محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سعودی عرب اور پاکستان۔۔۔کفار کے دو بڑے ہدف
دو اسلامی ممالک۔۔۔۔افغانستان اور عراق۔۔۔۔۔پر حملہ کرنے کے بعد کفار کا سب سے بڑا ہدف سعودی عرب اور پاکستان ہیں۔سعودی عرب اسلام کا سب سے بڑا مرکز ہونے کی وجہ سے اور پاکستان اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہونے کی وجہ سے ،ان دونوں اسلامی ممالک کے خلاف کفار کے جذبات کیسے ہیں اس کا اندازہ درج ذیل بیانات سے لگایا جا سکتا ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان میں اسلامی انتہا پسندوں کو شکست دینا امریکہ کے لیے عراق اور افغانستان میں جنگ بند کرنے سے بھی بڑا سٹرٹیجک چیلنج ہے۔امریکی جنرل ابی زید کا بیان (رونامہ نوائے وقت ،لاہور،8فروری 2004ء)
بش کے پہلے حریف جنرل ویزے کلارک نے نیوز ویک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا"دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے عراق کی بجائے پاکستان اور سعودی عرب کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے تھی پاکستان میں سارے دینی مدارس بند کروانے چاہیے تھے اور سعودی عرب کو سیکولر ازم قبول کرنے پر مجبور کرنا چاہیے تھا اگر دونوں ملک سیکولر نہیں بنتے تو ان کے خلاف فوجی کاروائی کرنی چاہیے تھی۔(ہفت روزہ تکبیر،کراچی،8اکتوبر 2003ء)
پاکستان کے بارے میں برطانوی رکن پارلیمنٹ جان گیلولے کا یہ بیان بھی پڑھ لیجیے "پاکستان کو کسی خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے پاکستان کی سب سے آخر میں باری صرف اس وجہ سے ہے کہ وہ ایٹمی اور میزائیلی قوت ہے۔(ہفت روزہ تکبیر18فروری 2004ء)
امریکی صحافی رچ لاری نے مسلمانوں کو سبق سکھناے کے لیے مکہ مکرمہ پر ایٹم بم سے حملہ کرنے کی تجویز پیش کی تھی،امریکہ کے خلاف کسی ایٹمی حملہ کی صور ت میں زیادہ تر قارئین نے مکہ مکرمہ پر ایٹمی اسلحہ استعمال کرنے کی حمایت کی ہے۔(اردو نیوز،جدہ15مارچ2002ء)
کتاب "دوستی اور دشمنی کتاب و سنت کی روشنی میں" از محمد اقبال کیلانی سے اقتباس