محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
السلام و علیکم و رحمت الله -
اس موضوع سے متعلق کفایت الله سنابلی صاحب کا یہ تھریڈ بھی کافی مفید رہے گا جس میں انہوں نے بخاری کی روایت کی صحیح توجیہ پیش کی ہے جس میں مذکور ہے کہ گورنر کوفہ عبید الله بن زیاد نے حضرت حسین رضی الله عنہ کے چہرے مبارک کو اپنی چھڑی سے مارا -
http://forum.mohaddis.com/threads/’’خارجیت،-سبائیت-اورشیعیت‘‘-بجواب-’’رافضیت-،-ناصبیت-اوریزیدیت‘‘-حصہ-اول-۔.8199/page-2
مزید یہ کہ تاریخی حقائق اس بات کا پتا دیتے ہیں کہ یزید بن معاویہ رحم الله اور ابن زیاد کو حسین رضی الله عنہ کا قاتلین کہنے والا پہلا شخص کیسانیہ فرقہ کا بانی "مختار بن ابی عبید ثقفی" تھا- مختار ثقفی کذاب تھا اور سیاسی طور پر مستحکم ہونے کے لئے اس نے یہ حربہ آزمایا کہ اہل کوفہ کو اہل شام سے نفرت دلانے کے لئے اس نے یزید و ابن زیاد اور اس کا ساتھیوں کو حسین رضی الله عنہ کا قاتل کہنا شروع کردیا اور اسطرح اہل مدینہ و کوفہ کی ہمدردیاں سمیٹنا شروع کردیں اور اس حربے میں وہ کافی کامیاب ہوا- اور پھر خلافت کے حصول کے لئے عبد الله بن زبیر رضی الله سے جنگ کی -بعد میں عبد الله بن زبیر رضی الله کے بھائی معصب بن زبیر رضی الله عنہ نے اسے ایک جنگ میں جہنم واصل کیا - اس جنگ میں گورنر کوفہ ابن زیاد کے بیٹے نے معصب بن زبیر رضی الله عنہ کا ساتھ دیا -(واللہ اعلم)
اس موضوع سے متعلق کفایت الله سنابلی صاحب کا یہ تھریڈ بھی کافی مفید رہے گا جس میں انہوں نے بخاری کی روایت کی صحیح توجیہ پیش کی ہے جس میں مذکور ہے کہ گورنر کوفہ عبید الله بن زیاد نے حضرت حسین رضی الله عنہ کے چہرے مبارک کو اپنی چھڑی سے مارا -
http://forum.mohaddis.com/threads/’’خارجیت،-سبائیت-اورشیعیت‘‘-بجواب-’’رافضیت-،-ناصبیت-اوریزیدیت‘‘-حصہ-اول-۔.8199/page-2
مزید یہ کہ تاریخی حقائق اس بات کا پتا دیتے ہیں کہ یزید بن معاویہ رحم الله اور ابن زیاد کو حسین رضی الله عنہ کا قاتلین کہنے والا پہلا شخص کیسانیہ فرقہ کا بانی "مختار بن ابی عبید ثقفی" تھا- مختار ثقفی کذاب تھا اور سیاسی طور پر مستحکم ہونے کے لئے اس نے یہ حربہ آزمایا کہ اہل کوفہ کو اہل شام سے نفرت دلانے کے لئے اس نے یزید و ابن زیاد اور اس کا ساتھیوں کو حسین رضی الله عنہ کا قاتل کہنا شروع کردیا اور اسطرح اہل مدینہ و کوفہ کی ہمدردیاں سمیٹنا شروع کردیں اور اس حربے میں وہ کافی کامیاب ہوا- اور پھر خلافت کے حصول کے لئے عبد الله بن زبیر رضی الله سے جنگ کی -بعد میں عبد الله بن زبیر رضی الله کے بھائی معصب بن زبیر رضی الله عنہ نے اسے ایک جنگ میں جہنم واصل کیا - اس جنگ میں گورنر کوفہ ابن زیاد کے بیٹے نے معصب بن زبیر رضی الله عنہ کا ساتھ دیا -(واللہ اعلم)