• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا لشکر باغی تھا؟

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
580
ری ایکشن اسکور
187
پوائنٹ
77
سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا لشکر باغی تھا؟

اسحاق جھالوی اور مرزا جہلمی جیسے روافض جو مغالطہ دیتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا لشکر باغی تھا!

(1) فرض کر لیا جائے اگر باغی تھا تو کیا رسول الله صلى الله عليه وسلم نے باغی جماعت کو فئتين عظيمتين من المسلمين کہا تھا! اور باغی جماعت کو مسلمانوں کی عظیم ترین جماعتوں میں سے ایک مانا؟

(2) الله اور اُس کے رسول نے باغیوں سے قتال کا حکم دیا، لیکن حسن رضی الله عنه نے باغی جماعت ھی سے صلح کرکے، باغی گروہ کے لیڈر امیر معاویه رضي الله عنه کو خلافت ھی سونپ دی؟

(3) یعنی جس باغی گروہ سے الله اور اُس کے رسول نے قتال کا حکم دیا، حسن رضی الله عنه اُسی باغی گروہ کے لیڈر امیر معاویه رضى الله عنه سے وظائف لیتے رھے؟

(4) باغی جماعت کے لیڈر امیر معاویه رضى الله عنه کے خلیفه بن جانے کے بعد، اُن کی زیرِ قیادت جتنے جہاد ھوئے، وہ بھی جھاد ھی تھے؟

(5) رسول الله صلی الله عليه وسلم کی بشارت موجود تھی کہ، میری امت کا پہلا لشکر جو سمندر میں جہاد کرے گا، اُن کے لئے جنت واجب ھوچکی ھے [صحیح البخاری: 2924]
اس سمندری جہاد میں خود امیر المؤمنین معاویه رضي الله عنه شامل تھے". لیکن پھر بھی معاویہ باغی تھے؟

(6) مطلب یہ کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے باغیوں کو جنتی قرار دیا تھا؟

(7) علی رضی نے باغی گروہ کے مقتولین کے بارے میں فرمایا تھا: قتلانا وقتلاھم في الجنة
ھمارے اور معاویه کے مقتولین جنتی ھیں".
[مصنف ابن أبي شيبة: 15/305، السنن سعيد من منصور: 2/398، مجمع الزوائد: 9/357]- وسنده صحيح

(8) مطلب علی رضی الله عنه بھی باغیوں کو جنتی ھی سمجھتے تھے؟

(9) سورہ الحجرات میں رب العالمین نے فرمایا: مسلمانوں کی دو جماعتوں میں جنگ ھوجائے تو صلح کروا دیا کرو". حسن اور معاویہ رضي الله عنهم نے صلح کرلی، لیکن باغی صرف معاویه ھوئے؟

اصل نقطہ: اگر امیر معاویه کا گروہ باغی گروہ ھوتا، تو رسول الله کبھی بھی معاویه رضي الله عنه کے گروہ کو مسلمانوں کی عظیم جماعت نہ کہتے، اور باغی گروہ کے لیڈر، امیر معاویه رضي الله عنه، کبھی بھی سمندری بیڑے میں شامل ھوکر خصوصی جنت کی بشارت سے مستفید نہ ھوتے، اور علی رضی الله عنه، کبھی بھی معاویه رضي الله عنه کے گروہ کے مقتولین کو جنتی نہ کہتے، اور حسن رضی الله عنه کبھی بھی معاویه رضى الله عنه سے صلح نہ کرتے!!
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
اصل بات یہ ہے کہ سیدنا امیرمعاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اپنے دورِ خلافت میں سبائی منافقین کے کس بل نکال دئیے تھے ۔ جو سیاسی و جہادی و تعمیری کامیابیاں ان کو حاصل ہوئیں وہ ان ہی کا خاصہ تھیں۔ یہ بات بھی قابلِ غور ہے آخر کیا وجہ ہے کہ وہی لوگ جو سیدنا علی و حسن رضی اللہ تعالٰی عنہما سے نہ سنبھل سکے وہ سیدنا امیرمعاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کتنی خوش اسلوبی سے سنبھال لیے ۔ ان کے دور میں اسلام و مسلمانوں کے خلاف کوئی سازش نہ ہو سکی بلکہ اسلام و مسلمان مسلسل ترقی کرتے چلے گئے۔ لہذا یہی محسوس ہوتا ہے کہ سبائی منافقین اور ان کی ذریت نے ان تمام تر کامیابیوں و کامرانیوں کو دیکھتے ہوئے سیدنا امیرمعاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی اور یہ کوشش اب بھی جاری ہے۔یہ بات مانے بغیر چارہ نہیں ہے کہ سیدنا حسن و امیرمعاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہما کی سیاسی بصیرت ہی بہترین تھی۔ میں یہ بات شائد پہلے بھی عرض کر چکا ہوں کہ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالٰی عنہ دیگر صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہم کے لیے ایک ڈھال ہیں اگر یہ ڈھال نہیں رہے گی تو کسی صحابی ِ رسول ﷺ کی حرمت سبائی منافقین کی زبان سے ہرگز محفوظ نہیں رہے گی۔
 
شمولیت
مارچ 02، 2023
پیغامات
880
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
69
مشاجرات صحابہ کے بارے میں ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے چند سطور میں بڑی کمال وضاحت کی ہے
[منهج أهل السنة فيما شجر بين الصحابة] :
274- وَيُمْسِكُونَ عَمَّا شَجَرَ بَيْنَ الصَّحَابَةِ.
275- وَيَقُولُونَ: إِنَّ هَذِهِ الْآثَارَ الْمَرْوِيَّةَ فِي مَسَاوِيهِمْ:
مِنْهَا: مَا هُوَ كَذِبٌ.
وَمِنْهَا: مَا قَدْ زِيدَ فِيهِ وَنُقِصَ، وَغُيِّرَ عَنْ وَجْهِهِ.
وَالصَّحِيحُ مِنْهُ: هُمْ فِيهِ مَعْذُورُونَ:
- إِمَّا مُجْتَهِدُونَ مُصِيبُونَ.
- وَإِمَّا مُجْتَهِدُونَ مُخْطِئُونَ.
276- وَهُمْ مَعَ ذَلِكَ لَا يَعْتَقِدُونَ أَنَّ كُلَّ وَاحِدٍ مِنَ الصَّحَابَةِ مَعْصُومٌ عَنْ كَبَائِرِ الْإِثْمِ وَصَغَائِرِهِ.
- بَلْ يَجُوزُ عَلَيْهِمُ الذُّنُوبُ فِي الْجُمْلَةِ.
[من مناقب أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم] :
277- وَلَهُمْ مِنَ السَّوَابِقِ وَالْفَضَائِلِ مَا يُوجِبُ مَغْفِرَةَ مَا يَصْدُرُ مِنْهُمْ إِنْ صَدَرَ.
278- حَتَّى إِنَّهُ يُغْفَرُ لَهُمْ مِنَ السَّيِّئَاتِ مَا لَا يُغْفَرُ لِمَنْ بَعْدَهُمْ، لِأَنَّ لَهُمْ مِنَ الْحَسَنَاتِ الَّتِي تَمْحُو السَّيِّئَاتِ مَا لَيْسَ لِمَنْ بَعْدَهُمْ.
279- وَقَدْ ثَبَتَ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّهُمْ خَيْرُ الْقُرُونِ» .
280- وَأَنَّ «الْمُدَّ مِنْ أَحَدِهِمْ إِذَا تَصَدَّقَ بِهِ؛ كَانَ أَفْضَلَ مِنْ جَبَلِ أُحُدٍ ذَهَبًا مِمَّنْ بَعْدَهُمْ» .
281- ثُمَّ إِذَا كَانَ قَدْ صَدَرَ عَنْ أَحَدِهِمْ ذَنْبٌ؛ فَيَكُونُ قَدْ تَابَ مِنْهُ أَوْ أَتَى بِحَسَنَاتِ تَمْحُوهُ، أَوْ غُفِرَ لَهُ بِفَضْلِ سَابِقَتِهِ، أَوْ بِشَفَاعَةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِينَ هُمْ أَحَقُّ النَّاسِ بِشَفَاعَتِهِ. أَوْ ابْتُلِيَ بِبَلَاءٍ فِي الدُّنْيَا كُفِّرَ بِهِ عَنْهُ.
282- فَإِذَا كَانَ هَذَا فِي الذُّنُوبِ الْمُحَقَّقَةِ؛ فَكَيْفَ بِالْأُمُورِ الَّتِي كَانُوا فِيهَا مُجْتَهِدِينَ: إِنْ أَصَابُوا؛ فَلَهُمْ أَجْرَانِ، وَإِنْ أَخْطَأُوا؛ فَلَهُمْ أَجْرٌ وَاحِدٌ، وَالْخَطَأُ مَغْفُورٌ.
283- ثُمَّ الْقَدْرُ الَّذِي يُنْكَرُ مِنْ فِعْلِ بَعْضِهِمْ قَلِيلٌ نَزْرٌ مَغْمُورٌ فِي جَنْبِ فَضَائِلِ الْقَوْمِ وَمَحَاسِنِهِمْ، مِنْ: الْإِيمَانِ بِاَللَّهِ وَرَسُولِهِ، وَالْجِهَادِ
فِي سَبِيلِهِ، وَالْهِجْرَةِ، وَالنُّصْرَةِ، وَالْعِلْمِ النَّافِعِ، وَالْعَمَلِ الصَّالِحِ.
284- وَمَنْ نَظَرَ فِي سِيرَةِ الْقَوْمِ بِعِلْمٍ وَبَصِيرَةٍ، وَمَا مَنَّ اللَّهُ بِهِ عَلَيْهِمْ مِنَ الْفَضَائِلِ؛ عَلِمَ يَقِينًا أَنَّهُمْ خَيْرُ الْخَلْقِ بَعْدَ الْأَنْبِيَاءِ.
285- لَا كَانَ وَلَا يَكُونُ مِثْلُهُمْ.
286- وَأَنَّهُمْ هُمْ صَفْوَةُ الصَّفْوَةِ مِنْ قُرُونِ هَذِهِ الْأُمَّةِ، الَّتِي هِيَ خَيْرُ الْأُمَمِ وَأَكْرَمُهَا عَلَى اللَّهِ. (العقیدۃ الواسطیۃ)

* * * *
 
Top