• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روئے زمین کے دس خوش نصیب انسان

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
عن عبد الرحمن بن عوف قال قال رسول الله صلی الله عليه وسلم أبو بکر في الجنة وعمر في الجنة وعثمان في الجنة وعلي في الجنة وطلحة في الجنة والزبير في الجنة وعبد الرحمن بن عوف في الجنة وسعد في الجنة وسعيد في الجنة وأبو عبيدة بن الجراح في الجنة أخبرنا أبو مصعب قراة عن عبد العزيز بن محمد عن عبد الرحمن بن حميد عن أبيه عن النبي صلی الله عليه وسلم نحوه ولم يذکر فيه عن عبد الرحمن بن عوف قال وقد روي هذا الحديث عن عبد الرحمن بن حميد عن أبيه عن سعيد بن زيد عن النبي صلی الله عليه وسلم نحو هذا وهذا أصح من الحديث الأول

سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جنتی ہیں۔ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ، علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سعید بن زید اور ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ تعالیٰ عنہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہم، سب کے سب) جنت میں ہیں۔ ابومصعب، عبدالعزیز بن محمد سے وہ عبدالرحمن بن حمید سے وہ اپنے والد سے وہ سیدنا سعید بن زیدرضی اللہ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ اس سند میں سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر نہیں اور یہ حدیث عبدالرحمن بن عبید بھی اپنے والد سے وہ سیدنا سعید بن زیدرضی اللہ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ یہ حدیث پہلی حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔

جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1713 حدیث مرفوع مکررات 8
اے اللہ تو گواہ ہو جا کہ ہم تیرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اور تیرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاکبازصحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے محبت کرتے ہیں اور تیرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ آدمی قیامت کےدن اُس کے ساتھ ہو گا جس سے وہ محبت کرتا ہے
اللہ اکبر۔ میرے بھائیو
وَحَسُنَ أُولَـٰئِكَ رَفِيقًا ۔۔ یہ بہترین رفیق ہیں
کتنا اچھا ساتھ ہے اگر قیامت کے دن اِن کاساتھ نصیب ہو جائے
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اب زرا ان عشرہ مبشرہ کے سرداروں کا بھی ذکر ہوجائے کہ ان کے سردار کون ہیں

الحسنُ والحُسَينُ سيِّدا شبابِ أهْلِ الجنَّةِ وأبوهما خيرٌ منهُما
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: الألباني - المصدر: صحيح ابن ماجه - الصفحة أو الرقم: 96
خلاصة حكم المحدث:
صحيح
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ "حسن و حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں اور ان والد (یعنی علی بن ابی طالب ) ان دونوں سے بہتر ہیں

اور حسن وحسین کی والدہ محترمہ کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ
”فاطمہ بیٹی! کیا تم اس پر خوش نہیں ہو کہ جنت میں تم مومنوں کی عورتوں کی سردار ہو گی، یا (فرمایا کہ) اس امت کی عورتوں کی سردار ہو گی۔“
يا فاطمة الا ترضين ان تكوني سيدة نساء المؤمنين او سيدة نساء هذه الامة".
الراوي: عائشة أم المؤمنين المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3623
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]

 
Last edited by a moderator:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اب زرا ان عشرہ مبشرہ کے سرداروں کا بھی ذکر ہوجائے کہ ان کے سردار کون ہیں

الحسنُ والحُسَينُ سيِّدا شبابِ أهْلِ الجنَّةِ وأبوهما خيرٌ منهُما
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: الألباني - المصدر: صحيح ابن ماجه - الصفحة أو الرقم: 96
خلاصة حكم المحدث:
صحيح

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ "حسن و حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں اور ان والد (یعنی علی بن ابی طالب ) ان دونوں سے بہتر ہیں

اور حسن وحسین کی والدہ محترمہ کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ
”فاطمہ بیٹی! کیا تم اس پر خوش نہیں ہو کہ جنت میں تم مومنوں کی عورتوں کی سردار ہو گی، یا (فرمایا کہ) اس امت کی عورتوں کی سردار ہو گی۔“
يا فاطمة الا ترضين ان تكوني سيدة نساء المؤمنين او سيدة نساء هذه الامة".
الراوي: عائشة أم المؤمنين المحدث: البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 3623
خلاصة حكم المحدث: [صحيح]


وَقُلْ رَبِّ زِدْنِي عِلْمً
 
Top