• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب ایک بات

شمولیت
اپریل 16، 2015
پیغامات
57
ری ایکشن اسکور
17
پوائنٹ
57
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
یہ بات میں نے فیس بک پر پڑھی، کہ یہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے!
’’اللہ کی قسم اگر دجلہ کے دور درازعلاقے میں بھی کسی خچر کو راہ چلتے ٹھوکر لگ گئی تو مجھے ڈر لگتا ہے کہیں اللہ تعالیٰ مجھ سے یہ سوال نہ کردیں اے عمر، تونے وہ راستہ ٹھیک کوں نہیں کرایا تھا؟‘‘

کیا یہ واقعی سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے؟ یہ ویسے ہی پہلا دیا گیا ہے؟
شیخ @اسحاق سلفی اس کی وضاحت کردیجئے گا!
اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر دے!
 
شمولیت
جولائی 03، 2012
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
94
پوائنٹ
63
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اللہ ایسا خلیفا پھر دے ،،جس اندر اللہ کا در کوٹ کوٹ کے بھرا تھا،،رضی اللہ عنہ
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
یہ بات میں نے فیس بک پر پڑھی، کہ یہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے!
’’اللہ کی قسم اگر دجلہ کے دور درازعلاقے میں بھی کسی خچر کو راہ چلتے ٹھوکر لگ گئی تو مجھے ڈر لگتا ہے کہیں اللہ تعالیٰ مجھ سے یہ سوال نہ کردیں اے عمر، تونے وہ راستہ ٹھیک کوں نہیں کرایا تھا؟‘‘
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ ؛
محترم بھائی آپ نے جن الفاظ سے سیدنا عمر ؓ کا قول پوچھا ہے ،وہ کئی عربی سائیٹز پر شائع ہے
اس کے عربی الفاظ حسب ذیل ہیں :
’’ لو عثرت بغلة في العراق لسألني الله عنها لما لم تصلح لها الطريق يا عمر ‘‘
یہ روایت بعینہ ان الفاظ سے تو نہیں ملی ۔۔۔۔تاہم اس سے ملتی ،جلتی رویات سیدنا سے موجود ہیں :
جو سیرت و فضائل سیدنا عمر ؓ پر لکھی گئی جامع کتاب ( (محض الصواب في فضائل أمير المؤمنين عمر بن الخطاب ) - (ج 2 / ص 621)
پر موجود ہیں ؛
( ۱)وعن داود بن علي2 قال: قال عمر رضي الله عنه "لو ماتت شاة على شط3 الفرات ضائعة، لظننت أن اللّه عز وجل سائلي عنها يومالقيامة"4.
وعن عبد اللّه بن عمر قال: كان عمر بن الخطّاب رضي الله عنه يقول: لو مات جدي بطف5 الفرات لخشيت أن يحاسب اللّه به عمر6.
وعن علي رضي الله عنه قال: "رأيت عمر بن الخطّاب رضي الله عنه على قتب يعدو، فقلت: "يا أمير المؤمنين أين تذهب؟ قال: "بعير نَدَّ7 من إبل الصدقة أطلبه" فقلت: "لقد أذللت الخلفاء بعدك، فقال: "يا أبا الحسن لا تلمني [90 / ب] فوالذي بعث محمداً بالنبوة لو أن عناقاً8 أخذت بشاطيء الفرات لأخذ بها عمر يوم القيامة"9

ان میں پہلا قول یہ ہے کہ اگر فرات کے کنارے ایک بکری بھی ناحق مر گئی ،تو میرا گمان ہے کہ روز محشر اللہ تعالی مجھ سے اس کے متعلق پوچھے گا ؛
اسی طرح دوسرا قول بھی ہے ۔۔۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ ؛
محترم بھائی آپ نے جن الفاظ سے سیدنا عمر ؓ کا قول پوچھا ہے ،وہ کئی عربی سائیٹز پر شائع ہے
اس کے عربی الفاظ حسب ذیل ہیں :
’’ لو عثرت بغلة في العراق لسألني الله عنها لما لم تصلح لها الطريق يا عمر ‘‘
یہ روایت بعینہ ان الفاظ سے تو نہیں ملی ۔۔۔۔تاہم اس سے ملتی ،جلتی رویات سیدنا سے موجود ہیں :
جو سیرت و فضائل سیدنا عمر ؓ پر لکھی گئی جامع کتاب ( (محض الصواب في فضائل أمير المؤمنين عمر بن الخطاب ) - (ج 2 / ص 621)
پر موجود ہیں ؛
( ۱)وعن داود بن علي2 قال: قال عمر رضي الله عنه "لو ماتت شاة على شط3 الفرات ضائعة، لظننت أن اللّه عز وجل سائلي عنها يومالقيامة"4.
وعن عبد اللّه بن عمر قال: كان عمر بن الخطّاب رضي الله عنه يقول: لو مات جدي بطف5 الفرات لخشيت أن يحاسب اللّه به عمر6.
وعن علي رضي الله عنه قال: "رأيت عمر بن الخطّاب رضي الله عنه على قتب يعدو، فقلت: "يا أمير المؤمنين أين تذهب؟ قال: "بعير نَدَّ7 من إبل الصدقة أطلبه" فقلت: "لقد أذللت الخلفاء بعدك، فقال: "يا أبا الحسن لا تلمني [90 / ب] فوالذي بعث محمداً بالنبوة لو أن عناقاً8 أخذت بشاطيء الفرات لأخذ بها عمر يوم القيامة"9

ان میں پہلا قول یہ ہے کہ اگر فرات کے کنارے ایک بکری بھی ناحق مر گئی ،تو میرا گمان ہے کہ روز محشر اللہ تعالی مجھ سے اس کے متعلق پوچھے گا ؛
اسی طرح دوسرا قول بھی ہے ۔۔۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
الله آپکو جزائے خیر دے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
(۱) ۔۔عن داود بن علي2 قال: قال عمر رضي الله عنه "لو ماتت شاة على شط3 الفرات ضائعة، لظننت أن اللّه عز وجل سائلي عنها يومالقيامة"
( أبو نعيم: الحلية 1/53)

(۲)عن عبد اللّه بن عمر قال: كان عمر بن الخطّاب رضي الله عنه يقول: لو مات جدي بطف5 الفرات لخشيت أن يحاسب اللّه به عمر6.



6 ابن الجوزي: مناقب ص 161، ومسدد عن الحسن بنحوه كما في المطالب العالية 4/41، وابن سعد عن عبد الرحمن بن حاطب: الطبقات 3/305، وابن أبي شيبة عن حميد بن عبد الرحمن: المنصف 13/277، والطبري: التاريخ 4/202، وهو حسن لغيره.
 

salfisalfi123456

مبتدی
شمولیت
اگست 13، 2015
پیغامات
84
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
6
محترم اسحاق سلفی بھائی ایک مدرس صاحب نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا ہی ایک اور قول بیان کیا تھا کہ. اگر میں کسی کو زنا کرتے ہوئے دیکھ لوں تو اگر میرے پاس تین گواہ اور ہوئے تو پھر ٹھیک ہے ورنہ میں اپنا رخ پھیر لوں گا کیونکہ میری پیٹھ پر پھر اسی کوڑے قذف کے لگیں گے.
کیا یہ قول سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے وضاحت کر دیں
جزاک اللہ خیرا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
محترم اسحاق سلفی بھائی ایک مدرس صاحب نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا ہی ایک اور قول بیان کیا تھا کہ. اگر میں کسی کو زنا کرتے ہوئے دیکھ لوں تو اگر میرے پاس تین گواہ اور ہوئے تو پھر ٹھیک ہے ورنہ میں اپنا رخ پھیر لوں گا کیونکہ میری پیٹھ پر پھر اسی کوڑے قذف کے لگیں گے.
کیا یہ قول سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے وضاحت کر دیں
جزاک اللہ خیرا
یہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے ۔۔یا۔۔نہیں ،یہ میرے علم میں نہیں ۔۔
لیکن اس صورت میں شرعی حکم یہی ہے کہ اگر زنا کے الزام کے ثبوت میں چار گواہ موجود نہیں ،تو دیکھنے والا خاموش رہے،
ورنہ الزام لگانے والے پر ’’ حد قذف ‘‘ لاگو ہوگی۔
فإن نقص عدد الشهود عن أربعة ، وجب عليهم السكوت ، ولم يجز لهم اتهامه بالزنا ، فإن تكلموا بذلك رُدت شهادتهم ، وأُقيم عليهم حد القذف ، لقوله تعالى : (وَالَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً) النور/4 .

ولما رواه النسائي (3469) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رضي الله عنه أَنَّ هِلَالَ بْنَ أُمَيَّةَ قَذَفَ شَرِيكَ بْنَ السَّحْمَاءِ بِامْرَأَتِهِ ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِذَلِكَ .

فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: (أَرْبَعَةَ شُهَدَاءَ ، وَإِلَّا فَحَدٌّ فِي ظَهْرِكَ) . وصححه الألباني.

قال ابن قدامة : "وإذا لم تَكمل شهود الزنا ، فعليهم الحدُّ في قول أكثر أهل العلم" انتهى .

"المغني " (10 /175) .
(http://islamqa.info/ar/131089 )
 

قاضی786

رکن
شمولیت
فروری 06، 2014
پیغامات
146
ری ایکشن اسکور
70
پوائنٹ
75
سب ہی اسحاق بھائی کو ٹف ٹائم دیتے ہیں

میں سمجھ رہا تھا صرف میں ہی ہوں

اللہ جزائے خیر دے آپ کو
 
شمولیت
جولائی 03، 2012
پیغامات
97
ری ایکشن اسکور
94
پوائنٹ
63
(۱) ۔۔عن داود بن علي2 قال: قال عمر رضي الله عنه "لو ماتت شاة على شط3 الفرات ضائعة، لظننت أن اللّه عز وجل سائلي عنها يومالقيامة"
( أبو نعيم: الحلية 1/53)

(۲)عن عبد اللّه بن عمر قال: كان عمر بن الخطّاب رضي الله عنه يقول: لو مات جدي بطف5 الفرات لخشيت أن يحاسب اللّه به عمر6.



6 ابن الجوزي: مناقب ص 161، ومسدد عن الحسن بنحوه كما في المطالب العالية 4/41، وابن سعد عن عبد الرحمن بن حاطب: الطبقات 3/305، وابن أبي شيبة عن حميد بن عبد الرحمن: المنصف 13/277، والطبري: التاريخ 4/202، وهو حسن لغيره.
ترجمع کر دے مہربانی ہوگی @اسحاق سلفی بھائ
 
Top