• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودیہ عرب کے خلاف سازش

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
سعودی عرب میں لاکھوں کی تعداد میں جو ایرانی آتے ہیں۔۔۔
عمرہ، حج پر انہیں چاہئے کہ پہلے اُن پر پابندی لگائیں۔۔۔ یہ سب جانتے ہوئے مکہ میں ایرانیوں کی سازش ماضی میں۔۔۔
میں بھی جب یہ سنتا ہوں کہ ایرانی لوگ سعودیہ عرب خصوصا مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں آتے ہیں تو مجھے بہت افسوس ہوتا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے مشرک کا کوئی حق نہیں کہ وہ مسجد الحرام میں آئے۔ مشرک کا داخلہ مسجد الحرام میں منع ہے، اس کے باوجود بھی ایرانی مجوسی جو اللہ کے، اسلام کے، قرآن کے، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اور تمام مسلمانوں کے کھلے اور واضح دشمن ہیں ان کو آنے کی اجازت ہے۔ استغفراللہ
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
میں بھی جب یہ سنتا ہوں کہ ایرانی لوگ سعودیہ عرب خصوصا مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں آتے ہیں تو مجھے بہت افسوس ہوتا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے مشرک کا کوئی حق نہیں کہ وہ مسجد الحرام میں آئے۔ مشرک کا داخلہ مسجد الحرام میں منع ہے، اس کے باوجود بھی ایرانی مجوسی جو اللہ کے، اسلام کے، قرآن کے، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اور تمام مسلمانوں کے کھلے اور واضح دشمن ہیں ان کو آنے کی اجازت ہے۔ استغفراللہ
خاص کر اس وقت جب ایران، شام میں سنی مسلمانوں کے خلاف بشارالاسد کے مدد کے لئے ہر طرح سے تعاون کررہا ہے۔۔۔تو یہ سوچیں کے جو پینتس فیصد سنی ایران میں موجود ہیں اُن کی کیا گد بنارکھی ہوگی؟؟؟۔۔۔ اس ہی لئے میں کہتا ہوں کہ زمینی حقائق پر توجہ دینا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔۔۔ اس سازش کا پردہ فاش ہوا اسکائپ، وائبر، اور واٹس اپ میسنجر پر پابندی لگانے کی وجہ کیا ہے؟؟؟۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

تھریڈ میں لگی پوسٹ پر جس نے اسے تیار کیا ھے نہ جانے اس نے کہاں سے معلومات حاصل کی ہیں جو ایک الگ ہی سٹوری بیان کر دی، سعودی عرب میں تخریب کاریاں کوئی نئی نہیں بلکہ بہت پہلے سے جاری ہیں یہاں تک کے بم دھماکے بھی ہو چکے ہیں۔

ایسے موقعوں پر حکومت پہلے عام معافی کا اعلان کرتی ھے کہ جتنے بھی اللیگل امیگرنٹس یہاں ہیں انہیں چند مہینوں کی مہلت دی جاتی ھے کہ وہ اگر اس ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں تو اپنا پاسپورٹ/آؤٹ پاس/ ٹریول ڈاکومنٹس اور بک ٹکٹ لے کر ان کے بتائے گئے آفس جیسے لیبر آفس میں چلے جائیں انہیں کسی بھی قسم کی کاروائی کئے بغیر ملک بدر کر دیا جائے گا، بتائی گئی تاریخ کے بعد جب ہم کریک ڈاؤن کریں گے تو پھر اس میں جو اللیگل پکڑے گئے ان پر سخت کاروائی کی جائے گی۔

سعودی حکومت نے ٦ مہینے پہلے کریک ڈاؤن پر کاروائی کی خبر اخبار میں شائع کی تھی، پھر ایک سے دو مہینہ پہلے عام معافی کی خبر بھی آئی تھی اس کے بعد زرداری نے چند دن پہلے سعودی حکومت کو اپیل کی تھی، مگر اس مرتبہ عام معافی کے بغیر ہی کریک ڈاؤن شروع ہو گیا خیر ہر ملک کی حکومت بہتر جانتی ھے کہ اسے اپنے ملک کی حفاظت کے لئے کیا کرنا بہتر ھے اس لئے اس پر انگلی نہیں اٹھائی جا سکتی۔

کسی کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہو رہا جو لوگ اللیگل ہیں یا جو لوگ ویزہ کہیں کا اور کام کہیں اور کر رہے ہیں یہ بھی قانونی طور پر جرم ھے انہیں لوگوں کو پکڑا جا رہا ھے، اس کا خارجی، یا کسی بھی ملک سے کوئی تعلق نہیں پھر ایک بات اور عرب ممالک میں خارجی صرف انہیں معنوں میں نہیں استعمال ہوتا جس پر یہاں تھریڈز بنائے جاتے ہیں بلکہ یہ اس معنوں میں بھی استعمال ہوتا ھے جیسے سعودی مواطن اور خارجی۔ سعودی مواطن اس ملک کے شہری اور خارجی جو دوسرے ممالک کے شہری اس ملک میں ہیں انہیں خارجی کہا جاتا ھے۔

میرا ایک کزن کا بیٹا دو دن پہلے گھر سے نکلا اور وہیں پکڑا گیا اس کے پاس بھی کاغذات نہیں تھے، گیا وہ ویزہ پر تھا مگر کفیل فراڈ کی وجہ سے کاغذات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے اللیگل ہو گیا اور پکڑا گیا۔ اس لئے جس بھی ملک میں جائیں اس پر اس ملک کے قانون پر معلومات بھی حاصل کریں، اگر اللیگل ہو گئے تو پھر کسی بھی وقت پکڑے جا سکتے ہیں اس پر غلطی آپکی ھے اس ملک کی حکومت کی نہیں۔

میں نے اس پر کچھ دن پہلے ہی دھاگہ بنا کر لگایا تھا اس کا لنک بھی یہیں لگا رہا ہوں۔


سعودی عرب: آزاد ویزہ و اللیگل امیگرنٹس کریک ڈاؤن


والسلام
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ ،
آپ نے بہت خوب بیان کیا بھائی ۔لیکن حقیقت یہ نہیں ہے، یہ ٹارگٹڈ آپریشن کیا جا رہا ہے جن کے مقاصد اللہ ہی بہتر جانتا ہے۔اس سلسلے میں یہاں بہت سے لوگ گرفتار کر لیے گے ہیں، اور جہاں تک شیعہ فسادات کا تعلق ہے وہ عرصہ دراز سے حکومت کے لیے مسئلے کی صورت اختیار کیئے ہوئے ہے۔ملک کےکئی بااثر افراد (وزراء ، مشایر) شیعہ ہیں سے اس لیے تاحال یہ مسئلہ قائم ہے، اور شیعہ برادری کے احتجاج اب شدت اختیار کر رہے ہیں ، جن کی وجہ سے حکومت کاروائی کرتی رہتی ہے ۔جہاں تک موجودہ آپریشن کی بات ہے، اس میں بہت سے لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس پر مزید یہ کہ ان کے اقامہ ہی کاٹ دئیے گئے ہیں۔متعدد پاکستانی افراد مختلف جیلوں میں بھیج دیئے گئے، یہاں یہ امر غور طلب ہے کہ خارجی جس کفیل کے ماتحت کام کرتے ہیں ، یہ ذماداری اس کفیل پر بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ اس خارجی کو اقامہ پر موجود کام پر ہی رکھے۔اس لیے اس کاروائی میں کفیل کو بھی شامل رکھنا ضروری ہے۔جب کہ ایسا نہیں کیا جا رہا۔اس کے علاوہ مڈل ایسٹ دبئی اور دیگر مقامات میں بھی یہی کاروائیاں جاری ہیں۔حکومت کی طرف سے سختی وہاں پر بھی کر دی گئی ہے۔اب اس کی کیا وجوہات ہے وہ ہمارے علم میں نہیں ہے۔میں بھی سعودیہ میں مقیم ہوں اور حالات ان دنوں واقعی ہی حساس ہیں۔اس پر افسوس ناک بات یہ ہے کہ حکومت پاکستان نے اپنے باشندوں کے لیےاب تک آواز نہیں اٹھائی۔جبکہ حکومت ہند نے اس سلسلے میں سعودیہ کی حکومت سے ربطہ کیا ہے اور ان کے شہریوں سے بہتر سلوک کی اپیل کی ہے ۔تاہم تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آج حکومت کی طرف سے ایسی کاروائی کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے ملکی صورتحال بگڑ رہی تھی۔واللہ اعلم
اللہ ہم سب مقیمین کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

خیال رہے کہ آپریشن کسی شیعہ کے خلاف نہیں، کلین اپ آپریشن ھے اللیگل امیگرنٹس کے خلاف، لیبر و شرطہ گھروں میں چھاپہ ماریں یا روڈ پر تفتیش کے دوران کسی کو پہلے یہ نہیں پوچھتا کہ تم شیعہ ہو یا کسی اور مسلک سے، وہ جس کو بھی سامنے پاتا ھے اسے اس کا لیبر کارڈ دکھانے کو پوچھتا ھے، پھر اگر کوئی کارڈ دکھا دے تو کلیئر اور اگر نہیں تو پکڑ کر وین میں ڈالیں گے۔

جب کمپنی میں تفتیش کے لئے جائیں تو وہاں جو بھی سامنے آئے اسے لیبر کارڈ کا ہی پوچھتے ہیں اگر تو کارڈ نہیں تو وین میں ڈالیں گے،
اور اگر کارڈ دکھایا تو پھر اگلا مرحلہ ھے کہ وہ کارڈ اسی کمپی کا ھے جس میں وہ کھڑا ھے یا کسی اور کمپنی کا، اگر تو اسی کمپنی کا کارڈ دکھایا تو کلیئر ورنہ وین میں۔

رہی بات ویزہ دینے والے مواطن کی تو جو یہ کام کرتا ھے وہ اپنا راستہ کلیئر رکھتا ھے، اگر اس پر آپکو معلومات چاہئے ہو کہ کیسے تو تفصیلی نوٹ لگا کر کر دی جائے گی۔

ایسی کاروائیاں چھوٹے پیمانہ پر ہوتی رہتی ہیں جس کا علم کم ہی ہوتا ھے کسی کو اس مرتبہ بڑے پیمانہ ہو رہی ہیں۔ ہو سکتا ھے اس کے بعد اتنی ہی تعداد میں نئے ویزہ جاری ہوں۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم
لیکن اسکول کیوں بند پڑے ہیں۔۔۔
کنعان بھائی بہت سی باتیں ایسی ہوتی ہیں برطانیہ میں جو ہم سے زیادہ آپ کو پتہ ہونگی۔۔۔ کے ان میں کتنی سچائی ہے۔۔۔
بالکل اُسی طرح جو لوگ یہاں پر اس پریشانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔۔۔
آپ کو پتہ ہے جیسے ہی یہ کریک ڈاون شروع ہوا پاکستان ایمبیسی میں کوئی بھائی جاکر دیکھ لئے۔۔۔
یہ انفرادی کفیل نے اپنے ویزے پر آئے ہوئے شخص کو فرار (حروب) کروادیا اور خود قانون کی گرفت سے بچ گیا۔۔۔
پہلے فیس دوہزار ریال تھی نکالنے کی مگر اب ایگزٹ پر جانا پڑتا ہے اور وہ تین سال تک دوبارہ نہیں آتا۔۔۔
حروب کروانے سے کفیل کو دوسرا ویزہ فری پڑتا ہے جس کی قیمت دوہزار رہا ہے۔۔۔
وہ فری ویزہ نکال کر وہ اسے اٹھارہ سے بیس ہزار ریال میں فروخت کردیتا ہے۔۔۔
دُعا کی باتوں میں سچائی ہے۔۔۔ یقین کیجئے اسکول بند ہوگئے ہیں۔۔۔ اس چکر میں۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

شداد بھائی اگر آپ اس پر معلومات رکھتے ہیں تو آپکو رپورٹ پیش کرنی چاہئے، سکول بند ہیں اس میں دو وجہ ہونگی، ہو سکتا ھے کچھ اساتذہ بھی ایسے ہوں جن کے اقامے سکول کے نام پر نہیں ہونگے وہ اس کوفت سے بچنے کے لئے گھروں میں بیٹھ گئے ہونگے اس انتظار میں کہ شائد کچھ دن بعد حالات بہتر ہو جائیں۔ اگر سکول سٹاف لیگل ھے تو انہیں سکول بند کرنے کا کوئی جواز نہیں انہیں کام کرنا چاہئے۔

پھر بھی یہاں بات اس کام کی ہو رہی ھے کہ کریک ڈاؤن اللیگل امیگرنٹس اور کہیں کا ویزہ اور کام کہیں اور تو یہ دونوں صورتیں قانون کے مطابق ہو رہی ہیں۔ جو لوگ وہاں لیگل ہیں اور اپنی جگہوں پر کام کر رہے ہیں انہیں تو کچھ نہیں کہا جا رہا جیسے میری اپنے عزیزوں سے بات ہوئی انہیں کوئی پرابلم نہیں۔

یہ کام بڑے پیمانہ پر سعودی عرب میں شائد پہلی مرتبہ ہوا ھے اس لئے آپ کو سمجھ نہیں آ رہا کہ کیا ہو رہا ھے مگر الامارات میں صرف ابوظہبئی میں اس پر بہت سختی ھے اور وہاں تو ہر روز ایسے کام روزانہ دیکھنے میں آتے تھے۔ بندہ اپنی فیملی کے ساتھ مارکیٹ میں شاپنگ کر رہے ہیں لیبر نے بندہ کو بتاخہ مانگا اس نے کہا کہ گھر رہ گیا ھے وہیں اسے ہتھکڑی لگائی اور لے گئے اس کی بیوی وہیں بچوں کے ساتھ رو رہی ھے انہیں اس کی کیا پرواہ۔ دوسرے دن کمپنی کا مندوب اسے چھڑا کے لاتا ھے ایسے بے شمار کیسیز اس لئے الامارات میں بندہ باہر نکلتے وقت ہر چیز بھول سکتا ھے مگر اپنا بتاخہ نہیں۔

اس میں ایسا بھی ہوتا ھے کہ جتنے بندے پکڑیں گے اتنے ہی نئے ویزہ نکالیں گے۔ پھر بھی چند دن بعد اس کی وجہ سامنے آ جائے گی۔ اس میں صرف پاکستانی ہی نہیں پکڑے جا رہے بلکہ تمام دنیا کے نیشنل جو وہاں اللیگل ہیں سب شامل ہیں۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم
بس اتنا کہوں گا۔۔۔
کہ ظلم ہورہا ہے۔۔۔ باقی آپ سمجھدار ہیں۔۔۔ ماشاء اللہ۔۔۔
رہی بات اُن لوگوں کی جو اپنے اسپانسرز کے ساتھ کام کررہے ہیں تو انہیں دوسرے قسم کے مسائل ہیں۔۔۔ اس پر پھر کبھی بات کریں گے۔۔۔
جہاں تک بات ہے اپنے اسپانسر کی بجائے دوسرے کے ساتھ کام کرنے کی تو بھائی خود سوچیں کہ دوسری جگہ اگر کوئی بندہ کام کے لئے جائے اور اُس کو نوکری دے دی جائے یہ جانتے ہوئے بھی کہ قانون کے خلاف ہے تو کاروائی کس کے خلاف ہونے چاہئے۔۔۔ اس انسان کے خلاف جو اپنی زندگی کی جمع پونجی لٹا کر آیا ہے یا ایسے مفاد پرستوں کے ساتھ جو کم تنخواہ پر اس کی خدمات لیتے ہیں۔۔۔ دیکھیں ہم بات کرتے ہیں عدل کی لیکن عدل کے معنی ومفہوم کیا ہیں؟؟؟۔۔۔ یعنی سب برابر ہیں۔۔۔ میں آپ کے گھر میں آکر اپنی مرضی سے کچھ نہیں کرسکتا یہ بات آپ بھی جانتے ہیں۔۔۔ اگر میں اپنی مرضی سے کچھ کروں گا تو آپ کے گھروالوں کی بھرپور حمایت میرے ساتھ ہوگی۔۔۔ لہذا یہ کہنا کے غیرقانونی تو پہلے اس قانون کی چھری اپنوں کے گلوں پر چلائیں جس نے سسٹم کو خراب کیا ہے۔۔۔ میں اگر نوکری پر جاؤں تو شرط ہونی چاہئے کہ مجھے اگر کسی دوسرے کفیل کے پاس کام کرنا ہے تو مجھے اپنی کفالت کو اس انڈر کروانا ہوگا۔۔۔ ٹھیک ہے یار میں نے ایسے ایسے کیس دیکھے ہیں کہ ایک کمپنی نے دوسرے کمپنی کو پیپرز دیئے بندہ بیچارہ یہاں سے ریزائن کر کے دوسری کمپنی میں چلا گیا وہاں پر دوسری کمپنی نے اٹھارہ ماہ لگادیئے صرف اپنے پاس ٹرانسفر پر پھر جب نہیں کروا سکے تو نوکری ختم کردی جب وہ بندہ واپس آپنے پرانے کفیل کے پاس گیا تو وہ پہلی کمپنی اس کو حروب میں ڈال چکی تھی تو اس بیچارے کی غلطی کہاں ہے۔۔۔ کیس تو دوسری کمپنی پر کرنا چاہئے تھا نا جس نے ساری کاغذات لئے تھے۔۔۔ مگر ظاہر ہے نقارہ خانہ ہے کون سننے کا طوطی کی آواز اس لئے اب وہ خروج پر جارہے ہیں۔۔۔ کیونکہ حروب جس کا ہوگیا وہ صرف خروج نہائی پر جاتا ہے اور تین سال تک مملکت میں داخل نہیں ہوسکتا۔۔۔ یقین کیجئے آپ کے جو جاننے والے ہیں۔۔۔ ہوسکتا ہے وہ محتاط ہوں بس۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,424
پوائنٹ
521
السلام علیکم

آپ نے جو گھر کی مثال دی ھے وہ کسی بھی طرح اس سے میچ نہیں کرتی یہاں بازار کی مثال دی جانی چاہئے تھی خیر پھر بھی میں آپکو بغیر کسی مثال کے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں۔

قانون ھے:
کہ ٹرنزٹ ویزہ، ١ سے ٧ دن معہ ایکسٹینشن
وزٹ ویزہ پر بھی ١ سے ٣ مہینہ
عمرہ و حج ویزہ ١ مہینہ یا اس سے زیادہ اندازاً ٤٠ دن
ان کیٹگریز میں جب مدت ختم ہو گی تو اس کے بعد بندہ اللیگل ہو جائے گا، اب وہ چاہے تو وہاں کل ہی پکڑا جائے یا ١٠ سال تک نہ پکڑا جائے، لیکن جب بھی پکڑا جائے گا ڈپورٹ ہو گا۔

ورکنگ ویزہ: قانون ھے کہ جس کمپنی کا ویزہ ھے کام بھی وہیں کرے گا اور اس ویزہ کے لئے کمپنی نے حکومت سے کام کرنے کی اجازت لی ھے اس کے بعد اس کے بعد امیگریشن ویزہ جاری کرتی ھے، مثال کے طور پر اس ویزہ کی مدت ٢ یا ٣ سال ھے۔ کمپنی اسے کام دیتی ھے اور اگر کوئی کمپنی چھوڑ کر بھاگ جاتا ھے کسی بھی وجہ سے جیسے اسے تنخواہ نہیں مل رہی تو اس پر قانون ھے کہ کسی ٹائپسٹ سے درخواست ٹائپ کروا کر اسے لیبر آفس میں جمع کروا دے اس پر لیبر کورٹ کاروائی کرتی ھے، لیبر کورٹ میں اگر لیبر نے کفیل پر کیس کیا ھے تو یہاں کسی کا واسطہ کام نہیں کرتا لیبر کورٹ مزدور کو جتنے مہینے کام کیا ھے اس کی تنخواہ بھی دلوائے گی اگر مزدور اسی کمپنی میں کام کرنا چاہتا ھے تو اسے اس کمپنی میں بحال بھی کروائے گی، اگر مزدور پاکستان جانا چاہتا ھے تو لیبر کورٹ اسے کمپنی سے ٹکٹ بھی دلوائے گی اور مزدو کہتا ھے کہ میں اس کفیل کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتا یہ بہت ظالم ھے تو لیبر کورٹ اسے ٹائم دے گی کہ کسی بھی کمپنی میں جانا چاہتے ہو اس کی ریلیز بغیر کفیل کے لیبر کورٹ اپروو کرتی ھے، مگر لوگ اس پر جانتے نہیں اور وہ شارٹ کٹ لیتے ہیں چھوڑ کے غائب ہو گئے اور کہیں اور کام کرنا شروع کر دیا، اب یہاں کفیل اس کا پاسپورٹ لیبر کورٹ میں جمع کروا دیتا ھے تاکہ کل کو اگر وہ کہیں مارا گیا یا کچھ بھی ہو گیا تو کفیل اس کا محصول نہیں ہو گا۔

قانون ھے کہ جہاں کا ویزہ ھے کام بھی وہیں کرنا ھے، آزاد ویزہ حکومت کی طرف سے کوئی کیٹگری نہیں یہ نام لوگوں کا دیا ہوا ھے اس لئے یہاں حکومت بھی حکومت کو الزام دینا بےبنیاد ھے، اب یہاں کیا ہوتا ھے، نیا ویزہ پر ٦ مہینے سے پہلے تنازل نہیں ملتا اور ١٠ مہینہ سے ایک سال تک نقل کفالۃ نہیں ملتا۔ اب یہاں کیا ہوتا ھے۔ بندہ پاکستان سے آیا جس نے اسے ویزہ دے کر بلوایا ھے وہ اسے کہیں بھی کام پر لگوا دے گا، یہاں کفیل اپنے بچاؤ کے لئے شرطہ میں پہلے ہی رپورٹ کروا دیتا ھے کہ اس کا لیبر غائب ہو گیا ھے۔ یہاں اگر تو اس نے ٦ مہینے نکال لئے اس کے بعد کفیل اسے تنازل لیٹر دے دے گا جو وہ جس جگہ کام کر رہا ھے وہاں ایک کاپی جمع کروا دے گا اس پر اگر کہیں کام کے دوران چیکنگ ہو گی تو نئی کمپنی وہ لیٹر دکھا دے گی جس سے تفتیشی آفیسر نئے کفیل کو وارننگ دے گا کہ جلدی سے اس کا نقل کفالۃ کروا لو۔ اس کے بعد اگر تو نیا کفیل چاہتا ھے کہ وہی اس کے پاس کام کرے تو کفالۃ کروائے گا ورنہ اسے نکال دے گا۔
اس تنازل کی مدت ایکسپائز بھی ٦ مہینے کی ہوتی ھے اسطرح جنہوں نے خلی ولی کام کرنا ہوتا ھے وہ ہر ٦ مہینے بعد نیا تنازل لے لیتے ہیں اس انتظار میں کہ شائد بہت اچھی جگہ کام ملے گا تو ایک ہی مرتبہ ویزہ بدلیں گے کیونکہ ویزہ بدلنے پر بھی سرکاری خرچہ اندازاً ٢٥٠٠ ریال تک ھے۔

جو کفیل یہ کام کرتے ہیں انہوں نے اپنے بچاؤ پر پہلے ہی بندوبست کیا ہوتا ھے اس لئے ان کے خلاف کاروائی نہیں ہو سکتی۔

قانون یہ نہیں سوچتا کہ کوئی غریب ھے یا امیر، کس طرح یہاں آیا ھے قرض لے کر یا کسی بھی طرح، قانون جو بھی بنا ھے اسی کے مطابق کام کرتا ھے۔

ویزہ خریدنے والے کو بھی اس بات کا علم ہوتا ھے کہ یہ کام رسکی ھے مگر داؤ ہر کوئی کھیلتا ھے اس پر کوئی پکڑا جاتا ھے اور کوئی کامیاب ہو جاتا ھے۔

سعودی عرب میں اللیگل امیگرینٹس پر بڑے پیمانہ پر کاروائی ہو رہی ھے، اس ڈر سے جو گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ان میں آزاد ویزہ والے بھی بچ جائیں گے اگر گھروں میں ہی رہے پر اس میں ایک شرط ھے کہ اگر کسی کا ویزہ الریاض کا ھے اور وہ جدہ میں کام کر رہا ھے تو اسے فوراً الریاض چلا جانا چاہئے تبھی بچے گا ورنہ الریاض کا ویزہ اور جدہ گھر میں ریڈ پڑنے سے بطاخہ دکھانے سے پکڑا جائے گا۔

محترم بھائی حکومت ایک بڑے پیمانہ پر کاروائی کر رہی ھے اس لئے جن کے پاس کاغذات مکمل نہیں حکومت کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ اس کے گھر کا چولہا کیسے جلے گا حکومت نے اپنے ملک کو سیف کرنا ھے۔

والسلام
 
Top