محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
متفق -ویسے میں بھی مفتی صاحب کی رائے سے متفق نہیں ہوں کیونکہ کسی چیز کو ثابت کرنےکےلیے کوئی مضبوط دلیل چاہیے جبکہ اس معاملے میں قیاس آرائی ہی سے کام لیا گیا ہے۔انہوں نے اڑن طشتریوں کا اس ٹرائی اینگل سے نکلنے کا بھی نظریہ پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ دراصل دجال کے جاسوس ہیں جو دنیا پھر میں چکر لگا کر اس کی خبریں دجال کو فراہم کرتی ہیں۔لگتا ہے کہ سائنسدانوں نے برمودا ٹرائی اینگل کی حقیقت جان بوجھ کر لوگوں سے چھپائی ہوئی ہے۔یہ تو ایک نظریہ ہے جو آپ نے بیان فرمایا ورنہ اس کے متعلق اور بھی دل چسپ نظریات بیان کیے جاتے ہیں۔
ایک بات ہے کہ جس طرح کے حالات اب مسلمانوں پرگزر رہےہیں اس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یہ کہنا شائد کچھ غلط نہ ہو کہ دجال کا ظہور عنقریب ہونے ہی والا ہے۔
پہلی بات یہ کہ دجال سے متعلق صحیح احادیث میں اس کے خروج کی جگہ مشرق "خراسان" بیان ہوئی ہے- جو ایران کا ایک صوبہ بھی ہے اور حجاز کے مشرق میں ہے- اور قیامت کے نزدیک یہاں یہودیوں کی کثرت ہو گی جو دجال کے پیروکار ہونگے- جب کہ علاقہ "برمودہ ٹرائی اینگل" حجاز (یعنی مکہ و مدینہ ) کے مشرق میں نہیں شمال مغرب میں واقع ہے- دوسری بات یہ ہے کہ برمودہ ٹرائی اینگل کے طرز پر بحراوقیانوس میں جاپان کے جنوب مشرق میں ایک علاقہ دریافت ہوا ہے جو "ڈریگون ٹرائی اینگل" کے نام سے موسوم ہے -یہ سمندر میں برمودہ ٹرائی اینگل کی نسبت زیادہ بڑا اور زیادہ پراسرار علاقہ ہے- مولانا ابو لبابہ شاہ منصور نے غالباً اس علاقے کا ذکر بھی کیا ہے دجال کے خروج کے حوالے سے- بہرحال مولانا ابو لبابہ شاہ منصور کی باتوں میں کافی تضاد پایا جاتا ہے اور یہ اڑن طشتریوں والی بات تو بچوں کی کہانیوں کی کتابوں میں پائی جاتی ہے-
یہاں ایک بات اور بتاتا چلوں کہ : اگرچہ دجال سے متعلق احادیث نبوی تواتر کی حیثیت رکھتی ہیں - لیکن کافی عرصۂ پہلے ایک صاحب کی کتاب پڑھی تھی (نام یاد نہیں)-شاید کہ جاوید غامدی کے پیروکار تھے -ان کی اس کتاب میں ان تمام احادیث کا محاسبہ کیا گیا کہ جن میں دجال کے خروج سے متعلق نبی کریم نے پیشنگوئی فرمائی ہے -