حالات و واقعات یہی بتا رہے ہیں کہ اس حادثے میں ایرانی سازشیوں کا کردار ہے ، ورنہ ایرانیوں کو سعودیہ پر الزام تراشی کرنے کی کیا ضرورت تھی ؟
دو ہفتے پہلے کرین حادثہ ہوا ہے، وہ بھی اپنی نوعیت کا بہت بڑا حادثہ تھا ، لیکن اس وقت اس طرح کا کوئی معاملہ نہیں ہوا ، نہ کسی سعودی شہزادے پر الزام لگا ، نہ سعودیہ سے انتظامات لینے کی بات ہوئی ، لیکن اس حادثے کے فورا بعد ایرانی حکومت سرگرم ہوگئی ، دوسری طرف ملک سلمان نے تمام وزرائے حج کو ہنگامی میٹنگ میں بلا کر اپنا موقف بالکل واشگاف الفاظ میں بیان کیا ، یہ سب باتیں پتہ دیتی ہیں کہ یہ ’’ عام حادثہ ‘‘ نہیں تھا ، باقی رہی ثبوت کی بات ، تو ان چیزوں تک متعلقہ اداروں کے افراد کی تو جلد رسائی ہو جاتی ہے ، لیکن عوام الناس تک یہ باتیں پہنچنے میں دیر لگتی ہے ۔
2۔ یہ قافلہ کنکریاں مارنے کے بعد درست رستے سے واپس پلٹنے کی بجائے الٹے قدموں واپس ہوا ، یوں آنے جانے والوں کا سخت تصادم ہوگیا ۔
کنکریاں مار کر الٹے قدموں واپس پلٹنا ، یہ بات کم از کم میری سمجھ سے باہر ہے ، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ایسا ’’ ہاتھا پائی ‘‘ کے بغیر ممکن ہی نہیں ، ایک دو افراد نہیں پورے 300 افراد اس طرح واپس لوٹیں اور انہیں کوئی وہاں سے روکے نا ، یہ نا ممکن بات ہے ، ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ روکنے والوں نے روکا ہو ، لیکن یہ ان کو روند کر آگے بڑھ گئے ہوں ۔ حاجی کو جب غلط فہمی ہوتی ہے تو وہ سمجھانے پرسمجھ جاتا ہے ، اگر یہ قافلہ لا علمی کی بنا پر واپس پلٹا تو انہیں فورا درست رستہ اختیار کرنا چاہیے تھا ، ان کا واپس نہ پلٹنا اور تصادم کی شکل اختیار کرلینا یہ اس بات کا واضح قرینہ ہے کہ یہ سب کچھ جان بوجھ کر کیا گیا ہے ۔