃ الزخرف،آیت 67)
عن أبي سعيدرضی الله عنه أنه سمع رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول لا تصاحب إلا مؤمنا ولا يأكل طعامك إلا تقي
رسول اکرم ﷺ نے بُرے دوست سے پناہ مانگنے کی تعلیم دی ہے۔ترجمہ: حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا "مومن کے علاوہ کسی اور کو اپنا دوست نہ بناؤ اور تمہارا کھانا صرف متقی آدمی کو کھانا چاہیے۔(ترمذی)
عقبة بن عامر قال : " كان النبي صلى الله عليه وسلم يقول : اللهم إني أعوذ بك من يوم السوء و من ليلة السوء و من ساعة السوء و من صاحب السوء و من جارالسوء في دار المقام (سلسلہ احادیث الصحیحہ)
ترجمہ: حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ یہ دعا مانگا کرتے تھے "یا اللہ ! میں اپنے گھر میں برے دن اور بری رات اور بری گھڑی اور برے ساتھی اور برے ہمسائے سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔
اقتباس "دوستی اور دشمنی کتاب و سنت کی روشنی میں " از محمد اقبال کیلانی