- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
دو قطرے اور دو نشانات
جامع ترمذی کی حدیث میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ:
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم :
(( لَیْسَ شَيْئٌ أَحَبُّ إِلَی اللّٰہِ مَنْ قَطْرَتَیْنِ وَأَثَرَیْنِ: قَطْرَۃُ دُمُوْعٍ مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ، وَقَطْرَۃُ دَمٍ تُھْرَاقُ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ۔ وَأَمَّا الْأَثَرَانِ: فَأَثَرٌ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ، وَأَثَرٌ فِيْ فَرِیْضَۃٍ مِنْ فَرَائِضِ اللّٰہِ۔ ))1
'' اللہ تعالیٰ کے ہاں دو قطرے اور دو نشان سب چیزوں سے زیادہ محبوب ہیں، اللہ کے ڈر سے آنسوؤں کا ایک قطرہ اور اللہ کے رستہ میں بہنے والے خون کا قطرہ دو نشان یہ ہیں ایک تو اللہ کے رستے میں زخم کا نشان اور دوسرا اللہ تعالیٰ کے فرائض میں سے ایک فریضہ کی ادائیگی کا نشان۔ ''
اللہ کے خوف سے آنسوؤں کا قطرہ: ... رب تعالیٰ کے خوف کی شدت اور اس کی محبت پیدا کرنے والی عظمت کی وجہ سے آنکھ سے بہنے والے قطرے سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کو کوئی چیز بھی زیادہ پسندیدہ نہیں۔ چنانچہ اس آنکھ کو آگ ہرگز نہ چھوئے گی رسول رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم :
(( عَیْنَانِ لَا تَمُسُّھُمَا النَّارُ: عَیْنٌ بَکَتْ مِنْ خَشْیَۃِ اللّٰہِ، وَعَیْنٌ بَاتَتْ تَحْرُسُ فِيْ سَبِیْلِ اللّٰہِ۔ ))2
'' دو آنکھوں کو آگ نہیں چھوئے گی ایک وہ آنکھ جو اللہ کے خوف سے رو پڑی اور دوسری جس نے اللہ کے راستے میں پہرہ دیتے ہوئے رات گزاری۔ ''
یعنی ایسی آنکھ والے کو ہرگز ہرگز آگ میں نہ ڈالا جائے گا اور نہ ہی آگ اسے چھو سکے گی اور یہی مرتبہ مجاہدین کا ہے۔ ایسے انسان کو رب رحمان اس دن سایہ نصیب کرے گا جس دن سوائے اس کے سایہ کے اور کسی چیز کا سایہ نہ ہوگا چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( سَبْعَۃٌ یُّظِلُّھُمُ اللّٰہُ فِيْ ظِلِّہِ یَوْمَ لَا ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہُ: ... وَرَجُلٌ ذَکَرَ اللّٰہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ۔ ))3
'' سات آدمیوں کو اللہ تعالیٰ اس دن سایہ نصیب کرے گا جس دن اس کے سائے کے علاوہ اور کوئی سایہ نہ ہوگا... ان میں سے ایک وہ آدمی ہے جس نے تنہائی میں اللہ کا ذکر کیا تو اس کی آنکھیں بہہ پڑیں۔ ''
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1صحیح سنن الترمذي، رقم: ۱۳۶۳۔
2 صحیح سنن الترمذي، رقم: ۱۳۳۸۔
3 أخرجہ البخاري في کتاب الأذان، باب: من جلس في المسجد ینتظر الصلاۃ، وفضل المساجد، رقم: ۶۶۰۔