رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کسی آدمی کو کچھ روپوں کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اپنی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کسی شخص سے ایک یا دو ایکڑ زمین بطور رہن رکھ کر رقم وصول کر لیتا ہے اور جونہی رقم ہاتھ آئی اپنی زمین واپس لے لی اور رقم دے دی تو اس کے بدلے جو آدمی زمین بطور (رہن گروی) لے لیتا ہے وہ اس زمین میں پیسہ لگا کر محنت اور وقت لگا کر اس کی کاشت کرتا ہے اور اس سے جو کچھ نفع خرچہ لگانے کے بعد لیتا ہے جائز ہے یا کہ ناجائز ہے؟