مقدمۃ المحقّق
یقینا ہر قسم کی تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے ،ہم اس کی حمد و ثنا بیان کرتے، اسی سے مدد اور مغفرت طلب کرتے ہیں، ہم اپنے نفسوں کے شراور اپنے اعمال کی برائیوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں، اللہ تعالیٰ جسے ہدایت عطا فرما دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا اور جسے وہ گمراہ کر دے اسے کوئی ہدایت دینے والا نہیں۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمدصل اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، انہوں نے امانت کو اٹھایا، رسالت کو پہنچایا اور آخری دم تک اللہ کی راہ میں جہاد کیا، جیسا کہ جہاد کرنے کا حق تھا، پس اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہو، اللہ تعالیٰ ہمیں اس روز آپ کی شفاعت سے بہرہ مند فرمائے جس روز اللہ تعالیٰ اپنے نبی اور آپ کے ساتھ ایمان لانے والوں کو رسوا نہیں کرے گا۔
’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور مرو تو صرف اس حالت میں کہ تم مسلمان ہو۔“
۳/آل عمران:۲۰۱۔
اے لوگو اپنے اس رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور ان دونوں کی نسل سے بہت سے مرد اور عورتیں پھیلا دیں اور اس اللہ سے ڈرو جس کے نام پر تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور قرابت داری (کے تعلقات منقطع کرنے) سے ڈرو، یقین جانو کہ اللہ تم پر نگہبان ہے۔“
۴/النساء:۱۔
’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور بات کہو تو سیدھی اور پختہ۔وہ تمہارے اعمال کو سنوار دے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرتا ہے تو وہ عظیم الشان کامیابی حاصل کرتا ہے۔‘‘
۳۳/الاحزاب:۷۰۔۷۱ ۔