• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنی سنائی بات آگے پھیلانا

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
محترم اخوان! جب بھی آپ کوئی عبارت کہیں بغیر ریفرنس کے لکھی پائیں تو اس پر کبھی اعتبار نہ کریں۔ کیونکہ ہمیں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جگہ جگہ تحقیق کرنے کا حکم دیا ہے:

فرمان باری ہے:
﴿ يأيها الذين آمنوا إذا ضربتم في سبيل الله فتبينوا ولا تقولوا لمن ألقى إليكم السلام لست مؤمنا ﴾ ... سورة النساء
’’اے ایمان والو! جب اللہ کی راہ میں نکلو تو خوب تحقیق کر لیا کرو، اور جو شخص تم پر سلام کہے تو اسے (کافر سمجھ کر) یہ نہ کہو کہ تو مؤمن نہیں۔‘‘

نیز فرمایا: ﴿ يأيها الذين آمنوا إن جاءكم فاسق بنبإ فتبينوا أن تصيبوا قوما بجهالة فتصبحوا على ما فعلتم نادمين ﴾ ... سورة الحجرات
اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس کوئی فاسق شخص خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کر لیا کرو، کہیں ایسا نہ کرو کہ تم کسی تم جہالت میں کسی قوم پر حملہ کر بیٹھو پھر تم بعد میں اپنے کیے پر نادم ہو جاؤ۔‘‘
ہمیں دین اسلام میں کوئی بات بغیر تحقیق (اور حوالے) کے خواہ وہ قرآن یا حدیث کا نام لے کر کہی گئی ہو، اسے ماننے اور اسے آگے پھیلانے سے منع کیا گیا ہے۔ بلکہ ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہمیں اگر کئی خبر ملے تو ہم اسے علماء کے سامنے پیش کر کے اس کا حکم معلوم کریں۔
فرمان باری ہے: ﴿ وإذا جاءهم أمر من الأمن أو الخوف أذاعوا به ولو ردوه إلى الرسول وإلى أولي الأمر منهم لعلمه الذين يستنبطونه منهم ﴾ ... سورة النساء
یہ لوگ جہاں کوئی اطمینان بخش یا خوفناک خبر سن پاتے ہیں اُسے لے کر پھیلا دیتے ہیں، حالانکہ اگر یہ اُسے رسول اور اپنی جماعت کے ذمہ دار اصحاب تک پہنچائیں تو وہ ایسے لوگوں کے علم میں آ جائے جو اِن کے درمیان اس بات کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ اس سے صحیح نتیجہ اخذ کرسکیں۔

نیز فرمان نبوی علیہ افضل الصلوات وازکی التسلیم ہے: « كفى بالمرء كذبا أن يحدث بكل ما سمع » ... صحيح مسلم5
کہ کسی انسان کے جھوٹا اور ایک روایت کے مطابق گناہگار ہونے کیلئے اتنا ہی کافی ہے کہ ہر سنی سنائی بات (بغیر تحقیق کے) آگے بیان کر دے۔‘‘

تو خلاصہ یہ ہے کہ ایسی کسی بات کو تسلیم نہیں کرنا چاہئے جب تک کوئی شخص اپنی بات کو قرآن کریم یا صحیح حدیث مبارکہ کے ریفرنس سے ثابت نہ کرے۔

یہ بات تو سب کو علم ہے کہ ضعیف روایات بھی ہوتی ہیں اور موضوع بھی۔ میری رائے میں کسی بھی بات کو وحی یا شریعت سمجھ کر قبول نہیں کرنا چاہئے خواہ اس کے سامنے (قرآن) یا (حدیث) ہی کیوں نہ لکھا ہو، جب تک اصل سورس کا حوالہ نہ دیا جائے اور اگر وہ بات قرآن یا صحیحین کے علاوہ ہے تو جب تک محدثین سے اس کی صحت اور ضعف کا نقل نہ کیا جائے۔

واللہ اعلم!
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
الحمداللہ! انس نضر حفظہ اللہ تعالیٰ کی یہ پوسٹ تقلید کا زبردست رد ہے۔ عامی ہو یا عالم تحقیق سے کسی کو مفر نہیں۔ عامی کی تحقیق یہ ہے کہ وہ سوال کرنے کے لئے کسی ایسے عالم کا انتخاب کرے جو قرآن و حدیث کا علم رکھتا ہو ناکہ اس جاہل شخص کا جو خود کو مفتی، شیخ الحدیث و عالم کہتا ہو لیکن اس کا اوڑھنا بچھونا فقہ میں وارد شدہ اقوال ہوں۔ پھراس عامی کو چاہیے کہ صحیح عالم کا انتخاب کرنے کے بعد کسی مسئلے میں اس سے قرآن و حدیث کے دلائل دریافت کرے ناکہ اس کی زاتی رائے۔

کیا ایک عامی یہ معمولی کام بھی سرانجام دینے کے قابل نہیں؟ یہی عامی ہیں جو دنیاوی معاملات میں بہت زیادہ تحقیق کرتے ہیں۔ کیا دین ہی ایسا معاملہ ہے جس میں تحقیق کی بالکل ضرورت نہیں بلکہ اندھی تقلید ہی کفایت کرتی ہے؟؟؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
یہ پوسٹس وٹس ایپ گروپس پر شیئر کرنی چاہئے اور فیس بک وغیرہ پر بھی۔ آج کل جھوٹے قصے کہانیوں اور روایات کا سیلاب سا آیا ہوا ہے۔ کوئی بھی اچھی سی بات یا واقعہ لے کر اس میں انبیاء کو شامل کر کے جزاک اللہ سبحان اللہ کے الفاظ کے ساتھ آگے بلا تحقیق کے شیئر کرتے چلے جاتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
محترم اخوان! جب بھی آپ کوئی عبارت کہیں بغیر ریفرنس کے لکھی پائیں تو اس پر کبھی اعتبار نہ کریں
یہ پوسٹس وٹس ایپ گروپس پر شیئر کرنی چاہئے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اب تو لوگ غلط ریفرنس دے کر بھی غیر مصدقہ باتیں شیئر کر رہے ہیں۔۔
تو "بغیر ریفرنس" کی بجائے "مصدقہ ریفرنس" یا "مصدقہ بات " یا "متحقق بات" کا لفظ زیادہ بہتر ہے، واللہ اعلم!
ایک گروپ میں الفاظ میں تبدیلی کر کے شیئر کر دیا ہے۔
 
Top