• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیو بند کی تبلیغی جماعت کو تبلیغ ( تبلیغی نصاب اور کفر و شرک ! )

شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
[QUOTEاور شرک کی معافی نہیں ہے جب تک اس شرک سے توبہ کر کے اسے چھوڑ نہ دے ۔[/QUOTE]

تبلیغ والوں کا تو پہلا نمبر ہی توحید ہے۔
“اللہ سے ہوتا ہے۔ اس کے غیر سے کچھ نہیں ہوتا”
اللہ سنت اعمال پر کرتے ہیں۔ مال اسباب کی قلت کثرت پر نہیں کرتے۔ یعنی اس کے فیصلے سنت زندگی پر منحصر ہیں”

اگر وہ ذاتی طور پر اجتھادی مسائل میں خودرائی کی بجائے یا غیر مجتھد متجددین کی پیروی کی بجائے آئمہ مجتھدین اور اہل فقہ اور منیب الیہ اور اہل الذکر کے واسطے سے دین پر چلتے ہیں تو یہ عین اسلام ہے۔ شرک کیسے ہو گیا؟۔
“جس نے کسی پر کفر کا فتوی لگایا اور وہ اس کا مستحق نہ ہوا تو یہ فتوی لگانے والا خود کافر ہوگیا”
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
[QUOTEتوحید کا معاملہ انتہاہی اہم ہے اور بہت ہی نازک بھی، اکثر لوگ اس کی نزاکت سے واقف ہی نہیں ہوتے، شعوری اورغیر شعوری طور پر شرک میں ملوث ہو جاتے ہیں۔[/QUOTE]

جواب: شرک کا تعلق صرف قبر پرستوں سے نہیں۔ اس میں اللہ کے سارے غیر کا یقین شامل ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ مجھے اپنی امت پر (مجموعی طور پر) شرک کا ڈر نہیں (بعض لوگ یا طبقے اگرچہ شرک کریں گے)۔ لیکن جس بات کا مجھے (مجموعی طور پر) ڈر ہے وہ مال کا فتنہ ہے۔ (یعنی اس کی محبت اور یقین میں مبتلا ہو کر گمراہ اور ہلاک نہ ہو جائیں۔ )
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
[QUOTEجو شخص ستّر ہزارمرتبہ لَآ اِلٰہٰ اِلَّا اللّٰہ ، پڑھے اس کودوزخ کی آگ سے نجات ملے[/QUOTE]

جواب: حدیث میں تو آتا ہے جس نے ایک دفعہ بھی سچے دل سے کلمہ پڑھ لیا وہ بھی جنت میں جائیگا۔ اس پر دوزخ حرام ہو جا ہیگی یا وہ کبھی نہ کبھی جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کیا جائیگا اس لئے اس کا کثرت سے ورد کیا کرو۔ اور اس کے ورد کو ایمان کی تجدید کہا۔
“من قال لا الا اللہ دخل اللجنہ”
“من قال لا الہ الا اللہ قط مخلصا حرم علیہ النار”
“قال جددو ایمانکم؛ قیل کیف نجدد ایماننا؛ قال فاکثروا لا الہ الا اللہ”
او کما قال علیہ السلام
 
Last edited:
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
مرقاة شرح مشکوة میں لکھا ہے کہ شیخ محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں کہ مجھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ روایت پہنچی ہے کہ جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا إلہ إلا اللہ پڑھے تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے اور جس کے لیے پڑھا جائے اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔
(
قال الشیخ محي الدین ابن العربی أنہ بلغني عن النبي صلی علیہ وسلم أن من قال لا إلہ إلا اللہ سبعین ألفا غفر لہ ومن قیل لہ غفرلہ أیضا․ (مرقاة ۳/۹۸،۹۹)
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
[QUOTEقارئین کرام اس قصہ پرغورفرمائیں کہ یہ تو علم غیب جاننے کا دعویٰ نہیں ہے ؟؟؟[/QUOTE]

جواب: معجزہ، کرامت، الہام، کشف، سچے خواب اور برکات برحق ہیں۔ ان کا ذکر قرآن اور جدیث میں بھی کثرت سے ہے۔ ابن تیمیہ رحمة اللہ علیہ نے اپنی کتاب “الفرقان بین الاولیا الرحمان واولیا الشیطان” میں ابن قیم رحمة اللہ علیہ نے اپنی کتاب “الروح” میں اور سلفی عالم مولانا عبدالمجید سوہدروی نے اپنی کتاب “کرامات اہل حدیث” میں ایسے سینکڑوں واقعات کا ذکر کیا ہے۔
ان واقعات کے محض بیان پر شرک کا حکم لگانا دین سے ناواقفیت، معجزات وکرامات و الہام و کشف کا انکار کفر اور ان کی بنیاد پر عقیدے بنانا اور بزرگوں کے مزار بنا کر ان سے غائبانہ مانگنا شرک ہے۔
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
[QUOTEخود ساختہ اماموں یعنی انسانوں کی لکھی ہوئی بلکہ بنائی ہوئی فقہ و فتوؤں کی کتب کواللہ تعالیٰ کی نازل کردہ شریعت سے بھی زیادہ بڑا درجہ دیا ہے جو اللہ تعالیٰ کے حقوق میں بہت بڑا شرک ہے۔[/QUOTE]

جواب: اگر اس کا اشارہ چار آئمہ مجتھدین کی طرف ہے تو یہ بہت بڑی غلطی ہے۔ علم کی ہر لائن میں بڑے ہوتے ہیں جیسے آئمہُ محدثین، آئمہ مفسرین، آئمہ شارح حدیث، آئمہ قرآت، آئمہ علم الکلام (علم العقائد) آئمہ تاریخ وغیرہ ایسے ہی آئمہ فقہ اور آئمہ مجتھدین بھی ہیں۔ ان کا تعلق خیرالقرون سے ہے۔ اور انہیں اللہ تعالی نے بڑے پیمانے پر تلقی بالقبول نصیب فرمایا ہے یعنی ہر صدی میں علما کی کثیر تعداد نے ان کی خدمات کو سراہا ہے ان سے استفادہ کیا ہے اور ان سے اپنے کو منسوب کیا ہے۔ ان میں مجد ثین بھی ہیں مفسرین بھی اور بڑے بڑے صالحین اور مصلحین بھی۔
آئمہ مجتھدین کی اقتدا اللہ اور رسول کے مقابلے میں نہیں۔ شروح دین اور اجتھادی مسائل میں ہے۔ ان کا مقابلہ عامیوں کی خودرائی اور غیر مجتھد متجدد اور منقطع فی العلم لوگوں سے ہے۔ یعنی جن کا علمی سلسلہ اوپر تک نہیں پہنچتا۔ اس کو شرک کہنا بڑی جسارت ہے۔ بلکہ ان کے واسطے سے دین کو سمجھنا اور اجتھادی مسائل پر عمل کرنا عین قرآن و سنت ہے۔
وجعلنا منھم آئمة یھدون بامرنا۔ الم سجدہ ۲۴
اور بنائے ہم نے ان میں سے امام (علم میں بڑے جن کی اقتدا کی جاتی ہے) جو ان کی راہنمائی کرتے ہئں (شرح طلب امور میں) ہمارے حکم سے۔
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
011F57AB-DEE3-46D7-9F6D-533561545103.jpeg
[QUOTEایک تو سنی سنائی باتوں پراندھا اعتقاد سیکھا رہا ہے اور دوسرا تقلید شخصی -
اور یہ کس سے سنا ؟ ؟؟ اس کانام پتہ ؟؟؟[/QUOTE]
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
دیو بندی تبلیغی جماعت آنکھیں بند کر کے بلکہ دماغ پر تالا لگا کےاور دماغ پر تقلید شخصی کا دبیز پردہ اوڑھ کر بے نام و پتہ نوجوان یا شخص پراعتبارکررہے ہیں کیا ایک باشعور انسان ایسی بے تکی باتوں پر یقین کر سکتا ہے ؟[/QUOTE نے کہا ہے:
جواب: یہ واقعہ اس کتاب سے لیا گیا ہے اور اس کافضائل اعمال میں حوالہ بھی دیا گیا ہے۔
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيحالمؤلف: علي بن (سلطان) محمد، أبو الحسن نور الدين الملا الهروي القاري (المتوفى: 1014هـ)الناشر: دار الفكر، بيروت - لبنان
 
شمولیت
مارچ 20، 2018
پیغامات
172
ری ایکشن اسکور
3
پوائنٹ
64
بقول محمد ذکریا صاحب کے وہ(اللہ کے ایک برگزیدہ بندے اور میرے مربی و محسن) کون ہیں ان کا بھی کچھ نام وغیرہ نہیں یعنی یہ فرضی کہانی کا پہلا حصہ ہے ۔
یہ مولانا الیاس رحمة اللہ علیہ کی طرف اشارہ ہے۔ نہ پتہ ہو تو پوچھ لینا چاہئے۔ فرضی کہانی کے بھتان نہیں لگانے چاہئیں۔
 
Top