• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سورۃ البقرہ 102

شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
وَمَآأُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ۔
اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پر جادونہیں اتارا گیا تھا۔

وَمَآ۔۔۔۔۔سے دو باتوں کی نفی کی گئی ہے۔۔۔۔۔۔لوگ یہ مانتے تھے کہ بابل میں ہاروت ماروت فرشتے ہیں۔۔۔اللہ تعالیٰ نے اور نہیں نازل کی دو فرشتوں ہاروت ماروت پر کوئی حکم۔۔۔۔یعنی وہ کوئی فرشتے نہیں تھے۔۔۔۔۔اس سے پہلے کی آیات کو دیکھیں جادو کفر کا کام ہے اور کفر تو شیطانوں نے کیا کہ جادو سیکھاتے تھے۔۔۔۔

حد ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔۔جناب۔۔۔۔اللہ حافظ ہی کہہ سکتا ہوں میں آپ سب کو صرف۔۔۔قیامت کے دن باقی بات کریں گے۔۔۔۔شکریہ۔۔۔۔۔۔۔




 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
لوگوں کا یہ بھی عقیدہ تھا کہ بابل میں جو دو لوگ ہیں ہاروت اور ماروت وہ فرشتے ہیں اور لوگوں کو جادو سیکھاتے ہیں۔۔۔۔وما کے ترجمہ سے دو باتوں کی نفی کی گئ ایک ہاروت ماروت فرشتے نہیں اور نہ ان پر کسی قسم کا حکم نازل کیا گیا۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے اس عقیدہ کی بھی نفی کی ۔۔۔کہ ہاروت ماروت نامی کسی دو فرشتوں پر جادو نہیں اتارا گیا۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ تو فرما رہے ہیں ”عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَدو فرشتوں ہاروت اور ماروت پر ۔ اور آپ انہیں فرشتہ ماننے سے انکاری ہیں۔ اور یہ جو ”وما“ کے نافیہ ہونے پر آپ زور دے رہے ہیں اس کو نافیہ بنا لیں کہ یہ بطور نافیہ بھی آتا ہے مگر ”مَلَكَيْنِ“ کے معنیٰ کو اپنی مرضی سے نہ بدلیں اور قرآن میں معنوی تحریف سے بچیں۔

 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
یہ قرآن مجید کا فیصلہ ہے کہ ہاروت ماروت شیطان تھے فرشتے نہیں تھے۔۔۔
کم از کم آپ اس آیت کو جو ترجمہ کر رہے ہیں اس میں تو آپ نے ان دونوں کو فرشتہ کہا ہے
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پر جادونہیں اتارا گیا تھا
یہاں اس آیت میں آپ نے ترجمہ فرشتے کیا ہے
سمجھ میں نہیں آ رہا کہ آپ کے دعوی کو درست مانیں یا آپ کے ترجمے کو
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
حد ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔۔جناب۔۔۔۔اللہ حافظ ہی کہہ سکتا ہوں میں آپ سب کو صرف۔۔۔قیامت کے دن باقی بات کریں گے۔۔۔۔شکریہ۔۔۔۔۔۔۔
دنیا کی سب سے خطرناک سوچ:
میں صحیح باقی سب غلط
آپ پہلے خود طے کر لیں کہ وہ فرشتے تھے یا شیطان یا کچھ اور اسکے بعد صبر وتحمل سے بحث کریں.
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
حد ہو گئی۔۔۔۔۔۔۔۔جناب۔۔۔۔اللہ حافظ ہی کہہ سکتا ہوں میں آپ سب کو صرف۔۔۔قیامت کے دن باقی بات کریں گے۔۔۔۔شکریہ
اگر جاہل ہیں ، تو سیکھنے کا انداز اپنانا چاہیے تھا ۔
اور اگر سیکھانا چاہتے ہیں تو عالمانہ شان کچھ نہ کچھ ہونی چاہیے تھی ۔
بہرصورت بہت بہتر ، سب باتیں قیامت کو ہی کریں گے ، فورم پر فضولیات پھیلانے کی ضرورت نہیں ۔ اللہ حافظ ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
وَمَآأُنزِلَ عَلَى الْمَلَكَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَمَارُوتَ۔
اور بابل میں ہاروت ماروت دو فرشتوں پر جادونہیں اتارا گیا تھا۔
جی مان لیا

اللہ تعالیٰ نے اور نہیں نازل کی دو فرشتوں ہاروت ماروت پر کوئی حکم

تو پھر وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّى يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ ۔کا کیا مطلب؟


یعنی وہ کوئی فرشتے نہیں تھے
انہیں فرشتے بھی کہتےہو اور دوسرے ہی لمحے پٹری سے اتر جاتے ہو!!!
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
السلام علیکم!
یہاں بات ہو رہی تھی ہاروت اور ماروت کی۔۔۔اس کی میں وضاحت دینے کے لئے کچھ کتابوں کی تصاویر پیش کرتا ہوں جن میں سورۃ البقرہ 102 کی تفسیر اور ترجمہ کیا گیا ہے۔۔۔جو کہ درست ہیں۔
1)علامہ سید بدیع الدین شاہ راشدی صاحب نے اپنی کتاب قصہ ہاروت و ماروت میں ترجمہ کیا ہے ۔۔۔
2)ترجمان القرآن مولانا ابو الکلام احمد آزاد صاحب ۔۔ نے بھی اس کا ترجمہ درست کیا ہے۔۔صفہ نمبر286۔
3)تفسیر ثنائی شیخ الاسلام حضرت مولانا ثنا اللہ امر تسی صاحب نے بھی یہی ترجمہ کیا ہے یعنی درست ترجمہ کیا ہے۔ صفہ نمبر83
4)قاموس القرآن ۔مکمل و مستند قرآنی ڈکشنری قاضی زین العابدین سجاد میرٹھی صاحب نے بھی درست ترجمہ کیا ہے۔صفہ649۔
5)تفسیر عروۃ الوثقیٰ ازمولانا عبدالکریم اثری صاحب نے بھی درست ترجمہ کیا ہے۔صفہ نمبر 146۔
6)تفسیر درمنثور جلد اول میں صفہ نمبر 261 میں درج ہے کہ امام ابن ابی حاتم نے الضحاک سے روایت کیا ہے کہ وہ فرمانے ہیں یہ اہل بابل کے دو کافر شخص تھے۔
7)تفسیر فتح المنان المشہوربہ تفسیر حقانی جلد اول صفہ نمبر 233 تفسیر میں لکھتے ہیں۔ہاروت ماروت دو شخص تھے۔

٭میرا سوال ۔۔ان لوگوں کے لئے جو کہتے ہیں کہ فرشتے تھے اور اللہ تعالیٰ نے تعلیم و تربیت اور لوگوں کی آزمائش کے لئے اورا لوگوں کو نصیت کرنے کے لئے ان کو بھیجا تھا ۔۔دلیل دیں اس بات کی کہ اللہ تعالیٰ عام لوگوں کے لئے فرشتے نازل فرماتا ہے۔اور فرشتے عام لوگوں کے بات کرتے ہیں۔اللہ کا قانون ہے بشر کے لئے بشر ہی کو بھیجتا ہے تعلیم و تربیت کے لئے۔اگر اس دنیا میں فرشتے بستے ہوتے تو اللہ تعالیٰ تعلیم و تربیت کے لئے فرشتے ہی بھیجتا۔
سورۃ بنی اسرائیل17آیت 95تا 94۔
سورۃ حم سجدہ 41آیت 14۔
سورۃ الانعام 6آیت 8۔
سورۃ الانعام6آیت 9۔
سورۃ الانعام 6آیت 111۔

اللہ تعالیٰ ہمیں حق کا راستہ دکھائے آمین۔
 

اٹیچمنٹس

Top