- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
13-بَاب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ قَارِئِ الْقُرْآنِ
۱۳-باب: قرآن کے قاری کی فضیلت کابیان
2904- حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، وَهِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ "الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَهُوَ مَاهِرٌ بِهِ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ وَالَّذِي يَقْرَؤُهُ -قَالَ هِشَامٌ وَهُوَ شَدِيدٌ عَلَيْهِ قَالَ شُعْبَةُ وَهُوَ عَلَيْهِ شَاقٌّ- فَلَهُ أَجْرَانِ".
قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
* تخريج: خ/تفسیر ۷۹ (۴۹۳۷)، م/المسافرین ۳۸ (۷۹۸)، د/الصلاۃ ۳۴۹ (۱۴۵۴)، ق/الأدب ۵۲ (۳۷۷۹) (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۰۲)، وحم (۶/۴۸، ۹۴، ۱۱۰، ۱۹۲)، ودي/فضائل القرآن ۱۱ (۳۴۱۱) (صحیح)
۲۹۰۴- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جو شخص قرآن پڑھتا ہے اور قرآن پڑھنے میں مہارت رکھتاہے وہ بزرگ پاکباز فرشتوں کے ساتھ ہوگا، اور جو شخص قرآن پڑھتا ہے اور بڑی مشکل سے پڑھ پاتاہے ، پڑھنا اسے بہت شاق گزرتاہے تو اسے دہرااجر ملے گا '' ۱؎ ۔امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
وضاحت ۱؎ : قرآن پڑھنے میں مہارت رکھنے والا ہو یعنی حافظ قرآن ہونے کے ساتھ قرآن کو تجوید اور اچھی آواز سے پڑھنے والا ہو، ایسا شخص نیکو کار بزرگ فرشتوں کے ساتھ ہوگا، اور جو مشقت کے ساتھ اٹک اٹک کر پڑھتا ہے اور اسے قرآن پڑھنے کا ذوق وشوق ہے تو اسے اس مشقت کی وجہ سے دگنا اجر ملے گا۔
2905- حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ زَاذَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَاسْتَظْهَرَهُ فَأَحَلَّ حَلالَهُ وَحَرَّمَ حَرَامَهُ أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهِ الْجَنَّةَ وَشَفَّعَهُ فِي عَشْرَةٍ مِنْ أَهْلِ بَيْتِهِ كُلُّهُمْ قَدْ وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لا نَعْرِفُهُ إِلا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِصَحِيحٍ وَحَفْصُ ابْنُ سُلَيْمَانَ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ.
* تخريج: ق/المقدمۃ ۱۶ (۲۱۶) (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۴۶) (ضعیف جداً)
(سند میں حفص بن سلیمان ابوعمر قاری کوفی صاحب عاصم ابن ابی النجودقراء ت میں امام ہیں، اور حدیث میں متروک )
۲۹۰۵- علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جس نے قرآن پڑھا اور اسے پوری طرح حفظ کرلیا، جس چیز کو قرآن نے حلال ٹھہرایا اسے حلال جانا اور جس چیز کو قرآن نے حرام ٹھہرایا اسے حرام سمجھا تو اللہ اسے اس قرآن کے ذریعہ جنت میں داخل فرمائے گا۔ اور اس کے خاندان کے دس ایسے لوگوں کے بارے میں اس (قرآن) کی سفارش قبول کرے گاجن پر جہنم واجب ہوچکی ہوگی '' ۱؎ ۔
امام ترمذی کہتے ہیں :۱- یہ حدیث غریب ہے، اسے ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں،۲- اس کی سند صحیح نہیں ہے ،۳- حفص بن سلیمان حدیث میں ضعیف قرار دیئے گئے ہیں۔