• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
السلام و علیکم و رحمت الله -

میرے ایک کزن امریکا میں مقیم ہیں - عیسایوں اور یہودیوں کے ساتھ رہنے کی بنا پر ان کے اندر بھی احادیث نبوی سے متعلق کافی شکوک و شبہات پاے جاتے ہیں- درود ابراہیمی سے متعلق وہ کہتے ہیں کہ یہ درود صحیح نہیں -جو درود نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام اور امّت کو پڑھنے کی تاکید کی تھی وہ ان الفاظ میں نہیں اس میں اضافی الفاظ لوگوں نے بعد میں شامل کیے ہیں -وجہ وہ یہ بیان کرتے ہیں کہ اس درود میں آل محمّد صل الله ال؛علیہ وآ لہ وسلم اور آل ابراہیم الہ سلام پر رحمت اور برکت کا ذکر ہے - آل محمّد میں بہت ایسے بھی تھے یا ہیں جو دین الہی سے ہٹ گئے اور شرک و بدعات میں مبتلا ہوگئے- اور آل ابراہیم میں تو کچھ لوگوں کو سور اور بندر تک بنا دیا گیا - اب ہر نماز میں ان پر رحمت اور برکت بھیجھنا اسلامی رو سے کسی بھی طرح صحیح نہیں - اور نا ہی نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم سے اس حکم کی بعید کی جاسکتی ہے کہ ایسے لوگوں یا قوم پر رحمت یا برکت بھیجی جائے جن پر خود الله نے عذاب نازل کیا ہو-

میں ان کے اس سوال کا جواب ابھی تک نہیں دے پایا - زیادہ سے زیادہ یہی جواب دیا ہے کہ وہ احادیث جن میں آل محمّد اور آل ابراہیم پر رحمت اور برکت کا حکم ہے اس کی حجیت سے اول سے اب تک کسی بڑے سے بڑے محدث یا عالم نے انکار نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس کو جھٹلایا ہے اور اس قسم کی روایات تواتر کے ساتھ ثابت ہیں - ہاں اور بہت سے ایسے درود موجود ہیں جن کی حثیت بہت مشکوک ہے جیسے درود تاج یا درود لکھی یا قصیدہ بردہ شریف وغیرہ- جن میں شرک و بدعات کی واضح آمیزش ہے -

اگر کوئی بھائی (کفایت الله بھائی ، خضر حیات بھائی ، انس نصر بھائی، حرب بن شداد بھائی ، ارسلان بھائی وغیرہ) اس سوال کے جواب کے لئے میری مدد کرنا چاہیں تو خوشی ہو گی -
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ماشاء اللہ جواب تو بھائیوں نے دے دیا ہے۔ در اصل یہ صاحب احادیث مبارکہ کو وحی نہیں مانتے۔ اسی لئے یہ درود ابراہیمی پر اعتراض کر رہے ہیں کہ وہ حدیث سے ثابت ہے۔ ان صاحب کو ایسی قرآنی آیات دکھانی چاہئیں جو حدیث کے وحی ہونے پر دلالت کرتی ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
تمام بھائیوں کا رہنمائی کے لئے بہت شکریہ - الله آپ سب کو جزاے خیر عطا کرے -
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ماشاء اللہ جواب تو بھائیوں نے دے دیا ہے۔ در اصل یہ صاحب احادیث مبارکہ کو وحی نہیں مانتے۔ اسی لئے یہ درود ابراہیمی پر اعتراض کر رہے ہیں کہ وہ حدیث سے ثابت ہے۔ ان صاحب کو ایسی قرآنی آیات دکھانی چاہئیں جو حدیث کے وحی ہونے پر دلالت کرتی ہیں۔

اللہ تعالیٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
آپ کی بات سے متفق ہوں. لیکن جو احادیث نبوی کے منکر ہیں وہ قرآن کی آیات کی بھی اپنی من معنی تاویل کرتے ہیں-
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
السلام و علیکم و رحمت الله -
آل محمّد میں بہت ایسے بھی تھے یا ہیں جو دین الہی سے ہٹ گئے اور شرک و بدعات میں مبتلا ہوگئے- اور آل ابراہیم میں تو کچھ لوگوں کو سور اور بندر تک بنا دیا گیا
میرے خیال میں آل کا لفظ مختلف معنوں میں قرآن و حدیث میں استعمال ہوا ہے اسکو آسانی سے سمجھنے کے لئے اسم منسوب کو دیکھتے ہیں مثلا نحوی (نحو کا علم رکھنے والا)، مدنی (مدینہ سے کوئی تعلق رکھنے والا) ،حنفی (ابو حنیفہ رھمہ اللہ کی پیروی کرنے والا) وغیرہ اب یائے نسبت اگرچہ سب میں "والا" کا معنی پیدا کر رہی ہے مگر سیاق و سباق اور استعمال کے لحاظ سے دیکھ کر کچھ مزید معنی بھی کیا جاتا ہے اسی طرح آل میں اگر ہم "والا" کا معنی ہر جگہ کریں تو پھر بھی ساتھ کچھ اور معنی بھی لگانے پڑیں گے مثلا آل محمد (محمد کے خاندان والے)۔ آل لوط (لوط کی پیروی کرنے والے)، آل فرعون (فرعون کی پیروی کرنے والے)، وغیرہ
پس آل کا معنی ہمیشہ خاندان والے نہیں ہوتا
مثلا اھل بیت کے لئے صدقہ کو میل کچیل کی وجہ سے منع کیا گیا ہے اس میں آل محمد سے مراد اھل بیت ہیں جبکہ قرآن میں آل لوط یا آل فرعون سے مراد ان کے خاندان والے نہیں بلکہ پیروی کرنے والے یا ساتھ دینے والے ہیں کیونکہ ایمان صرف خاندان والے نہیں لائے تھے اور جو اسکی بیوی کے استثناء کی وجہ سے خاندان کے معنی کا شبہ ہو سکتا ہے تو وہ مستثنی منقطع بھی تو ہو سکتا ہے جیسے الا ابلیس میں ہے
پس کسی کی آل سے مراد اسکے پورے خاندان والے یا اسکی پیروی کرنے والے یا اس سے کوئی تعلق رکھنے والے وغیرہ کوئی بھی ہو سکتا ہے تو درود ابراھیمی میں پیروی کا معنی لینے پر اعتراض کیسا جب کہ اس پر اوپر غالبا محترم مصطفی بھائی نے دلیل بھی دی ہوئی ہے
بھائی اصلاح کر دیں جزاکم اللہ
 
Top