• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دین کی خدمت یامسلک کی خدمت

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ہرسائٹس کسی نہ کسی مکتب فکر کی جانب سے چلایاجاتاہے چاہے وہ دیوبندی مکتب فکرہو،بریلوی مکتب فکرہو،اہل حدیث مکتب فکر ہو۔اس سے صرف تبلیغی جماعت والے مستثنی ہیں کیونکہ ان کا نیٹ ورک خود ہی بہت مضبوط ہے۔
مجھے سمجھ میں نہیں آیا کہ مصنف نے تبلیغی جماعت والوں کو کس چیز سے استثنیٰ فراہم کیا ہے۔ کیا تبلیغی جماعت کسی خاص مکتبہ فکر سے تعلق نہ رکھنے پر مستثنیٰ ہے پر یا پھر انٹرنیٹ پر تبلیغی کام کی عدم ضرورت پر اسے استثنیٰ حاصل ہے؟ اور تبلیغی جماعت والے ’’دین‘‘ کی خدمت غیر سائینسی طریقوں سے ہی بہتر طور پرکررہے ہیں؟

یہ دونوں باتیں ہی خلاف واقع ہیں تبلیغی جماعت دیوبندی مکتب فکر کی جماعت ہے جس کا کام دین کی خدمت نہیں بلکہ کچھ مخصوص بدعتی اعمال میں فضول اور بے معنی محنت ہے۔ اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے تبلیغی جماعت نے جہاد کی آیات کو اپنی مخصوص تبلیغ پر چسپاں کرکے تحریف معنوی کا کام کیا ہے۔ اس بدعتی جماعت کا سارا کا سارا زور لوگوں کو نمازی بنانے پر ہے چاہے وہ نمازی شرک سے بھرپور زندگی کیوں نہ گزارتا رہے اس سے انہیں کوئی غرض نہیں اور نہ ہی کلمہ گو مشرک کی اصلاح مقصود ہے صرف اور صرف اپنی جماعت کی تعداد بڑھانے پر ہی ساری محنت کی جاتی ہے۔ اسکے علاوہ میرا اور کئی لوگوں کا ذاتی تجربہ اور مشاہدہ ہے کہ تبلیغی جماعت والے اپنی عام زندگی میں انتہائی بداخلاق اور بدتمیز ہوتے ہیں اور اسکی وجہ بھی صاف ظاہر ہے کہ اس جماعت میں صرف یہ بتایا جاتا ہے کہ اگر آپ نے اپنا نام کسی تبلیغی دورے میں لکھوا دیا یا کسی تبلیغی دورے یا پھر سہہ روزہ یا چالیس روزہ چلے پر نکل گئے تو آپ کا بیڑا پار ہے پھر کسی کو کیا ضرورت پڑی ہے کہ ’’دین و دنیا کی کامیابی‘‘ کے باوجود اپنے اخلاق سنوارتا پھرے۔
 

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
دین کی خدمت یامسلک کی خدمت
تحریر ابن جمال
یہ تحریر محدث فورم ہی کے ایک معزز رکن جمشید بھائی کی ہے جو انہوں نے 2/فبروری/2010 کو اردو محفل پر پیش کی تھی اور جس کا جواب بھی راقم الحروف نے اسی وقت وہیں دیا تھا : ایک الگ زاویہ

ویسے میں ذاتی طور پر عبداللہ حیدر بھائی کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں، جو انہوں نے اسی تحریر کے ایک جواب کے طور پر یہاں یوں لکھا تھا :
اچھا خاصا علم رکھنے والے لوگ بھی اصلاح‌ کا کام کرنے کی بجائے زیادہ تر ردود کے چکر میں‌ پڑے رہتے ہیں، بلکہ ہر مکتبہ فکر میں کچھ لوگ تو ایسے ہیں‌جن کا کام ہی یہ رہ گیا ہے کہ دوسروں‌کی غلطیاں‌ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالیں اور انہیں مشتہر کریں۔ ۔۔۔ بھائیو! اللہ کے لیے! کبھی سوچو کہ ہماری دعوت آمین بالجہر، فاتحۃ خلف الامام، رفع الیدین، تقلید اور اس قسم کے چند دوسرے مسائل سے آگے کیوں‌نہیں بڑھتی؟۔ اگر چہ ان میں سے ہر مسئلے کی اپنی اہمیت ہے لیکن کبھی کسی نے غور کیا ہے کہ کتنے ہی لوگ مناظرہ بازی کی وجہ سے دین سے متنفر ہو چکے ہیں؟ اللہ سے ڈرنا چاہیے کہ ثواب کی بجائے الٹا پکڑ ہی نہ ہو جائے۔
غلط عقائد اور مسائل کو ضرور غلط ثابت کیجیے، لیکن حکمت کے ساتھ۔ مناظرہ بازی کے اسلوب میں نہیں، علمی انداز میں۔ ترجیحات متعین کیجیے۔
آخری فقرہ (ترجیحات متعین کیجیے) نہایت ہی قابل غور ہے!! اور اسی فقرہ کی تائید میں ایک بھائی کی یہ دلیل بھی غور و فکر کے قابل ہے (گو کہ اس جملے میں کچھ احتمالات بھی ہیں) :
آج ہم اپنے معاشرے میں دیکھتے ہیں کہ ہرجانب غربت کادور دورہ ہے اورپتہ نہیں اس غربت کی وجہ سے کون کتنے مسائل کا شکار ہے۔ توجوخرچ ہم ان مسلکی اختلافات والی کتابوں کی نشرواشاعت پر کرتے ہیں کیااسی کو معاشرے کے کمزور طبقات پر خرچ نہیں کرسکتے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ایسے دعویٰ کرنے والے سائٹس عمومی طورپر اپنانام بھی ایساہی رکھتے ہیں جس سے ان کاقرآن وحدیث سے خاص تعلق اورشغف ظاہرہو۔مثلاکتاب وسنت ،راہ سنت،راہ نجات،صراط مستقیم ،الحق المبین وغیرہ وغیرہ۔
چونکہ اہل حدیث کا مذہب ومسلک ہی قرآن و حدیث ہے لہٰذا اگر اہل حدیث اپنی ویب سائٹس کے ایسے نام رکھتے ہیں جس سے انکا قرآن و حدیث سے تعلق ظاہر ہوتا ہے تو یہ بالکل صحیح، جائز اور واقع کے عین مطابق ہے۔لہٰذا اس پر مصنف کا اعتراض کرنا محض بغض اہل حدیث کا شاخسانہ ہے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
یہ تحریر محدث فورم ہی کے ایک معزز رکن جمشید بھائی کی ہے
اب شاید فورم کے دوستوں کو سمجھ آگیا ہوگا۔۔۔
اس تحریر کو پیش کرنے کا مقصد۔۔۔ ابتسامۃ
یہ محترم ابن جمال بن کر القلم پر یزید کے تعلق سے بھی بڑی
شدومد کے ساتھ بحث مباحثے کرتے ہیں۔۔۔
ان کو گوگل پر سرچ کیجئے۔۔۔ گل کاریاں سامنے آئیں گی۔۔۔
یہ علمی مباحثوں میں یہ اکثر شیخ کفایت اللہ سے الجھے رہتے ہیں۔۔۔
شاید اپنی اس تحریر کو پڑھ کر ان کو موقع مل جائے اپنے گریبان میں جانکھنے کا۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

شائد آپ کے علم میں یہ بات نہیں کہ جمشید ، ابن جمال، الطحاوی یا مشاری وغیرہ یہ یوزرنیم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں انہوں نے فارم میں انتظامیہ کو کہہ کے بدلوائے ہوئے ہیں اس لئے یہ سارے ان کے استعمال میں ہیں کسی نہ کسی فارم میں پرانے ہر ممبر کو اس کا علم ھے۔

والسلام
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمتہ اللہ!

مصنف کی تحریر صاف بتا رہی تھی کہ یہ جانب داری سے لکھی گئی ہے لیکن مصنف نے چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس میں بادل ناخواستہ اپنی دو ہم مسلک ویب سائٹس کو بھی بہت ہلکے پھلکے انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا تاکہ اپنی غیرجانب داری ثابت کرسکے۔ لیکن تحریر سے بغض اہل حدیث ٹپک ٹپک کر بہہ رہا ہے اور صاف محسوس ہوتا ہے کہ یہ ساری محنت اہل حدیثوں کو مطعون کرنے کے لئے کی گئی ہے۔ آغاز مضمون ہی میں اس وقت مصنف کا مسلک دیوبند سے تعلق افشاں ہوگیا جب اس نے بلاوجہ بدعتی تبلیغی جماعت کو مسلکی خدمت سے علیحدہ رکھنے کی کوشش کی۔

باذوق بھائی کی وضاحت سے تمام خدشات یقین میں بدل گئے کہ یہ جمشید صاحب کی کارستانی ہے جو خود سخت قسم کے فرقہ پرست اور متعصب ہیں جن کی تمام نام نہاد دینی خدمات حق کو باطل، باطل کو حق، دن کو رات، رات کو دن، ہدایت کو گمراہی اور گمراہی کو ہدایت بارور کروانے کے لئے وقف ہیں۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
بہترین تحریر ہے سمجھدار لوگوں کے لئے،جمشید صاحب اس طرح کی اگر مزید کوئی تحریریں ہیں تو انکا لنک دیجئے
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
بہترین تحریر ہے سمجھدار لوگوں کے لئے،جمشید صاحب اس طرح کی اگر مزید کوئی تحریریں ہیں تو انکا لنک دیجئے
یہ بہترین تحریر اس وقت ہوتی جب اسے کوئی درد دل رکھنے والا غیر جانب دار شخص لکھتا اور پھر تنقید میں بھی انصاف سے کام لیتا لیکن ان خصوصیات سے یہ تحریر محروم ہے۔ جمشید صاحب سے بھی سمجھ دار لوگ اچھی طرح واقف ہیں کہ انکا دل بغض اہل حدیث سے بھرا ہوا ہے۔ اب جیسے ’’سمجھدار‘‘ جمشید صاحب ہیں ایسے ہی سمجھداروں کو انکی تحریر پسند آتی ہیں۔
 

aqeel

مشہور رکن
شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
300
ری ایکشن اسکور
315
پوائنٹ
119
یہ بہترین تحریر اس وقت ہوتی جب اسے کوئی درد دل رکھنے والا غیر جانب دار شخص لکھتا اور پھر تنقید میں بھی انصاف سے کام لیتا لیکن ان خصوصیات سے یہ تحریر محروم ہے۔ جمشید صاحب سے بھی سمجھ دار لوگ اچھی طرح واقف ہیں کہ انکا دل بغض اہل حدیث سے بھرا ہوا ہے۔ اب جیسے ’’سمجھدار‘‘ جمشید صاحب ہیں ایسے ہی سمجھداروں کو انکی تحریر پسند آتی ہیں۔
لگتا ہے جمشید صاحب کی تحریر سے آپ کے پیٹ میں سخت مروڑ اتھ رہئے ہیں کو ئی پھکی شکی کھا لو،افاقہ ہو جائے گا۔
درد دل تو صرف آپ کے پاس ہے مگر کیا کیا جائے لاعلاج مرض ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
لگتا ہے جمشید صاحب کی تحریر سے آپ کے پیٹ میں سخت مروڑ اتھ رہئے ہیں کو ئی پھکی شکی کھا لو،افاقہ ہو جائے گا۔
درد دل تو صرف آپ کے پاس ہے مگر کیا کیا جائے لاعلاج مرض ہے۔
الحمدللہ! ہمیں فخر ہے کہ جمشید صاحب اور آپکی تحریریں پڑھ کر ہمیں سخت تکلیف ہوتی ہے اور کیوں نہ ہو کہ جب فرقہ پرست باطل کو حق کا رنگ دینے کے لئے جان توڑ کوششوں میں مصروف ہوں تو اسلام اور حق کا دفاع کرنے والوں کے دلوں میں درد ہونا طبعی امر ہے۔ جمشید صاحب کے بارے میں تو لوگ جانتے ہی ہیں کہ وہ حنفیت اور دیوبندیت کے دفاع میں ہر برائی (جھوٹ، فریب، تلبیس، دھوکہ دہی، قرآن و حدیث میں معنوی تحریف) کی دیوار پھلانگنے کو تیار رہتے ہیں۔ اور آپ تو کائنات کے غلیظ ترین مذہب ’’صوفیت‘‘ کے دفاع کا نامراد کام کررہے ہیں۔
 
Top