• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زنا

رانا اویس سلفی

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
387
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
109


للہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

{ اور تم زنا كے قريب بھى نہ جاؤ يقينا يہ بہت بڑى بے حيائى ہے اور بہت ہى برى راہ ہے }الاسراء ( 32 ).


نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( آنکھیں ، ہاتھ ، اورٹانگیں بھی زناکرتی ہیں اورشرمگاہ بھی زنا کرتی ہے ) مسند احمد یہ حدیث صحیح الجامع میں بھی موجود ہے دیکھیں صحیح الجامع حدیث نمبر ( 4150 ) ۔


بو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" بلا شبہ اللہ تعالى نے ابن آدم پر زنا ميں سے اس كا حصہ لكھ ركھا ہے وہ اسے لازمى اور لامحالہ طور پر پا كر رہےگا، تو آنكھ كا زنا ديكھنا ہے، اور زبان كا زنا بولنا ہے، اور دل خواہش كرتا اور چاہتا ہے، اور شرمگاہ اس سب كچھ كى تصديق كرتى ہے، يا پھر تكذيب كر ديتى ہے "

صحيح بخارى حديث نمبر ( 6243 ) صحيح مسلم حديث نمبر ( 2657 ).

ابن بطال رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" ديكھنے اور بولنے كا نام زنا اس ليے ركھا گيا ہے كہ يہ حقيقى زنا كى دعوت ديتے اور زنا كى طرف لے جانے والے ہيں، اسى ليے نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

" اور شرمگاہ اس سب كچھ كى تصديق كرتى ہے يا پھر تكذيب " انتہى.

ماخوذ از فتح البارى


[video=youtube;uM6GTaGhQ1U]http://www.youtube.com/watch?v=uM6GTaGhQ1U&feature=youtu.be[/video]
 
Top