عبدہ بھائی اس بات کی وضاحت اس کی ویڈیو میں گزر چکی ہے ، جس کو میں بھی پہلے بیان کر چکاہوں ۔
محترم بھائی واقعی آپ کی بات ایک لحاظ سے درست ہے البتہ میں جو کہ رہا ہوں وہ کسی اور پہلو سے ہے اور وہ بھی میرے خیال میں درست ہے
اسکو میں آپ کو ایک مثال سے سمجھاتا ہوں
فرض کریں کہ جن لوگوں نے پشاور سکول پر حملہ کیا انکو خارجی ہم خارجی کہتے ہیں اور خارجی کے کافر ہونے میں اختلاف ہے
اب میں یہ کرتا ہوں کہ اس پورے فورم پر یا میڈیا میں یا عدالت میں اسکن قاتلوں کو جا کر ڈیفنڈ کرتا ہوں اور انکا ساتھ دیتا ہوں پھر آپ میں سے کوئی بھائی مجھے کہتا ہے کہ تم بھی خارجی ہو میں کہتا ہوں کہ کیوں میں نے کیا کیا ہے تو آپ کہتے ہیں کہ آپ یا تو انکو کافر اور غیر مسلم کہیں اور انکا جو پیچھے ساتھ دیا اس پر معافی مانگیں ورنہ پھر آپ بھی خآرجی ہوئے تو میں کہتا ہوں کہ بھئی میں انکو کافر اس لئے نہیں کہتا کہ صحابہ بھی اس میں اختلاف کرتے تھے
تو محترم بھائی کیا خیال ہے آپ یہ سوال نہیں کریں گے کہ ہم آپ سے اسکو خالی کافر کہنے کا نہیں کہ رہے جس پر آپ اتنی احتیاط دکھا رہے ہیں ہم تو آپ کو یہ کہ رہے ہیں کہ آپ نے جو غلطی سے اس غلط آدمی کا ساتھ دیا تھا اس پر معافی مانگیں اور رجوع کریں
محترم بھائی اوپر وضاحت کے بعد میرے خیال میں میرا موقف زیادہ ٹھوس ہے
ہاں اگر یوسف کذاب آپ کے نزدیک بالکل درست آدمی تھا تو پھر میرے سارے تجزیے اور خدشات اور خیالات یکسر غلط تھے پس پہلے میرے خیال میں اگر یوسف کذاب کی شخصیت کے درست ہونے یا واضح غلط ہونے کا فیصلہ ہو جائے تو بات زیادہ آسانی سے سمجھ آئے گی اللہ آپ کو جزائے خیر دے اور میرے لئے حق بات کو سمجھنا آسان کر دے امین