محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
قَالَ رَبِّ اَنّٰى يَكُوْنُ لِيْ غُلٰمٌ وَّقَدْ بَلَغَنِىَ الْكِبَرُ وَامْرَاَتِيْ عَاقِرٌ۰ۭ قَالَ كَذٰلِكَ اللہُ يَفْعَلُ مَا يَشَاۗءُ۴۰ قَالَ رَبِّ اجْعَلْ لِّيْٓ اٰيَۃً۰ۭ قَالَ اٰيَتُكَ اَلَّا تُكَلِّمَ النَّاسَ ثَلٰثَۃَ اَيَّامٍ اِلَّا رَمْزًا۰ۭ وَاذْكُرْ رَّبَّكَ كَثِيْرًا وَّسَبِّحْ بِالْعَشِيِّ وَالْاِبْكَارِ۴۱ۧ
۱؎ حضرت زکریا علیہ السلام نبی ہونے کے ساتھ ساتھ چونکہ انسان بھی تھے، اس لیے بشری نفسیت برابر کام کرتی رہی۔ آپ نے از راہِ استبعاد اور تعجب پوچھا۔ اللہ! یہ کیسے ممکن ہے جب کہ میں حد سے زیادہ بوڑھا ہوچکا اور میری بیوی بھی جو ان نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کَذٰلِکَ اللّٰہُ یَفْعَلُ مَایَشَاء ۔ یعنی یہ معتاد قوانین تمہارے لیے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کسی قانون کا پابند اور محتاج نہیں۔ وہ کبھی کبھی اپنی قدرت کے اظہار کے لیے ایسے خوارق ضرور پیدا کرتا ہے، تاکہ بے دین اور ملحد لوگ اس کی جلالت قدر کا صحیح اندازہ کریں۔جب لوگ اسباب ووسائل کو غیر معمولی اہمیت دے دیتے ہیں اور ہربات کو مادی ذرائع کے ماتحت سمجھتے ہیں، اس وقت اللہ تعالیٰ ایسی محیر العقول باتیں ظاہر فرماتے ہیں جن سے یہ معلوم ہو کہ ایک عزیز وقاہر ہستی ایسی بھی ہے جو ہرقانون سے بالا اور بلند ہے اور تمام باتیں جس کے اشارے سے ظہور پذیر ہوتی ہیں۔زکریا نے کہا کہ اے میرے رب! میرے لڑکا کیوں کر ہوگا حالانکہ مجھے بڑھاپا پہنچ چکا ہے اور میری عورت بانجھ ہے۔ فرمایا اسی طرح اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے ۔۱؎ (۴۰) کہا اے میرے رب! مقرر کر میرے لیے کچھ نشانی ۔فرمایا۔ تیری نشانی یہ ہے کہ تو تین دن لوگوں سے بول نہ سکے گا مگر اشارہ سے ۔ اپنے رب کو بہت یاد کر اور صبح وشام تسبیح کر۔۲؎ (۴۱)
۲؎ حضرت زکریاعلیہ السلام نے بشارت کی تحقیق کے لیے پوچھا کہ اس کے وقوع کی علامات کیا ہوں گی؟ خدا نے فرمایا تیری زبان گنگ ہوجائے گی اور تو تین دن تک بجز اشارات کے اظہار مطلب نہ کرسکے گا اور اس اثنا میں تو رب العزت کی صبح وشام تسبیح وتقدیس کر۔ان آیات میں یہ بتایا کہ مرد مومن محض مادی اسباب ووسائل پر بھروسہ نہیں رکھتابلکہ وہ اللہ تعالیٰ سے روحانی وسائل کا طالب رہتا ہے ۔ ایک مادہ پرست انسان تلقین سن کر ہنس دے گا کہ وظیفۂ تولید کو عبادت سے کیا تعلق؟ لیکن جن کے دماغ فلسفہ سے یا بس اور خشک نہیں ہوگئے، اس بات کو تسلیم کریں گے کہ ہرمادی نتیجہ معلول ہوتا ہے روحانی اسباب ووسائل کا ۔ یہ درست ہے کہ ہماری نظریں صرف مادیت تک محدود رہتی ہیں مگر اس کے یہ معنی ہرگز نہیں کہ کائنات میں صرف مادیت ہی مادیت ہے ۔ اللہ والے اور نیک لوگ ظاہری اسباب ووسائل سے کام تو لیتے ہیں مگر ان کے تابع نہیں رہتے۔روحانی وسائل
{عَاقِرٌ} وہ عورت جس کے اولاد نہ ہو۔ جو عمر کے ایسے حصے میں ہو جہاں اولاد نہیں ہوتی {رَمْزٌ} اشارہ۔ کنایہ۔ الْاِبْکَارِ۔صبح۔حل لغات