• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دھنک رنگ

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
‘‘یہ 1200 کا سیٹ ہے‘‘وہ بابا جی اشارہ کرتے ہوئے بتا رہے تھے‘‘اور یہ وائن گلاس اور بوتل‘‘
میں نے ‘‘وائن گلاس‘‘پر تصدیق کے لیے اوپر دیکھا ۔ ۔۔جی ہاں وہی پیندے کے اوپر پتلی ڈنڈی اور اوپر گلاس۔ ۔ ۔ جسے آج سے 6 سال قبل آپی کی نشاندہی پر نہیں خریدا تھا اور اس کے بعد اس گلاس میں کسی کے ہاں بھی کچھ پینے سے گریز کیا۔ ۔کسی کو بتلایا بھی تو اس نے ہنس کر بات ٹال دی۔ ۔ ۔ پر آج دکان دار خود فخرا بتا رہے تھے!!!
اور ‘‘بوتل‘‘پر میں چونک اٹھی۔۔ ۔ ۔ کیسی بوتل؟؟؟؟؟اوپر وائن کلاسز کے ساتھ اسکی بوتل بھی تھی۔ ۔ ۔ شراب ڈالنے والی بوتل!!!!!!!
اس وقت میں دکان داروں سے بات نہ کرنے کی وجہ سے پوچھتے پوچھتے رک گئی تھی کہ شراب کہاں سے ملے گی؟؟؟؟؟؟؟؟پر اب افسوس ہو رہا ہے!!!!!
پاکستان کے اس شہر میں میری ہوش و حواس کے تین سال گزرے ہیں۔ ۔۔ اب تک یہاں کسی غیر ملکی کو نہیں دیکھا تو پھر؟؟؟؟؟نہ ہی یہ مارکیٹ بہت معروف تھی کہ یہاں خصوصا آیا جاتا۔ ۔ ۔کیسا تضاد ہے کہ جہاں شراب پر پابندی ہے۔ ۔ ۔ شراب پینے پر جرمانہ ہے ۔ ۔وہاں سر عام وائن پوتل اور گلاس بک رہے ہیں ۔۔ ۔۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اور جس میں دونوں باتیں ہوں۔۔۔ ابتسامہ
یہ تو سونے پر سہاگہ والی بات ہے۔ جیسے آپ اپنے منہ میاں مٹھو ہوتے ہوئے بھی بہت اچھے اور بہت خوبصورت لگتے ہیں (ارسلان بھائی کے لئے بہت ساری تالیاں)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
سچ بولنا اچھی بات ہے، لیکن جھوٹ سے ”مستقل کنارہ“ کشی بھی ”مناسب“ نہیں۔ ایسے مواقع پر ”بلاکراہت“ جھوٹ بولئے۔ ان شاء اللہ ایسے جھوٹ بولنے کا بھی ”اجر خیر“ ملے گا۔
  1. اگر آپ کے ”سچ بولنے“ سے دو مسلمان افراد یا گروہ کے درمیان لڑائی اور فساد کا خدشہ ہو تو وہاں ”جھوٹ بول“ کر اس فساد کو ضرور روکئے۔
  2. ایسا سچ بولنے سے گریز کیجئے، جس سے معاشرے میں کسی بھی قسم کا فساد برپاہونے کا خطرہ ہو۔ ۔
  3. اگر آپ کے ”سچ بولنے“ سے آپ کی بیوی کے ”خفا“ ہونے کا قوی امکان ہو (ایسا امکان اکثر ہوتا ہے، ابتسامہ) تو آپ ایسا بلا ضرر (جس سے کسی کو ضرر نہ پہنچے) جھوٹ بول کر بیوی کو خفا ہونے سے بچائیے۔
واللہ اعلم بالصواب
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
حضرت ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ میں نے حضور صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم سے سنا کہ جھوٹ بولنے کی کہیں بھی رخصت نہیں دی مگر تین مقامات ایسے ہیں جہاں جھوٹ بولنا جائز ہے اور میں اسے جھوٹا شمار نہیں کرتا۔

(١)''لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے لئے وہ ایسی بات کرتا جس سے اس کا مقصد لوگوں کے درمیان صلح کرانا ہوتا ہے ۔''

(٢)''دوران جنگ'' کہ جنگ کے بارے میں فرمایا گیا کہ جنگ دھوکے کا نام ہے

(٣)''مردکا اپنی بیوی سے اور بیوی کا اپنے مرد سے اس وجہ سے جھوٹ بولنا کہ ان کے درمیان نفرت ختم ہو جائے ''(ابوداؤد ،الحدیث 4275 ،الشاملہ)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اگر آپ کے ”سچ بولنے“ سے آپ کی بیوی کے ”خفا“ ہونے کا قوی امکان ہو (ایسا امکان اکثر ہوتا ہے، ابتسامہ) تو آپ ایسا بلا ضرر (جس سے کسی کو ضرر نہ پہنچے) جھوٹ بول کر بیوی کو خفا ہونے سے بچائیے۔
لگتا ہے روز پریکٹس ہوتی ہے۔۔۔ ابتسامہ
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اتنی اہم بات کا جواب فارسی میں ، کہیں میں سمجھ نہ جاؤں۔۔۔ ہممم دال میں کچھ کالا ہے۔۔۔ ابتسامہ
لیکن آپ تو پھر بھی سمجھ گئے۔ اگر کوئی ”شریف شوہر“ بیوی سے کبھی جھوٹ نہ بولے تو سمجھ لیں کہ یہ بیوی کے علاوہ بہت سے ”لوگوں“ کے حقوق پامال کر رہا ہوگا۔ بیوی ”خوش“ تو پھر بھی نہ ہوگی یعنی نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم (بیوی) ، نہ ادھر کے رہے، نہ ادھر کے رہے۔

ایک لطیفہ سنیے اور ”ہوشیار“ ہوجائیے۔ ایک (روایتی قصے کہانیوں والے) ”اللہ والے بزرگ“ کی بیوی اس سے ہمیشہ نالاں رہتی تھی۔ ساری دنیا، موصوف کی عزت کرتی تھی لیکن جب وہ گھر میں داخل ہوتے تو بیوی ساری عزت خاک میں ملا دیتی۔ چنانچہ ایک مرتبہ موصوف نے بیوی پر اپنی ”بزرگی “ کا رعب جمانے کے لئے مسجد سے واپس جائے نماز پر اڑتے ہوئے اپنے گھر کے اوپر کئی چکر لگائے تاکہ بیوی بھی دیکھ لے۔ بعد ازاں جب وہ دروازہ سے گھر میں داخل ہوئے تو حسب دستور بیوی نےآڑے ہاتھوں لیا اور کہنے۔ تم خود کو بڑا ”بزرگ، صوفی اور نہ جانے کیا کیا سمجھتے ہو۔ ارے بزرگ تو وہ تھے جو آج جائے نماز پر اڑتے ہوئے آجا رہے تھے۔ موصوف خوش ہوتے ہوئے بولے: اری بھاگوان! وہ میں ہی تو تھا۔ بیوی نے منہ بناتے ہوئے پینترا بدلا: اچھا اچھا تو وہ تم تھے، جبھی میں سوچ رہی تھی کہ یہ ٹیڑھے ٹیڑھے کیوں اُڑ رہے ہیں۔

پس تحریر: اب کوئی اس لطیفہ کے ”تمثیلی واقعات“ پر ”شرعی نگاہ“ ڈالتے ہوئے لطیفہ کو ”جھوٹ کا پلندہ“ قرار دے کر تنقید شروع نہ کردے۔ ایسا نہ کرنے پر پیشگی شکریہ پیش ہے (ابتسامہ)
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
سب سے بہتر وراثت جو آئندہ نسلوں کے لئے چھوڑی جا سکتی ہے وہ اچھا چال چلن ،نیک اور بلند کردار ہے ۔
 
Top