• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رمضان کے متعلق چند باتیں

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
642
ری ایکشن اسکور
197
پوائنٹ
77
رمضان کے متعلق چند باتیں

از قلم : مفتی اعظم حفظہ اللہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

◼ رمضان میں اکثر قرآن ختم کرنے کی ریس لگ جاتی ہے اور ہر کوئی زیادہ سے زیادہ ختم کرنا چاہتا ہے جبکہ درحقیقت اللہ تعالی نے یہ کتاب اس لئے نازل نہیں کی کہ تم اس کو اتنے اتنے ہزار بار ختم کرو یا اتنے اتنے لاکھ ختم کرو بلکہ اس کو اس لئے نازل کیا ہے تاکہ تم اس میں تدبر کرو اس میں غور و فکر کرو اس کو سمجھو اللہ تبارک و تعالی فرماتا ہے :

كِتَٰبٌ أَنزَلْنَٰهُ إِلَيْكَ مُبَٰرَكٌ لِّيَدَّبَّرُوٓاْ ءَايَٰتِهِۦ وَلِيَتَذَكَّرَ أُوْلُواْ ٱلْأَلْبَٰبِ

" یہ مبارک کتاب جو اتاری ہم نے تمھاری طرف تاکہ اس کی ایات میں غور کریں اور عقل والے اس سے نصیحت حاصل کریں۔"

اس لئے قرآن میں تدبر کیا کرو اس کو سوچو سمجھو اور اس میں خوب غور و فکر کرو رمضان کو قرآن والا مہینہ کہا جاتا ہے تو یہ مقصد نہیں کہ اس میں قرآن ختم کرنے کی ریس ہوتی ہے بلکہ اس میں قرآن کو مسلمان غور و فکر سے پڑھ کر اگلے پورے سال کےلئے عقیدے کی تطہیر کر لیتے ہیں اور ایمان کو تازگی مہیا کرتے ہیں۔

لہذا اگر کوئی روزانہ ۳ آیات پڑھ کر اس میں تدبر کرتا ہے تو وہ اس سے افضل ہے جو روزانہ ۱۰ پارے پڑھتا ہے بغیر تدبر کے۔

◼ روزے کا مقصد آپ کو صرف کھانے پینے سے روک کر آپ کی چربی کم کرنا نہیں ہے نہ آپ کا وزن کنٹرول کرنا مقصد ہے بلکہ اس کا مقصد ہے کہ آپ تقوی اختیار کرو " لعلکم تتقون"
یہ پورا مہینہ آپ کو گناہوں سے روک کر تقوی اختیار کرنے کی پریکٹس کروائی جاتی ہے کہ آپ اپنے روزے کو بچانے کےلئے جب روزانہ جھوٹ بولنے غیبت کرنے اور دیگر منکرات سے خود کو بچاو گے تو مسلسل تیس دن کے بعد آپ کو اس کی عادت ہو جائے گی اور امید ہے کہ آپ اسی طریقے پر باقی سال بھی گامزن رہو گے اس لئے جو لوگ روزے کو صرف کھانے پینے سے رکنا سمجھتے ہیں وہ خود کو بلا وجہ ہلکان کر رہے ہیں نہ ان کو روزے کا مقصد حاصل ہورہا نہ روزے ان کے صحیح سالم باقی رہتے ہیں۔

◼ سحری کے وقت اگر کوئی اذان کے دوران کھالے یا پی لے تو اس کا روزہ درست ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہ وقت میں سیکنڈز کا حساب نہیں ہوتا تھا نہ ہی سیکنڈ کے فرق پر آپ کو اللہ تبارک وتعالی سزا دے گا ان شاء اللہ اس لئے اس معاملے میں بلا وجہ کا غلو نہ کیا کریں۔

افطار مغرب کی اذان یا اوقات کے کلینڈر پر نہیں بلکہ سورج کے غروب پر ہے اگر کوئی سورج کو آنکھوں سے غروب ہوتا دیکھ کر روزہ افطار کر لے اور ابھی مغرب کی اذان نہ ہوئی ہو یا کلینڈر میں وقت باقی ہو تو اس پر کوئی ملامت نہیں اور اس کا روزہ درست ہے۔

◼ رمضان میں افطار کے وقت رنگ برنگے کھانے یا لوازمات واجب نہیں ہیں کچھ لوگ خود پر اضافی مالیاتی بوجھ لے کر اس کا اہتمام کرتے ہیں جو کہ درست نہیں بلکہ اپنے مال کو اس طریقے پر خرچ کریں جس میں آپ کو سہولت ہو اور اگر رمضان میں افطاری کےلئے اضافی اہتمام آپ کے بجٹ پر بوجھ ہو تو نہ کریں اور عام روٹین ہی رکھیں اور اس سلسلے میں ملامت کرنے والوں کی نہ سنیں۔

◼ رمضان میں غصہ کرنے سے پرہیز کریں نہ تو آپ نے روزہ رکھ کر کسی پر احسان کیا ہے نہ کوئی پہاڑ توڑ رہے ہو کہ آپ ہر کسی کو آنکھیں دکھاتے پھریں بالخصوص بچوں اور خواتین پر اپنے روزے کی بھڑاس نکالنے سے گریز کریں اور اسی طرح اپنے چہرے پر بھی ایسے ۱۲ نہ بجائیں کہ لوگ دیکھ کر کہیں کہ " بھائی صاحب نے پرو میکس روزہ رکھا ہے ذرا بچ کے " بلکہ رمضان میں تو اور زیادہ خوش اخلاقی کا مظاہرہ کریں اور خوش رہا کریں۔

◼ اگر آپ گھر میں قیام الیل کا اہتمام کرتے ہیں اکیلے یا باجماعت تو آپ مصحف ہاتھ میں پکڑ کر تلاوت کر سکتے ہیں اسی طرح موبائل سے تلاوت کر کے بھی آپ قرآن پڑھ سکتے ہیں اور اگر آپ لمبا قیام یا قیام میں ختم نہیں کرتے تو چھوٹی سورتوں سے بھی قیام کر سکتے ہیں اور اگر آپ قیام الیل کا اہتمام نہیں کرتے تو کوئی گناہ نہیں ہے۔

◼ جو لوگ رات کو جاگتے ہیں کہ اور فجر پڑھ کر سوجاتے ہیں ان کو چاہئے کہ کم از کم سورج کے طلوع تک رک جایا کریں اور اس کے بعد سویا کریں۔

◼ سوشل میڈیا پر جو کوئی دین کی خدمت کررہا ہے اس کو یہ ترک کرنے کی ضرورت نہیں ہے یہ بھی عبادت ہے لیکن اگر کوئی اس کو ترک کر کے دیگر عبادات کےلئے وقت کو خاص کرتا ہے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔

◼ یہ رحمت کا چشمہ ہے گولڈن پیکج ہے اور آخرت کے خزانے کا دروازہ ہے جو ۳۰ دن تک کھل گیا ہے اس میں جس نے جتنا لوٹ لیا جتنا کما لیا اس کی قسمت ہے اور اس پر اللہ تعالی کا فضل ہے لہذا اس پیکج کا فائدہ اٹھائیں اور اس کی قدر و قیمت کو سمجھیں اور اپنے اخرت کا اکاونٹ بھرنے کی بھرپور کوشش کریں۔

وما علینا الا البلاغ
 
Last edited:
Top