• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیارِغیر میں بیوی کا خط

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
ملا ہے جب سے خط پیارے کہ چھٹی آرہے ہو تم
مرے خوابوں میں صبح و شام اکثر چھا رہے ہو تم
جب آؤ گے وہ دن میرے لیے عید کا ہوگا
عجب منظر مرے پیارے تمہاری دید کا ہوگا
بہت وزنی سے اک دو بیگ پیارے ہاتھ میں ہوں گے
اٹیچی کیس دس بارہ یقیناساتھ میں ہوں گے
کلر ٹی وہ تو ڈبے سے ہی پہچان جاؤں گی
فرج بھی ساتھ لے آئے تو تم کو مان جاؤں گی
میں ایرپورٹ پر آؤں گی اپنی جان کو لینے
سوزوکی وین بھی لاؤں گی اس سامان کو لینے
تمہارے ٹھاٹھ دیکھوں گی تو یہ دل مسکرائے گا
کھلیں گے بکس جب گھر میں تو یہ دل گنگنائے گا
بہارو پھول برساؤ مرا محبوب آیا ہے
جاپانی ساڑھیاں میرے لیے کیا خوب لایا ہے
مجھے تو کچھ نہیں‌لینا مگر دنیا بھی رکھنی ہے
پوزیشن کچھ تو آخر اس موئی دنیا میں رکھنی ہے
مجھے ،کچھ، چاہیئیے کپڑا نئے کپڑے بنانے کو
کوئی چالیس گز کے۔ٹی بھی ہو دینے دلانے کو
دو درجن جھانگیے رومال اور بنیان کافی ہیں
دوپٹوں کے فقط اس مرتبہ دو تھان کافی ہیں
وہاں سے لکس صابن بس کوئی دس بیس لے آنا
گرم کوٹوں کے کپڑے کے ،صرف، پیس لے آنا
میرے بھیا کی راڈو واچ اب بھول نہ جانا
میری تو خیر ہے باجی کی ساڑھی بھول نہ جانا
یہ ننھی نادیہ ابو کو ہر وقت یاد کرتی ہے
منگادو بولتی گڑیا یہی فریاد کرتی ہے
یہ کیا لکھا کہ ایگریمنٹ بس اب یہ آخری ہو گا
تمہارا سال سعودیہ میں فقط یہ آخری ہوگا
خدا کے واسطے پیارے کبھی ایسا نہ تم سوچو
کروگے کام کیا آکر ذرا میرے صنم سوچو
ابھی گلبرگ میں ہم کو نیا بنگلہ بنا نا ہے
عزیزوں کو امارت کا ابھی جلوہ دکھانا ہے
ابھی تو سیر کرنے کو ٹیوٹا کار بھی چاہیئے
ابھی تو اپنے گھر میں ایک وی سی آر بھی چاہیئے
کبھی دیکھوں گی میں اپنے گھر میں بھارتی فلمیں
میرے محبوب کیا کیا حسرتیں ہیں جاگتی دل میں
جدا رہ لیں گے کچھ دن اور جھوٹی شان کی خاطر
وہاں کے غیر ملکی قیمتی سامان کی خاطر
میرے دلبر مری باتوں پہ تھوڑا غور کرلینا
اب ایگریمنٹ تم دو سال کا اک اور کر لینا
بسایا ہے میں نے تمہیں اپنے خیالوں میں
دعا یہ ہے کہ رہو تم کھیلتے ہر دم ریالوں میں
خدا حافظ میرے جانی جواب اب جلد لکھ دینا
کب آئیں گی میری چیزیں جواب اب جلد لکھ دینا!
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
سمندر پار سے شوہر کا جواب

تمہارا نامہ الفت مجھے مل گیا پیاری
پڑھی جب لسٹ چیزوں کی کلیجہ ہل گیا پیاری
وہی تکرار تحفوں کی وہی فرمائشیں سب کی
لکھی ہیں خط میں گویا صرف تم نے خواہشیں سب کی
سبھی کچھ لکھ دیا تم نے کسی نے جو لکھایا ہے
فلاں نے یہ منگایا ہے فلاں نے وہ منگایا ہے
کبھی سوچا بھی ہے تم نے روپے کیسے کماتا ہوں
کڑکتی دھوپ سہتا ہوں پسینے میں نہاتا ہوں
تمہیں شاید نہیں معلوم رہتا ہوں یہاں کیسے
میں میس سے آوٹ رہ رہ کے کماتا ہوں یہاں پیسے !
مگر تم ہو کہ رشتے داریاں ملحوظ رکھتی ہو
لٹا کر اپنے ہی گھر کو انہیں محفوظ رکھتی ہو؟
جو پیسہ پاس ہو رشتے بھی سارے جاگ جاتے ہیں
برا جب وقت آتا ہے تو پھر سب بھاگ جاتے ہیں!؀
میں پہنچوں گا تو پھر تم دیکھنا اصلی لٹیروں کو
گلے ملتے ہیں کیسے دیکھنا فصلی بٹیروں کو
پہنچ جائیں گے یہ سب لوگ جھوٹی چاہ میں ایسے
بھنڈارا بٹنے والا ہو کسی درگاہ میں جیسے
کوئ کیسے کہے یہ بات ان موقع پرستوں سے
روپے لگتے نہیں اس ملک میں قبلہ درختوں سے
تمہاری خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
مگر کہنا خدا لگتی کبھی ناکام ہم نکلے؟
کہا تم نے مجھے جو بھی وہی کچھ کر دیا میں نے
تمہارے اگلے پچھلوں کو بھی اب تو بھر دیا میں نے
مجھے سعودیہ آئے اب تو دسواں سال ہے پیاری
وطن سے دور ہوں کب سے شکستہ حال ہے پیاری
مگر تم ہو کہ بس پھر بھی یہی تکرار کرتی ہو
کرو اک اور اگریمنٹ یہ اصرار کرتی ہو
ہوس زر کی خدا جانے کہاں لے جائے گی ہم کو؟
خوشی مل جل کے رہنے کی نہ ملنے پائے گی ہم کو
میرے بھی دل میں آتا ہے میری بھی عزت کریں بچے
تھکا ہارا جو گھر لوٹوں میری خدمت کریں بچے
میں ہوتا ہوں جو گھر پہ تو بہت ٹسوے بہاتے ہیں
میرے جاتے ہی وہ کمبخت گلچھرے اڑاتے ہیں
جسے بزنس کرانا تھا ،جواری،بنتا جاتا ہے!
بنانا تھا جسے ،پائلٹ، شکاری بنتا جاتا ہے
میرے اپنے ہی بچے مجھ سے یوں انجان رہتے ہیں
بجائے مجھ کو وہ ابو کے وہ ماموں جان کہتے ہیں
خدا کے واسطےپیاری یہاں سے جان چھڑوا دو
میری اولاد کو للہ میری پہچان کروا دو
تم اپنے آپ کو دیکھو جوانی ڈھلتی جاتی ہے
تمہاری کالی زلفوں میں سفیدی بڑھتی جاتی ہے
فراق و ہجر کے صدمےکو پتھر بن کے سہتی ہو
سہاگن ہو کے بھی تم حیف بیوہ بن کے رہتی ہو
ہُواچلنا بھی اب دشوار ڈھانچہ بن گیا ہوں میں
کبھی سونا تھا پانسہ آج تانبہ بن گیا ہوں میں
یہی حالت رہی تو ایک دن ایسا بھی آئے گا
بجائے میرے سعودیہ سے میرا لاشہ ہی آئے گا
خدارا مجھ کو میرے گھر سے اب تم دور مت کرنا
مزید اب مجھے اور اگریمنٹ پر مجبور مت کرنا
لٹانا چھوڑ کر دولت کفایت بھی ذرا سیکھو!!!
بہت کچھ بن گیا گھر کا قناعت بھی ذرا سیکھو!
دعا کرنا رِہا جلدی تمہارا خصم ہو جائے
سزا ملک بدری کی میری اب ختم ہو جائے
 
Top