• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رشید احمد گنگوہی --- وحدت الوجود کا نظریہ / کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
wahdat wajood.jpg




وحدت الوجود کا نظریہ یہ ہے کہ کائنات کی ہرچیز ایک ہی ذات کے پھیلے ہوئے حصوں میں سے ایک ہے - ان میں غیریت نہیں بلکہ وحدت ہے - یعنی خالق و مخلوق ایک ہی ہیں - اس نظرئیے کے لحاظ سے کافر و مشرک ، فاسق و فاجر ، مومن و مسلم ، شیطان و جن ، کتا و بلی ، نجاست و غلاظت ، یہ سب اﷲ کے عین وجود ہیں ،... انہیں ذات الٰہی سے الگ نہیں کیا جاسکتا اور نہ ان میں اور ذات الٰہی میں کوئی غیریت ہے - العیاذ باﷲ


رشید احمد گنگوہی وحدت الوجود کی تشریح اس طرح فرماتے ہیں کہ:


لا اله الا الله کو بار بار اس طرح کہے کہ اپنے دل کے اندر سے پوری طاقت اور دل کی طرف کمال توجہ کے ساتھ بھلے اور برے سارے خطرات کو دور کر رہا ہے لا اله کو دل سے نکالے اور الا الله کو پوری طاقت کے ساتھ دل میں پہنچائے - اور حق تعالیٰ کی ذات پاک کا اثبات کرے اور قلب کو پوری طرح پر خدا تعالٰے کی طرف متوجہ کرے - یہاں تک کہ اس کلمہ کے حاصل معنی یہ ہوں کہ کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے -

(امداد السلوک ، صفحہ ١٠٧)
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
تو بھائی اس میں خرابی کیا ہے ؟ پوائنٹ کی بات بتائین۔
وجود حقیقی تو صرف اللہ ہی کے لئے ثابت ہے باقی سب اشیاء کا وجود عارضی ہے ، سیدھی سی بات ہے ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
تو بھائی اس میں خرابی کیا ہے ؟ پوائنٹ کی بات بتائین۔
وجود حقیقی تو صرف اللہ ہی کے لئے ثابت ہے باقی سب اشیاء کا وجود عارضی ہے ، سیدھی سی بات ہے ۔
پوسٹ کو دوبارہ پڑھیں خرابی نظر آجائے گی۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
پوسٹ کو دوبارہ پڑھیں خرابی نظر آجائے گی۔
جی شاہد صاحب : پڑھ لیا ہے ، لیکن مجھے مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ کی بات میں ایسا کوئی شاہد نہیں مل رہا ، کہ جس سے ثابت ہو کہ تمام کائنات صرف اللہ کی ذات پاک سے پھیلی ہوئی ہے ۔
شاید آپ بھی غور سے پڑھے اور محل استشہاد کی نشان دہی کرلیں ۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جی شاہد صاحب : پڑھ لیا ہے ، لیکن مجھے مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ کی بات میں ایسا کوئی شاہد نہیں مل رہا ، کہ جس سے ثابت ہو کہ تمام کائنات صرف اللہ کی ذات پاک سے پھیلی ہوئی ہے ۔
شاید آپ بھی غور سے پڑھے اور محل استشہاد کی نشان دہی کرلیں ۔
اکابر پرستی کی عینک اتار کر پڑھتے تو کچھ نظر آجاتا بہرحال قابل اعتراض یہ جملہ ہے جسے اس دھاگے کے عنوان میں بھی ذکر کیا گیا ہے ’’کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے‘‘ کیا اب یہ بھی ہمیں ہی بتانا پڑے گا کہ اس جملے میں اعتراض والی کون سی بات ہے کیونکہ آپ لوگوں کو تو اپنے اکابرین و ائمہ کی کوئی بات قابل اعتراض محسوس نہیں ہوتی چاہے اس سے اللہ تعالیٰ، اسکے رسول، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ یا سلف کی شدید ترین واضح گستاخی کا ہی پہلو کیوں نہ نکلتا ہو۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
’’کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے‘‘
واہ شاہد بھائی : اس سے یہ کیسے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ ہی کی ذات سے سب کائنات پھیلی ہوئی ہے ، ہاں میرا والا مطلب ضرور نکل سکتا ہے ، کہ وجود کو وجود حقیقی ہی کے معنی میں لیجئے ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
’’کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے‘‘
واہ شاہد بھائی : اس سے یہ کیسے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ ہی کی ذات سے سب کائنات پھیلی ہوئی ہے ، ہاں میرا والا مطلب ضرور نکل سکتا ہے ، کہ وجود کو وجود حقیقی ہی کے معنی میں لیجئے ۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ رشید احمد گنگوہی کا یہ کہنا :

لا اله الا الله کو بار بار اس طرح کہے کہ اپنے دل کے اندر سے پوری طاقت اور دل کی طرف کمال توجہ کے ساتھ بھلے اور برے سارے خطرات کو دور کر رہا ہے لا اله کو دل سے نکالے اور الا الله کو پوری طاقت کے ساتھ دل میں پہنچائے - اور حق تعالیٰ کی ذات پاک کا اثبات کرے اور قلب کو پوری طرح پر خدا تعالٰے کی طرف متوجہ کرے - یہاں تک کہ اس کلمہ کے حاصل معنی یہ ہوں کہ کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے -(امداد السلوک ، صفحہ ١٠٧)

یہ ایک بدعتی عمل کی ترغیب ہے - نہ تو کلمے کی ترغیب اس انداز میں نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ نے اپنے اصحاب اور امتیوں کو دی اور نہ بعد کے سلف و صالحین سے اس طریقے پر عمل ثابت ہے جس طریقے کی طرف رشید صاحب لوگوں کو ترغیب دے رہے ہیں -یہ ان کا اپنا مروجہ طریقہ ہے جس کی آج کل تبلیغی جماعت کے اصحاب بھی ترغیب دیتے نظر آتے ہیں اور اسی سے ان کی دینی فہم و فراست کی قلعی کھل جاتی ہے-

قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا - الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا سوره الکھف ١٠٣-١٠٤
کہہ دو کیا میں تمہیں بتاؤں جو اعمال کے لحاظ سے بالکل خسارے میں ہیں - وہ لوگ کہ جن کی ساری کوششیں دنیا کی زندگی میں برباد ہوگئیں اور وہ یہ خیال کرتے رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں-


دوسری بات رشید گنگوہی کا یہ کہنا ''کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے'' اپنے معنی اور مفہوم کے لحاظ سے واضح نہیں- بظاھر تو ایسا ہی لگتا ہے کہ ان کے نزدیک ہر چیز 'الله' ہی ہے - اور اس کے علاوہ کچھ نہیں - اور یہ صریح کفر ہے- ہاں اگر رشید گنگوہی یہ کہتے کہ

كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ -وَيَبْقَىٰ وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ سوره الرحمان ٢٧-٢٨
جو کچھ بھی ہے فنا ہوجانے والا ہے- اور آپ کے پروردگار کی ذات باقی رہے گی جو بڑی شان اور عظمت والا ہے-

تو اس پر کوئی اعتراض والی بات نہ ہوتی بلکہ یہ عین قرآن کریم کی بات ہے -لیکن دیوبندیوں کے اکابرین زیادہ تر وحدت الوجود کا عقیدہ رکھنے والے لوگ ہیں اور اس قسم کے بدعتی ا عمال کے ترغیب اور ترویج ان کے ہاں عام بات ہے یہ لوگ معزرت کے ساتھ قرآن و حدیث اور سلف و صالحین کے طریقے کا صحیح فہم رکھنے والے لوگ نہیں بلکہ اپنے آ باو اجداد کے باطل نظریات پر عمل کے دلدادہ ہیں - معزرت کے ساتھ قران میں ایسے ہی لوگوں اور جماعتوں کے بارے میں فرمایا گیا ہے -

وَإِذَا دُعُوا إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ إِذَا فَرِيقٌ مِنْهُمْ مُعْرِضُونَ سوره النور ٤٨
اورجب انہیں الله اور اس کے رسول کی طرف بلایا جائے تاکہ ان میں فیصلہ کرے تب ایک گروہ ان میں سے منہ موڑنے والا ہوجاتا ہے
-

الله رب العزت ہم سب کو الله اور اس کے نبی کی اسوہ پر چلنے کی ہدایت نصیب فرماے (آ مین) -
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
پہلی بات تو یہ ہے کہ رشید احمد گنگوہی کا یہ کہنا :

لا اله الا الله کو بار بار اس طرح کہے کہ اپنے دل کے اندر سے پوری طاقت اور دل کی طرف کمال توجہ کے ساتھ بھلے اور برے سارے خطرات کو دور کر رہا ہے لا اله کو دل سے نکالے اور الا الله کو پوری طاقت کے ساتھ دل میں پہنچائے - اور حق تعالیٰ کی ذات پاک کا اثبات کرے اور قلب کو پوری طرح پر خدا تعالٰے کی طرف متوجہ کرے - یہاں تک کہ اس کلمہ کے حاصل معنی یہ ہوں کہ کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے -(امداد السلوک ، صفحہ ١٠٧)

یہ ایک بدعتی عمل کی ترغیب ہے - نہ تو کلمے کی ترغیب اس انداز میں نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ نے اپنے اصحاب اور امتیوں کو دی اور نہ بعد کے سلف و صالحین سے اس طریقے پر عمل ثابت ہے جس طریقے کی طرف رشید صاحب لوگوں کو ترغیب دے رہے ہیں -یہ ان کا اپنا مروجہ طریقہ ہے جس کی آج کل تبلیغی جماعت کے اصحاب بھی ترغیب دیتے نظر آتے ہیں اور اسی سے ان کی دینی فہم و فراست کی قلعی کھل جاتی ہے-
کیا بدعت کا کوئی قاعدہ اور اصول بھی ہے؟ اس طرح تو ہر چیز جس کا ذکر قرآن و حدیث میں نہ ہو وہ بغیر کسی دین کے کام ہونے یا نہ ہونے کی قید کے بدعت اور گمراہی قرار پائے گی؟ کیا آپ اس سے متفق ہیں؟

شاید آپ میں سے کسی نے یہ ذکر نہیں کیا کبھی۔ یہ تصور کیا جاتا ہے کہ بس جہاں میں کچھ بھی موجود نہیں صرف اللہ کے یعنی انسان اپنی تمام تر سوچوں کو اللہ پاک کی طرف متوجہ کر دیتا ہے۔ یہاں حقیقتا یہ مراد نہیں ہے کہ کائنات میں ہر چیز اللہ کا جزو ہے۔
ویسے اگر یہی مراد ہو تو اس کے معنی کیا ہوں گے "یہاں تک کہ اس کلمہ کے حاصل معنی یہ ہوں"؟ کیا یہ معنی اتنا ذکر کرنے کے بعد کلمہ میں پیدا ہوں گے اگر مراد وحدت الوجود ہی ہو؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
’’کوئی چیز بھی موجود نہیں بجز حق تعالیٰ کی ذات پاک کے‘‘
واہ شاہد بھائی : اس سے یہ کیسے ثابت ہوتا ہے کہ اللہ ہی کی ذات سے سب کائنات پھیلی ہوئی ہے ، ہاں میرا والا مطلب ضرور نکل سکتا ہے ، کہ وجود کو وجود حقیقی ہی کے معنی میں لیجئے ۔
جناب آپ کے نزدیک وحدت الوجود کی تعریف کیا ہے اور یہ کیسا عقیدہ ہے کیا اس عقیدے کو سلف صالحین نے تسلیم کیا ہے ؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
جناب آپ کے نزدیک وحدت الوجود کی تعریف کیا ہے اور یہ کیسا عقیدہ ہے کیا اس عقیدے کو سلف صالحین نے تسلیم کیا ہے ؟
میں نے دو سال پہلے اصول تصوف نامی کتاب میں اس عقیدے کے بارے میں پڑھا تھا۔ اب تعریف یاد نہیں ہے۔ اگر آپ تعریف کردیں تو بہتر ہوگا۔ مجھے جہاں تک یاد پڑتا ہے اسے تسلیم نہیں کیا اور وحدت الشہود کو تسلیم کیا ہے۔ البتہ کفر کا فتوی اس پر لگ سکتا ہے یا نہیں اس میں جلدی نہیں کرنی چاہیے۔
 
Top