• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رفع الیدین کے بارے اہم ڈیو ولامذہب نام نہاد اہلحدیثوں کی تعلیوں کے جواب میں

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اب مندرجہ بالا مکمل پیراگراف کو سمجھیں تو قریہ والے کی ناراضگی سمجھی جا سکتی ھے ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اس لیئے مطالعہ مفید ھوتا ھے ، مختلف آراء کو جمع کرنا پڑتا ھے ۔ سب سے اھم اپنے چھوٹے سے قریہ کو بر صغیر سمجھ لینا کم علمی و نادانی ھے ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
" ہندوستا ن میں فقہ شافعی کی آمد کیسے ہوئی اور کیوں کر ہوئی ؟ اس سلسلہ میں عرب تجّار کی تاریخ کا مطالعہ ضروری ہے، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ہندوستان میں ’’مسلمان تاجروں کے قافلے سمندری راستوں سے ساحلی علاقوں میں داخل ہوئے اور جنوب ہند، لنکا،مالابار،گجرات،تمل ناڈو وغیرہ میں عہد صحابہ ؓ میں ہی اسلام پہونچ چکا تھا، یہاں تک کہ جب ان کا تجارتی دائرہ وسیع ہو ا اور رفتہ رفتہ ساحلی علاقوں میں ان کی آبادیاں قائم ہوئیں اور ملک کے دوسرے باشندوں کے ساتھ ان کی سکونت اور ان کا رہنا، سہنا ہونے لگا تو انہوں نے ’کالی کٹ ‘کے نام سے ایک تجارتی منڈی قائم کرلی، مہاراجہ سامری معجزہ شق القمر کی وجہ سے اسلام میں داخل ہوا اور لنکا کا راجہ سنہ چالیس؍۴۰ ہجری میں مسلمان ہوا، اورکالی کٹ کے علاقہ میں پہلی صدی ہجری میں مالک بن دینار کے ہاتھوں ایک مسجد کی سنگ بنیاد رکھی گئی، بہر حال اس علاقے کے راجاؤوں نے مسلمانوں کو اسلامی نطام کے ساتھ زندگی گزارنے کی پوری پوری آزادی دی۔"

منقول
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
شوافع کو سلفی اور اہل حدیث سمجھا ہی اس لئیے گیا کہ "وہ" شوافع صحیح العقیدہ ہی تھے ، سمجھنے والوں کو اپنے سے مختلف اور سلف سے قریب نظر آئے ۔ یہ اس زمانہ کی باتیں ہیں ۔

فی زمانہ شوافع قلیل ہیں ۔ بعض صحیح العقیدہ ہیں اور بعض متصوفہ ، لیکن ان سب کی نماز کی صفیں ، رفع الیدین اور آمین ویسے ہی جاری ہیں ۔

میری سمجھ میں نہیں آتا کہ ان اختلافات پر سلفیوں سے کیوں الجھا جاتا ھے؟ ان سے تو عقائد پر الجھنا چاہیئے !
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اب ایک سوال جسکا سنجیدہ جواب آج تک کوئی دے نہیں پایا یا یوں بہتر ھوگا کہ کوئی دینا ہی نہیں چاہتا !

اگر اس بہت قدیم دور میں آج کے گجرات اور مہاراشٹر سے لیکر تمام تر جنوب ھند بشمول آجکا سریلنکا اور مالدیپ میں جو عرب آ کر بسے انکو اس وقت کے شمالی ھند والوں نے سلفی یا اہل حدیث کیونکر سمجھا؟

اس کا ایک مطلب نکلتا ھیکہ سلفی اور اہل حدیث کی اپنی ایک علیحدہ پہچان تھی اور ھے کہ وہ خلط ملط نہیں ھو پاتے دیگر گروہوں سے ۔ دوسرا مطلب یہ ھے ضرور وہ شمالی ھند والے سلفی اور اہل حدیث کو جانتے پہچانتے تھے اور یقینا وہ سلفی اور اہل حدیث سے مختلف فکر والے ھونگے ۔

کئی ادوار کے بعد انگریزوں کا دور آیا ، وہی لوگ جو شوافع کو بھی سلفی اور اہل حدیث ہی سمجھتے رہے کیونکر یہ الزام دے سکتے ہیں کہ اہل حدیث انگریزوں کے وقت کی "پیداوار" ہیں ؟

سلفی اور اہل حدیث فکر سے اتنی نفرت کیوں؟

اب یہ تو الجھنے کے بہانے ہیں جیسے :
نماز کے اوقات ، عدد رکعت تراویح ، رفع الیدین ، آمین وغیرہ وغیرہ وغیرہ ۔
سچی چبھن ، کھٹک ، جلن ، حسد وہی پرانی ھے یعنی سلفی فکر ، اہل حدیث فکر ۔
اگر یہ سچ نہیں تو سلفی اور اہل حدیث اہلسنت والجماعت سے خارج کیوں کر قرار پاتے ؟

جنکے وجود کا اقرار اس قدیم دور سے ہی ھو ، آخر آج کے گوگل میپ کو ثبوت مان کر سلفیوں اور اہل حدیثوں کے وجود کو "بر صغیر" سے بالکل ہی غائب کیسے سمجھایا جارھا ھے ؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اب ایک بیحد عجیب بات:

شوافع اور احناف کے مابین اختلافات قدیم سے ہیں اور شدید بھی ہیں ۔ فی زمانہ بھی ہیں ، ایک چھوٹی مثال : ھندوستان سے شوافع جب حج پر جاتے ہیں تو وہ نماز کسر کرتے ہیں اور خود کو بحالت سفر سمجھتے ہیں جبکہ ھندوستان کے احناف نمازیں پوری پڑھتے ہیں اور خود کو مقیم سمجھتے ہیں ۔ یہ ہی شوافع عقائد سے متصوفہ ہوں تو احناف ان کے ساتھ شیر و شکر ھو کر رھتے ہیں یعنی سارا پرابلم عقائد کا ہی ھے بس قبول نہیں کر لیا جاتا ۔

احناف کی اچھی خاصی تعداد اپنے عقائد درست کر چکی ھے ، ریاست مہاراشٹر اپنی مثال آپ ھے ۔ جنکے عقائد تصوف سے پاک انکو نام دیا جاتا ھے سلفی ، اہل حدیث ، وہابی وغیرہ ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
عبدالرحمن بھٹی کی "تحقیق" :

ملکی برطانیہ کی برِّ صغیر آمد سے پہلے احناف متفق تھے۔ انہوں نے کچھ ”کالی بھیڑیں“ چھوڑیں اور صاف ستھرے تالاب میں ”مچھلی“ چھوڑ کر اسے ”گدلا“ کیا۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اجنبی سارے جہاں میں بن گیا تیرے لیے

تحریر : ابوبکر قدوسی
کمال کر دیا مجھ کو میرے ہی گھر سے نکالنے کی باتیں ہو رہی ہیں ، مدت گزری شائد ہزار برس ہووے ، مجھے تو خود بھول گیا ، احسان بھلا کیوں یاد رکھوں کہ کبھی بھی کم ظرف نا تھا ، ہاں اتنا یاد ہے امام ابوالحسن اشعری کو گزرے کچھ ہی دن ہووے تھے ، اک روز میں خیمے میں سویا ہوا تھا کہ اونٹ نے سردی سے پناہ مانگی اور میرے خیمے میں سر دے دیا ..اور میں سدا کا سادہ ، نرم دل ، پھر اونٹ نے ہزار برس گزرے اور گروزنی میں کہا کہ خیمہ میرا ہے ،
جی ہاں جنہوں نے اسلاف کی میراث بیچ کھائی ، جنہوں نے کفن کے تار بھی نہ چھوڑے وہ اگلے روز اعلان کرتے پائے گئے کہ میرا اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں -
آج دل ایسا جلا کہ جی چاہا کہ ان سے پوچھ ہی لوں کہ جناب آپ کی تاریخ میں کوئی ابن حنبل آتا ہے ؟ کوئی ابن تیمیہ ؟
چلیے یہ تو بہت اونچے اونچے گھروندے ہیں ، بلند محل ہیں آپ ٹھرے کٹیا کے باسی ، آپ کو ہندوستان میں ہی لے آتے ہیں ۔
آپ کی تاریخ میں کہیں دور دور تک کوئی بخت خان دکھائی پڑتا ہے ؟ نظر تو دوڑائیے کہیں اسمٰعیل شہید کوئی سید احمد تلاش کیجئے ....کوئی صادق پور ، کوئی پٹنہ ، کہیں بہار اور بنگال ......کوئی پھانسی گھاٹ ڈھونڈیے جہاں کبھی کوئی آپ کا جبہ لہرایا ہو ؟ جی ہاں کوئی کالا پانی لائیے نا کبھی ہمارا کلیجہ بھی ٹھنڈا ہو ، کبھی ہم کو بھی معلوم ہو کہ ہزار برس پہلے جس اونٹ کو خیمے میں منہ چھپانے کو جگہ دی تھی وہ بھی آج ہمارے ساتھ والے پھانسی گھاٹ پر آ موجود ہے ۔
ہاۓ مگر کہاں سے آئے یاغستان آپ کی تاریخ میں ، چمرکنڈ ، بالاکوٹ کبھی نہیں کبھی نہیں آئے گا .....جی مگر میں تھا ہر دور میں تھا ...تب بھی تھا جب ابن علقمی نے میرے بغداد کو غداری سے برباد کیا...جی ہاں تب میں تھا نا ابن تیمیہ کی صورت ... آپ تب بھی مجھ پر فتوے لگا کر اہل سنت سے خروج کے نعرے لگا رہے تھے ۔
پھر میں دلی آیا جب آپ سپاسنامے پیش کر رہے تھے میں تھا بخت خان کی صورت ، کبھی تیتو میر کی صورت ،...جی آپ کے لیے لڑا ، آپ کے گھر کی جنگ کی اور آج جب آپ حال مست قال مست تھے جب چرسی دھم لگائے جا کھلم کھلا کے بیچ میلوں اور قوالوں کے بیچ حق ہو کے آوازے لگا کے قوم کو مذھب کے نام پر افیون پلا رہے تھے ......میں تھا جو افغانستان میں بھی تھا ، جو سوڈان میں بھی تھا ، جو عراق میں بھی ہے ، جو شام میں بھی ......
اور آپ کو ملا بھی تو پیوٹن....کہ جس نے چنگیز خان کو بھی شرما دیا ، جس نے شام کے شہروں پر یوں بمباری کی کہ محلے کے محلے شہر کے شہر جلس گئے ، برباد ہو گئے ...لاکھوں افراد کا قاتل آپ کی پناہ گاہ ٹہرا...
اور آپ ہیں جو پیوٹن کی گود میں بیٹھے ، اس کے خرچے پر اس کے گھر میں بیٹھ کر فتوے دے رہے ہیں کہ کہ جو غیرت مند تھے ، جو جان سے گذر گئے ، جو اللہ کے لیے سارے جہاں سے اجنبی ہو گئے ، ان سے آپ کا کوئی تعلق نہیں...
...جی ہاں پہلی بار آپ نے درست کہا ، سچ بولا ...بھلا بے حمیتی اور غیرت کا بھی کوئی ساتھ ہوتا ہے ؟
 
Top