محمد طارق عبداللہ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2015
- پیغامات
- 2,697
- ری ایکشن اسکور
- 762
- پوائنٹ
- 290
اب مندرجہ بالا مکمل پیراگراف کو سمجھیں تو قریہ والے کی ناراضگی سمجھی جا سکتی ھے ۔
ملکی برطانیہ کی برِّ صغیر آمد سے پہلے احناف متفق تھے۔ انہوں نے کچھ ”کالی بھیڑیں“ چھوڑیں اور صاف ستھرے تالاب میں ”مچھلی“ چھوڑ کر اسے ”گدلا“ کیا۔
اجنبی سارے جہاں میں بن گیا تیرے لیے
تحریر : ابوبکر قدوسی
کمال کر دیا مجھ کو میرے ہی گھر سے نکالنے کی باتیں ہو رہی ہیں ، مدت گزری شائد ہزار برس ہووے ، مجھے تو خود بھول گیا ، احسان بھلا کیوں یاد رکھوں کہ کبھی بھی کم ظرف نا تھا ، ہاں اتنا یاد ہے امام ابوالحسن اشعری کو گزرے کچھ ہی دن ہووے تھے ، اک روز میں خیمے میں سویا ہوا تھا کہ اونٹ نے سردی سے پناہ مانگی اور میرے خیمے میں سر دے دیا ..اور میں سدا کا سادہ ، نرم دل ، پھر اونٹ نے ہزار برس گزرے اور گروزنی میں کہا کہ خیمہ میرا ہے ،
جی ہاں جنہوں نے اسلاف کی میراث بیچ کھائی ، جنہوں نے کفن کے تار بھی نہ چھوڑے وہ اگلے روز اعلان کرتے پائے گئے کہ میرا اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں -
آج دل ایسا جلا کہ جی چاہا کہ ان سے پوچھ ہی لوں کہ جناب آپ کی تاریخ میں کوئی ابن حنبل آتا ہے ؟ کوئی ابن تیمیہ ؟
چلیے یہ تو بہت اونچے اونچے گھروندے ہیں ، بلند محل ہیں آپ ٹھرے کٹیا کے باسی ، آپ کو ہندوستان میں ہی لے آتے ہیں ۔
آپ کی تاریخ میں کہیں دور دور تک کوئی بخت خان دکھائی پڑتا ہے ؟ نظر تو دوڑائیے کہیں اسمٰعیل شہید کوئی سید احمد تلاش کیجئے ....کوئی صادق پور ، کوئی پٹنہ ، کہیں بہار اور بنگال ......کوئی پھانسی گھاٹ ڈھونڈیے جہاں کبھی کوئی آپ کا جبہ لہرایا ہو ؟ جی ہاں کوئی کالا پانی لائیے نا کبھی ہمارا کلیجہ بھی ٹھنڈا ہو ، کبھی ہم کو بھی معلوم ہو کہ ہزار برس پہلے جس اونٹ کو خیمے میں منہ چھپانے کو جگہ دی تھی وہ بھی آج ہمارے ساتھ والے پھانسی گھاٹ پر آ موجود ہے ۔
ہاۓ مگر کہاں سے آئے یاغستان آپ کی تاریخ میں ، چمرکنڈ ، بالاکوٹ کبھی نہیں کبھی نہیں آئے گا .....جی مگر میں تھا ہر دور میں تھا ...تب بھی تھا جب ابن علقمی نے میرے بغداد کو غداری سے برباد کیا...جی ہاں تب میں تھا نا ابن تیمیہ کی صورت ... آپ تب بھی مجھ پر فتوے لگا کر اہل سنت سے خروج کے نعرے لگا رہے تھے ۔
پھر میں دلی آیا جب آپ سپاسنامے پیش کر رہے تھے میں تھا بخت خان کی صورت ، کبھی تیتو میر کی صورت ،...جی آپ کے لیے لڑا ، آپ کے گھر کی جنگ کی اور آج جب آپ حال مست قال مست تھے جب چرسی دھم لگائے جا کھلم کھلا کے بیچ میلوں اور قوالوں کے بیچ حق ہو کے آوازے لگا کے قوم کو مذھب کے نام پر افیون پلا رہے تھے ......میں تھا جو افغانستان میں بھی تھا ، جو سوڈان میں بھی تھا ، جو عراق میں بھی ہے ، جو شام میں بھی ......
اور آپ کو ملا بھی تو پیوٹن....کہ جس نے چنگیز خان کو بھی شرما دیا ، جس نے شام کے شہروں پر یوں بمباری کی کہ محلے کے محلے شہر کے شہر جلس گئے ، برباد ہو گئے ...لاکھوں افراد کا قاتل آپ کی پناہ گاہ ٹہرا...
اور آپ ہیں جو پیوٹن کی گود میں بیٹھے ، اس کے خرچے پر اس کے گھر میں بیٹھ کر فتوے دے رہے ہیں کہ کہ جو غیرت مند تھے ، جو جان سے گذر گئے ، جو اللہ کے لیے سارے جہاں سے اجنبی ہو گئے ، ان سے آپ کا کوئی تعلق نہیں...
...جی ہاں پہلی بار آپ نے درست کہا ، سچ بولا ...بھلا بے حمیتی اور غیرت کا بھی کوئی ساتھ ہوتا ہے ؟