السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !
شیخ محترم
@اسحاق سلفی بھائی اس حدیث کی تحقیق کر دے کیا یہ صحیح ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ؛
محترم بھائی یہ حدیث مسند احمد میں ہے ،
عن حذيفة بن اليمان رضي الله عنه قال أسندت النَّبيَّ صلَّى الله عليه وسلَّم إلى صدري فقال، مَن قال لا إله إلا الله ابتغاء وجه الله خُتِمَ له بها دخل الجنَّة، ومَن صام يومًا ابتغاء وجه الله ختم له به دخل الجنَّة، ومَن تصدَّق بصدقه ابتغاء وجه الله ختم له بها دخل الجنَّة ‘‘
جناب حذیفہ بن الیمان ؓ فرماتے ہیں : ایک دفعہ میں نے نبی اکرم ﷺ کو اپنے سینے سہارا دے رکھا تھا ،
اس وقت آپ نے فرمایا : جس نے بھی اللہ کی رضا کیلئے ’’ لا الہ الا اللہ ‘‘ پڑھا ،اور اسی پر اس کا خاتمہ ہوا (یعنی اسی عقیدہ پر اس کو موت آئی )
وہ جنت میں جائے گا ، اسی طرح جس نے اللہ کیلئے ایک دن کاروزہ رکھا ،اور اسی پر اس کا خاتمہ بھی ہوا وہ جنت میں جائے گا ۔
اور جس نے اللہ کی رضا کیلئے صدقہ دیا ،اور یہی اس کا آخری عمل ہوا وہ جنت میں جائے گا ‘‘
(مسند احمد حدیث : 23324 )
علامہ البانی رحمہ اللہ ’’ احکام الجنائز ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے (وإسناده صحيح، قال المنذري (2/ 61) "لا بأس به")
اور سلسلۃ الاحادیث الصحیحہ میں اس کے شواہد ذکر اس کو صحیح کہا ہے ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور مسند احمد کی تخریج میں علامہ شعیب ارناؤط لکھتے ہیں :
صحيح لغيره، وهذا إسناد رجاله ثقات إلا أنه منقطع بين نعيم بن أبي هند وحذيفة. حسن: هو ابن موسى الأشيب، وعفان: هو ابن مسلم، وعثمان البتي: هو ابن مسلم البصري.
یعنی یہ روایت دیگر شاہد روایات کی وجہ سے صحیح ہے ، اس کے تمام رواۃ ثقہ ہیں ، لیکن یہ سند منقطع ہے ،کیونکہ نعیم بن ابی ھند اور جناب حذیفہ کے درمیان انقطاع ہے ؛