• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دین کو سیکھ کے دنیا کے کرشمے دیکھو

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
یہ دور دینی زوال اور پسماندگی کا دور ہے ۔ ایسے تاریک دور میں بھی رمضان کے مہینہ میں نیکیوں کی طرف جتنی رغبت مسلمانوں میں دکھائی دیتی ہے وہ جیسی بھی ہو بہت غنیمت محسوس ہوتی ہے ۔ مادیت پرستی اور بددینی کے پورے سال توڑ پھوڑ کے بعد رمضان ایک طرح سے ریپرنگ کا مہینہ ہے جو اس توڑ پھوڑ کی رفتار کو ہرسال کچھ نہ کچھ کم ہی کردیتا ہے ۔ رمضان نہیں ہوتا تو کیا ہوتا اس تصور کے بعد رمضان کے ہونے کی نعمت کا احساس اور شدید ہوجاتا ہے ۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
رمضان تقویٰ کا یک ماہی کورس ہے ۔ یہ مہینہ نفس کے تزکیہ اور کردار کی تربیت کا مہینہ ہے ۔ روزہ ایک عبادت ہے ۔اس کو رسم نہیں بننا چاہیے ۔ لہذا ہر روزہ دار کو احتساب کرنا چاہیے کہ رمضان اس کےلیے جو لے کر آیا تھا اس نے کتنا حاصل کیا ۔ اگر کچھ حاصل نہیں کرسکا تواس کو فکر کرنی چاہیے کہ اس نے رسم ادا کی ہے یا عبادت ۔
رب کا اپنے بندے سے تعلق ربوبیت کا ہے اور بندے کا اپنے رب سے تعلق ایمان کا۔ رب کی ربوبیت کبھی منقطع نہیں ہوتی لیکن بندے کا ایمان ٹوٹتا سنورتا اور بنتا بگڑتا رہتا ہے ۔ کفر اس تعلق کو توڑ دیتا ہے اور معاصی اس کو کمزور کرتے ہیں ۔ استغفار اس تعلق کی تجدید کرتے ہیں اور عبادت اس کو مضبوط کرتی ہے ۔ رمضان استغفاراور عبادت کا مہینہ ہے ۔ رب سے اپنے تعلقات کی تجدید کا موسم ۔ اس تعلق کو مظبوط کرنے کے دن ۔
إن الإيمان ليخلق في جوف أحدكم كما يخلق الثوب فاسألوا الله تعالى: أن يجدد الإيمان في قلوبكم
ایمان تمہارے دلوں میں ویسے ہی پرانا ہوجاتا ہے جیسے کپڑے پرانے ہوجایا کرتا ہے ۔ تو اللہ سے اپنے ایمان کی تجدید کےلیے دعا کرو۔
( مستدرک حاکم ، طبرانی ، شیخ الالبانی نے اس روایت کو حسن کہا ہے ۔ السلسلة الصحيحة :1585)
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
رمضان تقویٰ کا موسم ہے ۔ تقویٰ کیاہے ؟ دل کی ایک کیفیت ۔ جو اللہ کی حددرجہ خشیت اور حددرجہ محبت کی پیداوار ہوتی ہے ۔ یہ کیفیت انسان کے کردار کو سنوارتی ہے ۔ اس کو گناہوں سے بچاتی ہے ۔ نیکیوں کی طرف رغبت دلاتی ہے ۔ تقویٰ یہ ہے کہ بندے نہ اللہ کو دیکھا ہے ۔ نہ اس کی آواز سنی ہے ۔ پھر بھی اس سے ڈرتاہے ۔ اس سےمحبت کرتاہے ۔ اس کی اطاعت کرتاہے ۔ اس کی نافرمانی سے بچتا ہے ۔
{ذَلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ ، الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ }
یہ کتاب متقیوں کےلیے ہدایت ہے ۔ متقی وہ ہیں جو اپنے رب پر غائبانہ ایمان رکھتے ہیں ۔ [البقرة: 2، 3]
{وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى وَهَارُونَ الْفُرْقَانَ وَضِيَاءً وَذِكْرًا لِلْمُتَّقِينَ (48) الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ وَهُمْ مِنَ السَّاعَةِ مُشْفِقُونَ (49)
پہلے ہم موسیٰ اور ہارون کو فرقان اور روشنی اور ''ذکر'' عطا کر چکے ہیں ان متقی لوگوں کی بھلائی کے لیے جو اللہ سے غائبانہ ڈرتے ہیں ۔ [الأنبياء: 48 - 50]
ایمان بالغیب اور خشیت بالغیب متقین کی سب سے پہلی صفت ہے اور روزہ ایمان بالغیب کا سب سے بڑا مظہر ہے ۔ اس ایمان بالغیب کے سوا کوئی اور چیز اسے پورا دن بھوک پیاس مٹانے سے نہیں روک سکتی ۔ اور اللہ کےلیے برداشت کی جانے والی یہی بھوک اور پیاس اللہ کی سب سے محبوب عبادت ہے ۔ جس کا اجر اللہ رب العزت خصوصی طور پر اپنے پاس سے عطاکر ے ۔
عن أبي هريرة عن النبي صلی الله عليه وسلم قال يقول الله عز وجل الصوم لي وأنا أجزي به يدع شهوته وأکله وشربه من أجلي والصوم جنة وللصائم فرحتان فرحة حين يفطر وفرحة حين يلقی ربه ولخلوف فم الصائم أطيب عند الله من ريح المسک
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، آپ نے فرمایا کہ اللہ عز و جل فرماتا ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اسکا بدلہ دوں گا، میری وجہ سے وہ اپنی خواہش کو اور کھانے اور پینے کو چھوڑتا ہے، اور روزہ ڈھال ہے اور روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں ایک خوشی جس وقت روزہ افطار کرتا ہے اور ایک خوشی جس وقت اپنے رب سے ملاقات کرے گا، اور روزہ دار کے منہ کی بو اللہ کو مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ اچھی معلوم ہوتی ہے۔
( صحیح البخاری ، كِتَابُ التَّوْحِيدِ ، بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا كَلاَمَ اللَّهِ} [الفتح: 15])
رمضان دعاوں کی قبولیت کا مہینہ ہے ۔ جس میں ہردن کئیوں کی جنت کےلیے رسیدیں کٹتی ہے ۔ بہتوں کو جہنم سے آزادی کا پروانہ دیا جاتا ہے ۔ بدقسمت ہے وہ شخص جو رحمتوں کی اس برکھا میں بھی پیاسا رہا جائے ۔ اللہ ہم سب کو اپنی رحمتوں سے فیضیاب کرے ۔ اپنی رمضان کی دعائوں میں ہمیں بھی یاد رکھیں ۔
 
Top