• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی 25 سال کی عمر میں خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ہوئی۔ ان کے بطن سے قاسم پیدا ہؤا جو تقریباً ایک سال کی عمر پا کر فوت ہوگیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت ”ابو القاسم“ انہی سے ہے۔
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر تقریباً 30 سال ہوئی تو زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا پیدا ہوئیں۔ ان کی شادی ان کے خالہ زاد ابو العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوئی۔ ان کے بطن سے ایک بیٹی ہوئی جس کا نام ’’امامہ‘‘ تھا۔ جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کندھوں پر بٹھا کر نماز پڑھ لیا کرتے تھے (یہ ابتدائے ہجرت کی بات ہے)۔
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر 33 سال ہوئی تو رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پیدا ہوئیں۔ ان کی نسبت ابو لہب کے بیٹے ’’عتبہ‘‘ سے تھی مگر رخصتی نہ ہوئی تھی۔
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر 36 سال ہوئی تو ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا پیدا ہوئیں۔ ان کی نسبت بھی ابو لہب کے بیٹے ’’عتیبہ‘‘ سے تھی مگر رخصتی نہ ہوئی تھی۔
سورت ’’تبت یدا ابی لہب‘‘ کے نزول پر اس اپنے دونوں بیٹوں کو کہا کہ اس نسبت کو توڑ دو۔ ایک نے تو رسمی طور پر نسبت کو توڑا مگر ادوسرے نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بد تمیزی کرتے ہوئے اس نسبت کو توڑا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس پر شدید صدمہ پہنچا اور رحمۃ اللعالمین ہونے کے باوجود زبان سے نکلا کہ اے باری تعالیٰ اپنے کتوں میں سے کسی کتے کو اس پر مسلط کر دے۔ اور ایسا ہی ہؤا کہ ایک شیر نے اس کو چیر پھاڑ دیا۔
مکہ قیام کے دوران ہی رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا نکاح عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہؤا۔ مدینہ ہجرت کے بعد سن 2 ہجری میں وفات پائی تو ام کلثوم کا نکاح عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کیا گیا۔
جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر تقریباً 39 سال ہوئی تو فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا پیدا ہوئیں۔ ان کی شادی مدینہ منورہ ہجرت کے بعد علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوئی۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
بعثت نبوت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بیٹا عبد اللہ پیدا ہؤا۔ طیب اور طاہر بھی عبد اللہ ہی کے لقب تھے۔
سیدہ زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات 8 ہجری کو ہوئی۔
سیدہ رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات 2 ہجری کو چیچک کے مرض میں مبتلا ہونے سے ہوئی۔ وفات کے وقت ان کی عمر تقریباً 21 سال تھی۔
سیدہ ام کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات 9 ہجری کو ہوئی۔ ان سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔
سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات 11 ہجری کو ہوئی۔ ان کی اولاد میں سیدنا حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سیدنا حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سیدہ کلثوم رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور سیدہ زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہیں۔
اہم بات
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں میں سے جو بیٹی بھی کسی کے نکاح میں آئی ان کی موجودگی میں کسی نے بھی دوسرا نکاح نہ کیا۔ ایک روایت میں علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے آتا ہے کہ انہوں نے فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی موجودگی میں دوسری شادی کرنے کا ارادہ کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پسند نہ فرمایا اور علی رضی اللہ تعلیٰ عنہ اس ارادہ سے باز رہے۔
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,426
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
190
سیدہ زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات 8 ہجری کو ہوئی۔
شریک حیاتابو العاص بن الربیع
اولادعلی بن ابی عاص بن ربيع (مات صغيرًا)
امامہ بنت ابی العاص
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی امامت کرتے تھے اور امامہ بنت ابی العاص رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر ہوتیں جب رکوع کرتے تو انہیں اتار دیتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو انہیں لوٹا لیتے (صحیح بخاری: 5996)
 
Last edited:

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
292
پوائنٹ
165
شریک حیاتابو العاص بن الربیع
اولادعلی بن ابی عاص بن ربيع (مات صغيرًا)
امامہ بنت ابی العاص
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کی امامت کرتے تھے اور امامہ بنت ابی العاص رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھے پر ہوتیں جب رکوع کرتے تو انہیں اتار دیتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو انہیں لوٹا لیتے (صحیح بخاری: 5996)
محترم میں آپ کی ”پوسٹ“ کا ”مقصد“ نہیں سمجھ سکا!!!!!!!
وضاحت فرمانا پسند کریں گے؟
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی 25 سال کی عمر میں خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ہوئی
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محترم شیخ @اسحاق سلفی حفظہ اللہ
ایک سوال یہ آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پہلی شادی ۲۵ سال کی عمر میں ہوئی اور خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر 40 سال تھی ۔۔ اس کی دلیل کیا ہے ۔۔
جزاک اللہ خیرا یا شیخ محترم
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محترم شیخ @اسحاق سلفی حفظہ اللہ
ایک سوال یہ آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پہلی شادی ۲۵ سال کی عمر میں ہوئی اور خدیجہ رضی اللہ عنہا کی عمر 40 سال تھی ۔۔ اس کی دلیل کیا ہے ۔۔
جزاک اللہ خیرا یا شیخ محترم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی شادی ۲۵ سال کی عمر میں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا سےکی ،ان کی عمر 40 سال تھی ،
یہ بات قدیم سیرت نگار ابن فارس (المتوفی 395 ھ) نے نقل کی ہے ،
کتاب اوجز السیر

اسی طرح حافظ ابن حجر عسقلانیؒ (المتوفی 852 ھ)نے "الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ " میں لکھی ہے ،
اور ہمارے دور کے مشہور سیرت نگار علامہ علي بن محمد الصلابی نے "السيرة النبوية عرض وقائع وتحليل أحداث" میں نقل کی ہے۔
https://archive.org/details/waq79359/page/n62
اور معروف محقق علامہ مہدی رزق اللہ نے " السیرۃ النبویۃ " میں نے بھی یہی لکھا ہے ۔
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
263
پوائنٹ
142
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی شادی ۲۵ سال کی عمر میں سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا سےکی ،ان کی عمر 40 سال تھی ،
یہ بات قدیم سیرت نگار ابن فارس (المتوفی 395 ھ) نے نقل کی ہے ،
کتاب اوجز السیر

اسی طرح حافظ ابن حجر عسقلانیؒ (المتوفی 852 ھ)نے "الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ " میں لکھی ہے ،
اور ہمارے دور کے مشہور سیرت نگار علامہ علي بن محمد الصلابی نے "السيرة النبوية عرض وقائع وتحليل أحداث" میں نقل کی ہے۔
https://archive.org/details/waq79359/page/n62
اور معروف محقق علامہ مہدی رزق اللہ نے " السیرۃ النبویۃ " میں نے بھی یہی لکھا ہے ۔
محترم شیخ کسی حدیث یا صحابی کا اثر چاہئے اس متعلق ۔۔ جزاکم اللہ خیرا
 
Top