پہلی فصل
اَب ہم ان مثالوں کا تذکرہ کرتے ہیں۔ جن میں قراء ات ایک سے زائد ہیں مگر رسم ایک ہی ہے۔ چونکہ مصاحف عثمانیہ نقطوں اور زیر، زبر، پیش سے خالی تھے اسی وجہ سے بعض دفعہ ایک ہی رسم میں ایک سے زائد قراء ات سما جاتی تھیں۔
(١) مثلاً : ’’ نَغْفِرْلَکُمْ خَطٰیٰٰکُمْ ‘‘ (البقرۃ: ۵۸):اس میں تین قراء ات ہیں۔
(١) امام نافع اور امام ابوجعفر کی قراء ت ’ یُغْفَرْلَکُمْ خَطٰیٰکُمْ ‘ ہے
(٢) امام ابن عامر شامی کی قراء ت ’ تُغْفَرْلَکُمْ خَطٰیٰکُمْ‘ ہے۔
(٣) باقی تمام قراء کی قراء ت ’ نَغْفِرْلَکُمْ خَطٰیٰٰکُمْ‘ہے۔