محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
زلزلوں کی کثرت کا سبب !
بہت سارے ممالک زلزلوں کاشکار ہوۓ ہیں مثلا ترکی ، مکسیکو، تائیوان ، جاپان وغیرہ توکیا یہ کسی چيزپردلالت کرتے ہیں ؟
الحمد للہ
سب تعریفات اللہ تبارک وتعالی کے لیے ہی ہیں اوراللہ تعالی کے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آل اورصحابہ اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طریقہ پرچلنے والوں پر درود وسلام ہو :
بلاشبہ اللہ سبحانہ وتعالی اپنے فیصلے میں علیم وحکیم ہے ، اوراسی طرح وہ شریعت اوراحکام میں بھی علیم وحکیم ہے ، وہ اللہ سبحانہ وتعالی جوچاہے اپنی نشانیوں کوپیدافرماتااوراسے اپنے بندوں کے تخویف اورڈراور نصیحت وعبرت کا باعث بناتا ہے اورانہیں ان پرجواحکامات واجب کیے ہیں ان کی یاددہانی کرانے کا باعث بناتا ہے ، اوراسی طرح اس میں انہیں شرک سے بچنے کی تحذیر اور اس بات کا اشارہ ہوتا ہے کہ وہ اس کے حکم کی مخالفت نہ کریں اورجس سے روکا گیا ہے اس کے مرتکب نہ ٹھریں جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے اس فرمان میں ذکر کیا جس کا ترجمہ یہ ہے :
{ ہم تولوگوں کوڈرانے کے لیے ہی نشانیاں بھیجتے ہیں } الاسراء ( 59 ) ۔
اوردوسرے مقام پرکچھ اس طرح فرمایا :
اورایک جگہ پر کچھ اس طرح فرمایا :{ عنقریب ہم انہیں اپنی نشانیاں آفاق عالم میں بھی اورخود ان کی اپنی ذات میں بھی دکھائيں گے یہاں تک کہ ان ظاہر ہو جاۓ گا کہ حق یہی ہے ، کیا آپ کے رب کا ہرچيز پرواقف اوراگاہ ہونا کافی نہیں } فصلت ( 53 ) ۔
امام بخاری رحمہ اللہ الباری نے اپنی صحیح میں جابربن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے بیان کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :{ آپ کہہ دیجۓ کہ وہ اللہ اس پربھی قادر ہے کہ تم پرکوئ عذاب تمہارے اوپرسے بھیج دے یا تمہارے پاؤں تلے سے یا کہ تم کوگروہ گروہ کرکے سب کو بھڑا دے اورتمہارے ایک کودوسرے کی لڑائ چکھا دے } الانعام ( 65 ) ۔
( جب یہ آیت نازل ہوئ :
۔{ آپ کہہ دیجۓ کہ وہ اللہ اس پربھی قادر ہے کہ تم پرکوئ عذاب تمہارے اوپرسے بھیج دے }
تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا میں تیرے چہرے کی پناہ میں آتا ہوں ، { یا تمہارے پاؤں تلے سے } تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نےکہا اعوذ بوجھک میں تیرے چہرے کی پناہ میں آتا ہوں ) صحیح بخاری ( 5 / 193 )
اورابوشيخ اصبھانی رحمہ اللہ نے مجاھد رحمہ اللہ سے اس آیت کی تفسیر { آپ کہہ دیجۓ کہ وہ اللہ اس پربھی قادر ہے کہ تم پرکوئ عذاب تمہارے اوپرسے بھیج دے } میں سے نقل کیا ہے کہ یہ تم پرچيخ اور پتھر اور آندھی بھیج دے { یا تمہارے پاؤں تلے سے } انہوں نے کہا کہ نیچے سے زلزلہ اورزمین میں دھنسانا ۔
اس میں کوئ شک نہیں کہ ان دنوں بہت سارے ممالک میں جوزلزلے آرہے ہیں وہ انہیں نشانیوں میں سے ہیں جن سے اللہ تعالی اپنے بندوں کوتخویف دلاتا اور یاددہانی کراتا ہے ، یہ سب زلزلے اور دوسرے تکلیف دہ مصائب جن کا سبب شرک وبدعت اورمعاصی وگناہ ہیں ، کیونکہ اللہ تعالی نے اس کا ذکر کچھ اس طرح کیا ہے :
اوراللہ سبحانہ وتعالی نے یہ بھی فرمایا :{ تمہیں جوکچھ مصائب پہنچتے ہیں وہ تمہارے اپنے ہاتھوں کے کرتوت کا بدلہ ہے ، اوروہ ( اللہ تعالی ) توبہت سی باتوں سے درگزر فرما دیتا ہے } الشوری ( 30 ) ۔
اللہ تعالی نے سابقہ امتوں کے متعلق فرمایا :{ تجھے جوبھلائ ملتی ہے وہ اللہ تعالی کی طرف سے ہے اور جوبرائ پہنچتی ہے وہ تیرے اپنے نفس کی طرف سے ہے } النساء ( 79 ) ۔
تو مکلف مسلمان وغیرہ پریہ واجب اور ضروری ہے کہ وہ اللہ تعالی کی طرف رجوع کرے اوراپنے گناہوں اور معاصی سے توبہ کرے ، اوراپنے دین اسلام پراستقامت اختیار کرے اورہرقسم کےگناہ اورشرک وبدعات سے بچے تاکہ اسے دنیا وآخرت میں ہرقسم کے شرسے نجات وعافیت حاصل ہو اوراللہ تعالی اس سے ہرقسم کے مصائب وبلایا دورکرے اورہرقسم کی خیروبھلائ عطافرماۓ ،{ پھرتو ہم نے ہرایک کواس کے گناہ کے وبال میں گرفتار کرلیا ان میں سے بعض پرہم نے پتھروں کی بارش برسائ اوربعض کو ہم نے زمین میں دھنسا دیا اور ان میں سے بعض کو ہم نے ڈبودیا اوراللہ تعالی ایسا نہیں کہ ان پر ظلم کرے بلکہ یہی لوگ اپنے آپ پر ظلم کررہے ہيں } العنکبوت ( 40 ) ۔
جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے اس فرمان میں کہا ہے :
اورایک جگہ پر اللہ سبحانہ وتعالی نے اہل کتاب کے بارہ میں کچھ اس طرح فرمایا :{ اوراگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور پرہيزگاري اختیار کرتے تم ہم ان پر آسمان وزمین کی برکتیں کھول دیتے لیکن انہوں نے تکذیب کی توہم نے ان کے اعمال کی وجہ سے انہیں پکڑ لیا } الاعراف ( 96 ) ۔
اورایک مقام پرکچھ اس طرح فرمایا :{ اوراگر یہ لوگ تورات وانجیل اور ان کی جانب جوکچھ اللہ تعالی کی طرف سے نازل کیا گيا ہے ان کے پورے پاپند رہتے تو یہ لوگ اپنے اوپر سے اور نیچے سے روزیاں پاتے اورکھاتے } المائدۃ ( 66 ) ۔
جاری ہے --------{ کیا پھربھی ان بستیوں کے رہنے والے اس بات سے بے فکر ہوگۓ ہيں کہ ان پرہمارا عذاب رات کے وقت آپڑے اور وہ سو رہے ہوں ، اور کیا ان بستیوں کے رہنے والے اس بات سے بے فکر ہوگۓ ہیں کہ ان پرہمارا عذاب دن چڑھے آپڑے اوروہ کھیل کود میں مصروف ہوں ، کیا وہ اللہ تعالی کی اس پکڑ سے بے فکر ہوگۓ ہیں تواللہ تعالی کی پکڑ سے نقصان اٹھانے والوں کے علاوہ اورکوئ بے فکر نہیں ہوتا } الاعراف ( 97 - 99 ) ۔
Last edited: