السلام علیکم
تھریڈ میں لگی پوسٹ پر جس نے اسے تیار کیا ھے نہ جانے اس نے کہاں سے معلومات حاصل کی ہیں جو ایک الگ ہی سٹوری بیان کر دی، سعودی عرب میں تخریب کاریاں کوئی نئی نہیں بلکہ بہت پہلے سے جاری ہیں یہاں تک کے بم دھماکے بھی ہو چکے ہیں۔
ایسے موقعوں پر حکومت پہلے عام معافی کا اعلان کرتی ھے کہ جتنے بھی اللیگل امیگرنٹس یہاں ہیں انہیں چند مہینوں کی مہلت دی جاتی ھے کہ وہ اگر اس ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں تو اپنا پاسپورٹ/آؤٹ پاس/ ٹریول ڈاکومنٹس اور بک ٹکٹ لے کر ان کے بتائے گئے آفس جیسے لیبر آفس میں چلے جائیں انہیں کسی بھی قسم کی کاروائی کئے بغیر ملک بدر کر دیا جائے گا، بتائی گئی تاریخ کے بعد جب ہم کریک ڈاؤن کریں گے تو پھر اس میں جو اللیگل پکڑے گئے ان پر سخت کاروائی کی جائے گی۔
سعودی حکومت نے ٦ مہینے پہلے کریک ڈاؤن پر کاروائی کی خبر اخبار میں شائع کی تھی، پھر ایک سے دو مہینہ پہلے عام معافی کی خبر بھی آئی تھی اس کے بعد زرداری نے چند دن پہلے سعودی حکومت کو اپیل کی تھی، مگر اس مرتبہ عام معافی کے بغیر ہی کریک ڈاؤن شروع ہو گیا خیر ہر ملک کی حکومت بہتر جانتی ھے کہ اسے اپنے ملک کی حفاظت کے لئے کیا کرنا بہتر ھے اس لئے اس پر انگلی نہیں اٹھائی جا سکتی۔
کسی کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہو رہا جو لوگ اللیگل ہیں یا جو لوگ ویزہ کہیں کا اور کام کہیں اور کر رہے ہیں یہ بھی قانونی طور پر جرم ھے انہیں لوگوں کو پکڑا جا رہا ھے، اس کا خارجی، یا کسی بھی ملک سے کوئی تعلق نہیں پھر ایک بات اور عرب ممالک میں خارجی صرف انہیں معنوں میں نہیں استعمال ہوتا جس پر یہاں تھریڈز بنائے جاتے ہیں بلکہ یہ اس معنوں میں بھی استعمال ہوتا ھے جیسے سعودی مواطن اور خارجی۔ سعودی مواطن اس ملک کے شہری اور خارجی جو دوسرے ممالک کے شہری اس ملک میں ہیں انہیں خارجی کہا جاتا ھے۔
میرا ایک کزن کا بیٹا دو دن پہلے گھر سے نکلا اور وہیں پکڑا گیا اس کے پاس بھی کاغذات نہیں تھے، گیا وہ ویزہ پر تھا مگر کفیل فراڈ کی وجہ سے کاغذات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے اللیگل ہو گیا اور پکڑا گیا۔ اس لئے جس بھی ملک میں جائیں اس پر اس ملک کے قانون پر معلومات بھی حاصل کریں، اگر اللیگل ہو گئے تو پھر کسی بھی وقت پکڑے جا سکتے ہیں اس پر غلطی آپکی ھے اس ملک کی حکومت کی نہیں۔
میں نے اس پر کچھ دن پہلے ہی دھاگہ بنا کر لگایا تھا اس کا لنک بھی یہیں لگا رہا ہوں۔
سعودی عرب: آزاد ویزہ و اللیگل امیگرنٹس کریک ڈاؤن
والسلام