• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سورۃ البقرہ 102

شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک گزارش ہے کہ نرگسیت میں مبتلا نہ ہوں، بات سمجھنے کی کوشش کریں، آپ کی باتوں سے واضح ہے کہ آپ حدیث ہی نہیں بلکہ قرآن سے بھی لا علم ہیں، اس لیے کوشش کریں، جو علما آپ کو وقت دے رہے ہیں، ان کی بات ماننا نہیں تو کم از کم ان سے سیکھ کر اپنے موقف میں کچھ نہ کچھ بہتری پیدا کرلیں۔
تاکہ آپ کو یہ غلط فہمی نہ رہے کہ میری بات کا علمی جواب نہیں دیا ، اس لیے مختصرا عرض کردیتاہوں، اس آیت میں ’ما‘ صرف ایک جگہ استعمال نہیں ہوا، بلکہ سات آٹھ مرتبہ یہ لفظ آیا ہے، بعض دفعہ یہ لفظ نفی کے لیے استعمال ہوا ہے، بعض دفعہ اثبات ( موصولہ ) کے طور پر۔
جو شخص عربی زبان کے اسلوب سے واقف ہے، وہ اس آیت میں نفی کہاں ہے، اثبات کہاں ہے، فورا پہچان جائے گا، لیکن اگر آپ کی طرح ایک بات پرمصر رہیں، تو میرے بھائی یہ قرآن نہیں رہے گا، بلکہ ایک بچگانہ گفتگو بن جائے گی، جس کا نہ کوئی سر ہوگا نہ پیر۔
جس طرح آپ اصرار کر رہے ہیں کہ ماانزل کا مانافیہ ہے، اسی طرح کوئی اور اصرار کرے کہ ما کفر سلیمان کا ما موصولہ ہے، تو قرآن کریم کی یہ آیات بینات کھلواڑ بن کر رہ جائیں گی۔
میں نے مفسرین کے اقوال دیکھیں، تقریبا سب نے ماانزل کے ما کو موصولہ بنایا ہے۔ ہاں بعض لوگوں نے مانافیہ کا قول نقل کیا ہے۔
آپ راجح مرجوح کی بات کریں، تو کوئی سمجھ میں آئے، سیدھا سیدھا راجح اور قابل اعتماد قول کو غلط کہنا، اور اپنی رائے یا ایک شاذ اور ضعیف قول کو درست کہنا، یہ جرأت لاعلمی سے ہی پیدا ہوتی ہے۔ اہل علم کا یہ انداز نہیں دیکھا۔
السلام علیکم! محترم۔شکریہ آپ نے بہت اچھی بات کہی میں آج آپ کی جان چھوڑ دیتا ہوں۔۔لیکن۔صرف یہ کہ اللہ کا کوئی اصول نہیں عام لوگوں کے لئے فرشتے کسی بھی صورت میں تعلیم و تربیت کے لئے اس دنیا والوں کے لئے نازل فرمائے۔۔۔۔۔۔آپ اپنی بات پر میں اپنی ۔قیامت کے دن ان شائ اللہ فیصل ہو جائے گا۔۔۔۔شکریہ۔۔۔۔
میں نے ایک آیت سے دوسری آیت سے تفسیر لے کر آپ سے سامنے رکھی تھی۔۔۔۔بلکل آپ کی بات درست ہے کہ ایک لفظ کے بہت سے معنی ہیں لیکن محترم۔۔۔سیاق و سباق اور دوسری آیات کو سامنے رکھ کر ہم راد اصلی کی طرف جا سکتے ہیں۔۔کیونکہ یہ وہی قرآن ہے جو اللہ نے نازل فرمایا اور اللہ سے بہتر مراد اصلی کوئی نہیں جانتا۔۔۔۔لیکن خیر۔۔۔۔شکریہ۔۔مہربانی آپ کی۔۔۔
پھر کہتا چلو ۔۔جادو جنتر منتر سے کوئی کسی کو کہیں بھی کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچا سکتا۔۔۔۔۔۔اگر آپ اس طرح کے جادو کے قائل ہیں تو آپ مشرک ہیں۔۔۔۔
نظر بد نہیں ہے جیسے بدشگونی نہیں ہے اسی طرح نطر بد بھی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔اللہ کی آیات پر غور فرمائیں۔۔۔۔اور سوچیں آپ کہیں شرک تو نہیں کر رہے ۔۔۔اگر کر رہے ہیں تو اللہ سے دعا کریں اللہ ہدایت دے آپ کو۔۔۔۔۔شکریہ محترم۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
پھر کہتا چلو ۔۔جادو جنتر منتر سے کوئی کسی کو کہیں بھی کسی بھی قسم کا نقصان نہیں پہنچا سکتا۔۔۔۔۔۔اگر آپ اس طرح کے جادو کے قائل ہیں تو آپ مشرک ہیں
جاتے جاتے پھر ایک اور بلنڈر کر گئے ہیں۔
کسی کو تھپڑ لگے تو درد ہوتی ہے، اسی طرح جادو کی بھی تاثیر ہے۔
اور یہ سب چیزیں اللہ کی مشیئت کے تابع ہیں، اسے شرک کہنا واضح لاعلمی ہے۔
 
Top