رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
إِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ ﴿٣١﴾ فَقَالَ إِنِّي أَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْرِ عَن ذِكْرِ رَبِّي حَتَّىٰ تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ ﴿٣٢﴾ رُدُّوهَا عَلَيَّ ۖ فَطَفِقَ مَسْحًا بِالسُّوقِ وَالْأَعْنَاقِ ﴿٣٣﴾
جب پچھلے پہر ان کے سامنے عمدہ نسل کے تیز رفتار گھوڑے پیش کیے گیے ٭ تو کہا : میں نے اس مال کو اپنے رب کی یاد کے مقابلہ میں پسند کیا ہے حتی کہ وہ رسالہ سامنے سے اوجھل ہو گیا ٭ (آپ نے کہا) کہ ان کومیرے پاس واپس لائو تو آپ ان کی پنڈلیوں اور گردنوں کو کاٹنے لگے ۔ ان آیات میں اختلاف کی نوعیت کو پیش نظر رکھ کر صحیح بات کی کتاب وسنت اور سیاق وسباق کی روشنی میں وضاحت فرما دیں؟