makki pakistani
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 25، 2011
- پیغامات
- 1,323
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 282
فیاضی۔،
حضرت عائشہ کے اخلاق کا سب سے ممتاز جوہر ان کی طبعی فیاضی اور کشادہ دستی تھی۔دونوں بہنیں نھائت کریم النفس اور فیاز تھیں،عبداللہ بن زبیر کھتے ھیں کہ ان دونوں سے زیادہ سخی اور صاحب کرم میں نے کسی کو نھیں دیکھا۔خیرات میں تھوڑے بھت کا لحاظ نہ کرتیں۔اگر پاس ایک چھوہارہ بھی ہوتا تو اسے خیرات کر دیتیں۔ایک دفعہ ایک سائل کو انگور کے کچھ دانوں میں سے ایک دانہ دے دیا تو یس نے حیرت سے دیکھا کہ ایک دانہ بھی کوی دیتا ھے،تو فورًا کھا کہ دیکھو اس میں کتنے ذرے ھیں۔ اشارہ قرآن کی اس آیت کی ترف تھا“جس نے ایک ذرہ بھر بھی نیکی کی،وہ اس کو دیکھے گا”(زلزال)جناب عروہ سے روایت ھے کی ایک دفعہ سیدہ عاشہ نے ان کے سامنے پوری ستر ہزار کی رقم اللہ کی راہ میں دے دی اور دوپٹہ کا گوشہ جھاڑ دیا۔جناب امیر معاویہ نے ایک لاکھ درھم بھیجے۔شام تک سب محتاجوں کو دے ڈالا۔اتفاق سے اس دن روزہ بھی تھا۔لونڈی نے عرض کی افتار کے لیے کچھ تو رکھنا تھا،تو فرمایا یاد دلا دیا ہوتا۔(سیرت عاشہ،تالیف،سید سلیمان ندوی)
حضرت عائشہ کے اخلاق کا سب سے ممتاز جوہر ان کی طبعی فیاضی اور کشادہ دستی تھی۔دونوں بہنیں نھائت کریم النفس اور فیاز تھیں،عبداللہ بن زبیر کھتے ھیں کہ ان دونوں سے زیادہ سخی اور صاحب کرم میں نے کسی کو نھیں دیکھا۔خیرات میں تھوڑے بھت کا لحاظ نہ کرتیں۔اگر پاس ایک چھوہارہ بھی ہوتا تو اسے خیرات کر دیتیں۔ایک دفعہ ایک سائل کو انگور کے کچھ دانوں میں سے ایک دانہ دے دیا تو یس نے حیرت سے دیکھا کہ ایک دانہ بھی کوی دیتا ھے،تو فورًا کھا کہ دیکھو اس میں کتنے ذرے ھیں۔ اشارہ قرآن کی اس آیت کی ترف تھا“جس نے ایک ذرہ بھر بھی نیکی کی،وہ اس کو دیکھے گا”(زلزال)جناب عروہ سے روایت ھے کی ایک دفعہ سیدہ عاشہ نے ان کے سامنے پوری ستر ہزار کی رقم اللہ کی راہ میں دے دی اور دوپٹہ کا گوشہ جھاڑ دیا۔جناب امیر معاویہ نے ایک لاکھ درھم بھیجے۔شام تک سب محتاجوں کو دے ڈالا۔اتفاق سے اس دن روزہ بھی تھا۔لونڈی نے عرض کی افتار کے لیے کچھ تو رکھنا تھا،تو فرمایا یاد دلا دیا ہوتا۔(سیرت عاشہ،تالیف،سید سلیمان ندوی)