• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روزہ اور بیماری

IlmLight

مبتدی
شمولیت
اپریل 29، 2017
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
13
اسلام علیکم !
کھانا کھلانے کے لئے کیسا مسکین مستحق ہوگا ۔ مسکین کا مسلمان اور صحیح عقیدہ ہونا ضوری ہے ؟ یا یہ جاننا ضروری نہیں ہوتا کسی کو بھی دیا جاسکتا ہے ؟
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
اسلام علیکم !
کھانا کھلانے کے لئے کیسا مسکین مستحق ہوگا ۔ مسکین کا مسلمان اور صحیح عقیدہ ہونا ضوری ہے ؟ یا یہ جاننا ضروری نہیں ہوتا کسی کو بھی دیا جاسکتا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ

بدعتی اور بے نمازی کو صدقہ و خیرات دینا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید صحیح الاعضا تندرست ہے ۔دنیاوی کاروبار بھی کرتا ہے ،صوم و صلوٰۃ کا پابند نہیں ،بدعتی ہے ،پس زید کو خیرات دینا ثواب ہے یا گناہ ،درآں حالانکہ اوصاف مذکورہ معلوم ہیں؟۔
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تندرست ،ہٹے ،کٹے ،شخص کو جو بدعتی ہے ،اور روزے نماز کا پابند نہیں ہے،دنیاوی کاروبار (تجارت ،زراعت ملازمت وغیرہ) کرتا ہے ،جان بوجھ کرصدقہ و خیرات دینے میں ثواب نہیں ملے گا۔ایسے شخص کو خیرات دینا بدعت و معصیت کو تقویت پہنچاناہے،پس دیدہ دانستہ نہیں دینا چاہیے۔آں حضرت ﷺ فرماتے ہیں (لاياكل طعامك الاتقى) (مشکوۃ شریف) (22) ہاں اگرلاعلمی میں دے دیا،تو کوئی حرج نہیں ۔اسی طرح تارک صوم و صلوٰۃ بدعتی کو جو مضطر ہو اور فاقہ میں مبتلا ہو ،دیدہ دانستہ خیرات دینے میں حرج نہیں ہے ،بلکہ ثواب ملے گا۔آں حضرتﷺ فرماتے ہیں (فى كل كبد رطبه أجر)موجودہ زمانہ کے تکیہ دار پیشہ ور فقیروں کو بھی خیرات دینا درست نہیں ہے۔ صاحب بذل المجہود نے حدیث مرفوع (للسائل حق ان جاء على فرس) کے ذیل میں یہ صحیح لکھا ہے (وهذالعلة باعتبار القرون الاولى واما فى هذا الزمان فنشاهد كثيرا من الناس اتخذ والسوال حرفة لهم فضول اموال فحينئذ يحرم لهم السوال ويحرم على الناس اعطاءهم)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

جلد نمبر 2۔کتاب جامع الاشتات والمتفرقات

صفحہ نمبر 506

محدث فتویٰ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

غیر مسلموں پر صدقہ کرنا
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگرکسی غیر مسلم کو شدید ضرورت ہو توکیا اس پر صدقہ کرنے کا بھی ثواب ملے گا؟
الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غیر مسلم کو صدقہ دینا جائز ہےاوراس میں اجر و ثواب بھی ہے ،جب کہ وہ محتاج ہو لیکن واجب صدقہ یعنی زکوۃ اسے نہ دی جائے۔الا یہ کہ وہ مؤلفۃ القلوب میں سےہو ۔ اس پر صدقہ کرنے کےلیےبھی شرط ہے کہ وہ مسلمانوں کےساتھ لڑائی نہ کرتاہو یا انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالتا ہو کیونکہ اس حالت میں اس پر صدقہ کرنے کےمعنی مسلمانوں کے خلاف جنگ میں اس کی مدد کرنے کے ہوں گے ۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

ج4ص552

محدث فتویٰ
 

IlmLight

مبتدی
شمولیت
اپریل 29، 2017
پیغامات
11
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
13
جزاک اللہ خیرا !!
 
Top