• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندیت کے ذمہ دار اور نمائندہ ادارے سے اس قسم کا فتویٰ

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ویسے کسی چیز کے سنت،سنت موکدہ،فرض ،مکروہ،مکروہ تحریمی، حرام وغیرہ پربھی ذرا کچھ روشنی ڈال دیجئے کہ یہ سب کوئی بامعنی حیثیت رکھتے ہیں یابعض الناس سلفی کی طرح امام مالک کے قول کو سمجھے بغیر بدعت ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟
کتاب الحیل۔۔۔ کا بھی ایسا ہی منظر ہوگا۔۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,787
پوائنٹ
1,069
کتاب الحیل۔۔۔ کا بھی ایسا ہی منظر ہوگا۔۔۔

مکروہ:
لغوی اعتبار سے مکروہ محبوب(پسندیدہ ) کا متضاد ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے:
﴿ وَلَكِنَّ اللَّهَ حَبَّبَ إلَيكُمُ الإيمَانَ وَزَيَّنَهُ فِي قُلُوبِكُمْ وَكَرَّهَ إلَيكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيانَ ﴾ [الحجرات:7]
ترجمہ: لیکن اللہ تعالیٰ نے ایمان کو تمہارے لئے محبوب بنا دیا ہے اور اسے تمہارے دلوں میں زینت دے رکھی ہے اور کفر ،گناه اور نافرمانی کو تمہارے نگاہوں میں ناپسندیده بنا دیا ہے۔
اصطلاحی اعتبار سےمکروہ اسے کہتے ہیں : جس کے چھوڑنے والے کو فرمانبرداری کی وجہ سے ثواب ملے اور کرنےکی وجہ سے گناہ نہ ہو۔ مثال کے طور پر: مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں پاؤں رکھنا اور نکلتے وقت پہلے دایاں پاؤں نکالنا۔
ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,787
پوائنٹ
1,069
لگتاہے کہ اس فتوی سے قبل سلفیوں نے زبان ودہن پر خاموشی کاقفل چڑھارکھاتھاجسے اس فتوی کو دیکھ کر توڑنے اورکھولنے کی ضرورت پیش آئی ہے۔ اس سے زیادہ احمقانہ بات کوئی اورہوسکتی ہے ۔سلفی حضرات یاجوکچھ بھی ان کانام ہو کیونکہ ان کے نام بدلتے رہتے ہیں کب خاموش رہے ہیں ۔ذرا وہ دن ،تاریخ اوروقت توبتایاجائے جس دن انہوں نے اپنی زبان پر خاموشی کا قفل چڑھایاہو۔

ویسے کسی چیز کے سنت،سنت موکدہ،فرض ،مکروہ،مکروہ تحریمی، حرام وغیرہ پربھی ذرا کچھ روشنی ڈال دیجئے کہ یہ سب کوئی بامعنی حیثیت رکھتے ہیں یابعض الناس سلفی کی طرح امام مالک کے قول کو سمجھے بغیر بدعت ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟؟

مکروہ کس نے کہا ؟ اللہ نے یا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ؟
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
مکروہ:
لغوی اعتبار سے مکروہ محبوب(پسندیدہ ) کا متضاد ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے:
﴿ وَلَكِنَّ اللَّهَ حَبَّبَ إلَيكُمُ الإيمَانَ وَزَيَّنَهُ فِي قُلُوبِكُمْ وَكَرَّهَ إلَيكُمُ الْكُفْرَ وَالْفُسُوقَ وَالْعِصْيانَ ﴾ [الحجرات:7]
ترجمہ: لیکن اللہ تعالیٰ نے ایمان کو تمہارے لئے محبوب بنا دیا ہے اور اسے تمہارے دلوں میں زینت دے رکھی ہے اور کفر ،گناه اور نافرمانی کو تمہارے نگاہوں میں ناپسندیده بنا دیا ہے۔
اصطلاحی اعتبار سےمکروہ اسے کہتے ہیں : جس کے چھوڑنے والے کو فرمانبرداری کی وجہ سے ثواب ملے اور کرنےکی وجہ سے گناہ نہ ہو۔ مثال کے طور پر: مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں پاؤں رکھنا اور نکلتے وقت پہلے دایاں پاؤں نکالنا۔
ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
میں نے کیا کردیا۔۔۔ بھائی۔۔۔
سوال تو عالی مقام جمشید صاحب نے اٹھایا تھا۔۔۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
محترم قال بعض الناس تو امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں لکھا ہے۔ آپ کا علم تو شاید امام بخاری رحمہ اللہ سے زیادہ ہو گا اسی لئے آپ نے ان کی اصطلاح میں اضافہ فرما دیا ہے کہ ’’بعض الناس سلفی‘‘۔ اب جب آپ کا رُتبہ و شان اس قدر بلند ہے، علم و جلال اس قدر زیادہ ہے تو راقم (سنت،سنت موکدہ،فرض ،مکروہ،مکروہ تحریمی، حرام وغیرہ پربھی ذرا کچھ روشنی ڈال کر) سورج کو چراغ کیسے دکھا سکتا ہے؟
اہل علم میں سےکسی نے بھی یہ نہیں کہاہے کہ قال بعض الناس پر امام بخاری کی اجارہ داری ہے اوردوسراجوکوئی قال بعض الناس کسی اورتناظر میں استعمال کرے تواس سے امام بخاری کی علمی حدود میں دخل اندازی ہوگی۔

شیخ عبدالغنی نابلسی کی ایک بہت بہتر کتاب ہے کشف الالتباس اس میں انہوں نے قال بعض الناس کے تعلق سے اپنی تحقیق پیش کی ہے۔ اس کا خلاصہ یہ ہے کہ قال بعض الناس سے ہرجگہ صحیح بخاری میں احناف ہی مراد نہیں ہے بلکہ بعض جگہ دیگر ائمہ بھی مراد ہیں۔ وقت اورفرصت ہوتوانٹرنیٹ سے ڈائون لوڈ کرکے پڑھ لیجئے گا۔اگرانٹرنیٹ پر نہ ملے تو مجھ سے ذاتی پیغام میں رابطہ کیجئے۔

امام بخاری کے علمی جاہ وجلال کے بعد جوکچھ آپ نے فرمایاہے وہ محض سوال کارخ موڑنے کی کوشش ہی کہی جاسکتی ہے۔سوال نہایت صاف سیدھاہے کہ

فرض ،سنت،سنت موکدہ،مستحب مندوب ،حرام،مکروہ تحڑیمی ،مکروہ تنزیہی وغیرہ کی تقسیم بدعت ہے یانہیں

اس پر اپنے زریں خیالات مع دلائل ارشاد فرمائیں محض امام مالک کا قول حوالے میں ارشاد مت فرمائیں کہ آپ حضرات کےبقول یہ تقلید ہوجائے گی۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
اصطلاحی اعتبار سےمکروہ اسے کہتے ہیں : جس کے چھوڑنے والے کو فرمانبرداری کی وجہ سے ثواب ملے اور کرنےکی وجہ سے گناہ نہ ہو۔ مثال کے طور پر: مسجد میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں پاؤں رکھنا اور نکلتے وقت پہلے دایاں پاؤں نکالنا۔
اس مکروہ اصطلاحی کی دلیل کتاب وسنت سے پیش کریں۔ کیونکہ ہم سے توآپ کا مطالبہ یہی ہوتاہے۔ لہذا براہ کرم کتاب وسنت سے اس اصطلاحی مکروہ کی دلیل پیش کریں۔
جہاں تک آیت قرآنی کا تعلق ہے تویہ زیر بحث مسئلہ کی واضح اورصریح دلیل نہیں ہے ورنہ کفر اورفسق بھی مکروہ کے زمرہ میں آئے گا اوراس کا کوئی بھی قائل نہیں ہے۔
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,331
پوائنٹ
180
بحث برائے بحث کا ہرگز ارادہ نہیں ہے۔ اللہ حافظ

سب کچھ لٹاکے ہوش میں آئے توکیاکیا


ہائے اس زودپشیماں کا پشیماں ہونا




ہرچہ داناکند کند ناداں
لیک بعد ازخرابی بسیار



والسلام
 
Top