﷽
اللہ خالق ومالک کی شان رزاقیت ہے کہ کیڑے کو مٹی میں، مچھلی کو پانی میں، پرندے کو فضا میں چیونتی کو اندھیرے میں اور سانپ کو سخت چٹانوں میں روزی دیتا ہے ابن الجوزی رحمہ اللہ نے ایک واقعہ لکھا ہے!۔
کھجور کے درخت پر ایک اندھا سانپ رہتا تھا، تو ایک چڑیا اپنی چونچ میں لے کر اس کے منھ میں گوشت ڈال دیتی کیا شان ہے اس پروردگار کی جس نے اس کام پر لگا دیا، کوئی بھی پرندہ اللہ کے اشارے کے بغیر اپنے پروں سے نہیں اڑسکتا صرف تم جیےس لوگ اس کی اطاعت سے روگردان ہو،
شاعر کہتا ہے!۔
جب تم سانپ کو منھ سے زہر نکالتے دیکھو تو اس سے پوچھو کے کس نے تیرے منہ میں زہر بھردیا اور پوچھنا کہ اے سانپ تو کیسے رہتا ہے جب کے تیر مے منہ میں زہر بھرا ہوتا ہے۔
اے مریم یہ کہاں سے آتا ہے فرمایا، وہ اللہ کے پاس سے ہے بلاشبہ بغیر حساب کے جسے چاہتا ہے عنایت کرتا ہے۔
آپ کی روزی کی ضمانت اللہ نے لی ہے لہذا آپ پریشان نہ ہوں۔
اپنے بچوں کو فاقہ کے ڈر سے قتل نہ کرو ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی۔
انسانوں کو کیوں نہیں معلوم کہ باپ اور بیٹے کو سب کو وہ رزق دیتا ہے جس نے نہ کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا۔
اپنے بچوں کو غربیت کے خوف سے مت مارڈالو ہم تمہیں بھی رزق دیتے ہیں ان کو بھی دیں گے۔
اللہ تعالٰی بڑے خزانوں کا مالک ہے اُس نے روزی کی ضمانت لی ہے تو قلق کیوں جب کہ ذمہ دار اللہ ہے؟
اِنَّ الَّذِيْنَ تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ لَا يَمْلِكُوْنَ لَكُمْ رِزْقًا فَابْتَغُوْا عِنْدَ اللّٰهِ الرِّزْقَ
تمہیں چاہیے کہ تم اللہ تعالیٰ ہی سے روزیاں طلب کرو اور اسی کی عبادت کرو اور اسی کی شکر گزاری کرو (العنکبوت ١٧)۔
وَالَّذِيْ هُوَ يُطْعِمُنِيْ وَيَسْقِيْنِ
وہی مجھے کھلاتا پلاتا ہے (الشعراء ٧٩)۔
غم نہ کریں سے اقتباس