دیوبندی کی اہلحدیث کے پیچھے نماز نہیں ہوتی؟
(۱) جی ہاں! جو لوگ ہمارے زمانہ میں اپنے آپ کو اہل حدیث کہتے ہیں اور ائمہ اربعہ میں سے کسی کی تقلید نہیں کرتے ہیں بلکہ از خود قرآن وحدیث سمجھ کر اپنی فہم کے مطابق شریعت پر عمل کی آزادی کے قائل ہیں وہ غیر مقلد ہیں۔
(۲) غیر مقلدین چونکہ گمراہ اور اہل السنة والجماعت سے خارج ہیں اس لیے ان کی اقتداء میں نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، اور اگر کسی نے ان کے پیچھے نماز پڑھ لی تو کراہت تحریمی کے ساتھ ادا ہوجائے گی بشرطیکہ اس کی جانب سے حنفی مسلک کے مطابق نماز کو فاسد کرنے والی کوئی چیز نہ پائی گئی ہو۔
(۳) بریلوی لوگ یعنی احمد رضا خاں کے متبعین بھی گمراہ اور اہل السنة والجماعت سے خارج ہیں،ان میں سے جن لوگوں کے عقائد کفر تک پہنچے ہوئے نہ ہوں ان کے پیچھے نماز کراہت تحریمی کے ساتھ ادا ہوجاتی ہے اور جس کے عقائد کفریہ تک پہنچے ہوئے ہوں اس کے پیچھے نماز بالکل جائز نہیں، نماز ادا نہ ہوگی، دوبارہ پڑھنی ہوگی۔
اور جو ہزاروں دیوبندی جو سرکاری اداروں میں بطور امام لاکھوں بریلوی اور اہلحدیث لوگوں کی نمازیں خراب کر رہے ہیں انکا کیا ہو گا؟
انکی تو ان دونوں کے پیچھے نماز نہیں ہوتی اور اگر پڑھ لی جائے تو اس کو دوبارہ دہرایا جائے۔
واہ کیا کمال ہے ذلت کا کیا اب کوئی جواز بچے گا دیوبندی کے پیچھے کسی مسلمان کا نماز پڑھنے کا؟