• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب : مسلم ممالک پر ہمدردی اور انسانیت نوازی

شمولیت
فروری 14، 2018
پیغامات
29
ری ایکشن اسکور
4
پوائنٹ
52
محمد صادق جمیل تیمی
سعودی عرب خلیجی ممالک کا ایک خوبصورت و ترقی یافتہ ملک ہے جو پوری دنیا کے اہل توحید کا مرکز و محور ہے - یہ حرمین شریفین کی سرزمین کہلاتی ہے کیوں کہ یہاں اسلام کے دو مقدس ترین مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ موجود ہیں۔ یہ وہ مقدس سرزمین ہے جس کے سینے میں نبی آخر الزماں صلی الله علیہ وسلم کی تریسٹھ سالہ زندگی بسر ہوئی ہے - ابھی یہ جس شکل میں موجود ہے پہلے اس کی یہ حالت نہ تھی بلکہ مختلف قبائل کے لوگ الگ الگ تھے، ان کے بادشاہان بھی الگ، اس کا باقاعدہ قیام شاہ عبدالعزیز السعود کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ انہوں نے عظیم مصلح امام محمد بن عبدالوہاب کی نظریاتی اور فکری تحریک کی بدولت جو خالصتا قرآن وسنت کی علمبردار تھی سے رہنمائی حاصل کر کے ملک کو استحکام ،خوشحالی،تحفظ، امن و امان کا گہوارہ بنا یااور پائیدار مسلم معاشرہ کی تشکیل ہوئی اور اقوام عالم میں عزت و وقار سے روشناس کرایا گیا۔
یہی وجہ ہے کہ حجاز مقدس ہماری عقیدتوں کا محور اور روحانیت کا مرکز ہے۔ ہمارے دل اس کی محبت میں دھڑکتے ہیں، اس سے تعلقِ خاطر ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ دل و دماغ کی تمام وسعتیں‘ گہرائیاں اور حرمین شریفین کی محبت سے معمور روح کی ساری پنہائیاں اس سے لبریز ہیں۔سعودی عرب کے حکمران، جس اخلاص اور فراخ دلی سے اسلام کی خدمت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی معاونت کرتے ہیں، اس کے باعث بھی ہمارے خراجِ تحسین و عقیدت کے حق دار قرار پاتے ہیں
سعودی عرب نے امت مسلمہ کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں وہ تاریخ کا سنہرا باب ہے۔ اسلام اور امت مسلمہ کے لیے سعودی حکومت کی مخلصانہ و ہمدردانہ خدمات کو امت مسلمہ کبھی فراموش نہیں کرے گی۔شامی مہاجرین کے حوالہ سے بعض قوتیں منظم سازشوں ومنصوبہ بندی کے تحت سعودی عرب کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہی ہیں کہ اس کی طرف سے شامی مہاجرین کو پناہ نہیں دی جا رہی حالانکہ یہ بات سرے سے غلط ہے۔ سعودی عرب تو وہ ملک ہے جس نے بحران کے آغاز کے ساتھ ہی اس مسئلہ سے خالصتا دینی اور انسانی بنیادوں پر نمٹنے کی کوشش کی اور شام میں بحران پیدا ہونے کے بعد سے 25 لاکھ شامی شہریوں کو پناہ دی - شامی مسلمانوں کو اب تک 700 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی جاچکی ہے۔
عراق کے کویت پر حملے کے کڑے وقت میں سعودی عرب نے کویت کا ہر ممکن ساتھ دیا۔ اْس کی آزادی کے لیے راہ ہموار کی۔ افغانستان میں روسی جارحیت ہوئی تو سعودی عرب نے افغان جہاد میں سرگرم کردار ادا کیا۔ اس ملک کو روسی استعمار سے نجات دلوائی۔ افریقی مسلمان ملکوں میں قحط آیا تو سعودی عرب نے اپنے خزانوں کے منہ کھول دیے۔ خوراک، اجناس وافر مہیا کیں اور یوں مصیبت کا شکار مسلمانوں کی اَشک شوئی کے لیے نہایت درجہ درد مندی دکھائی _
انسانیت نوازی اور امدادی خدمات میں سعودی عرب کا نمبر پوری دنیا میں ساتواں ہوگیا۔ مملکت میں 1996ءسے لیکر 2018ءتک ضرورت مند ممالک کو 84.7ارب ڈالر کی امداد فراہم کی۔انسانی، ترقیاتی اور فلاحی امداد کے حوالے سے سعودی عرب کا نمبر پوری دنیا میں ساتواں بن گیا۔ سعودی عرب یہ کام دنیا بھر میں ناداروں کو باوقار زندگی فراہم کرنے کے حوالے سے اپنے فرض کے تئیں انجام دے رہا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی جانے والی امداد میں خوراک، صحت، رہائش و تعلیم شامل ہے - پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے سعودی جو خدمات انجام دے رہی ہیں تاریخ کے وہ روشن صفحات ہیں - حکومتیں بدلیں، بادشاہان بدلے لیکن شروع ہی سے جو ان کا نظام تھا، اسلامی اصول اور پوری دنیا کے غریب و نادار کی خدمات کے جذبہ اور امداد میں کوئی کمی نہیں آئی- شاہ سلمان کے بیٹے کو جدیدیت پسند کہا جاتا ہے لیکن انہوں نے بھی اپنے پیش رو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اولیت قرآن و سنت اور ان کی تعلیمات کو دی ہے - اللہ تعالی سے دعا ہے کہ یہ ملک ایسا ہی پھلتا پھولتا رہے اور اللہ ان سے اسلام کی خدمات لیتا رہے -
 
Top