• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شب معراج، فزکس اور سامی مذاہب کا تصور ِ زماں

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
مذکورہ مضمون میں شب معراج کا تفصیلی بیان نہیں ہے- جب کہ عنوان دیا گیا ہے کہ "شب معراج، فزکس اور سامی مذاہب کا تصور ِ زماں"
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم محمد علی بھائی!
عنوان میرا نہیں۔۔اسی لیے پہلے ہی عرض کردیا تھا کہ:
لیکن اسے کاٹ چھانٹ کیے بغیر یہاں پر شئیر کر رہا ہوں کہ اس میں سائنس کی بنیاد پر بننے والے ملحدین کا رد ہے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم محمد علی بھائی!
عنوان میرا نہیں۔۔اسی لیے پہلے ہی عرض کردیا تھا کہ:
و علیکم السلام و رحمت الله وبرکاتہ -

جزاک الله- وضاحت کا شکریہ محترم نعیم صاحب -
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
میرا خیال یہ ہے کہ ایمان کے سلسلے میں ہمیں اللہ پاک نے آسان ترین کام تک محدود رکھا ہے۔
ورنہ اسلام کے بیان کردہ ہر معجزے اور واقعے میں بہت کچھ پوشیدہ ہے۔

یہاں یہ کہا گیا ہے کہ نبی ﷺ نے شب معراج میں تمام صدیاں گزاریں لیکن یہ تصریحات سے متصادم ہے۔ بجائے یہ کہنے کے کہ آپ ﷺ مستقبل میں چلے گئے تھے یہ کہنا زیادہ مناسب ہے کہ آپ سے اور معراج کے واقعے سے متعلق ہر چیز کی رفتار ہزاروں گنا بڑھ گئی تھی۔ یعنی صرف سفر تیز نہیں ہوا تھا بلکہ ہر عمل تیز ہو گیا تھا اور ساتھ ساتھ اس عمل میں شامل اذہان بھی اس لیے وہ بآسانی سب کچھ سمجھتے گئے۔
اس کی ایک بہت عام سی مثال یوں سمجھی جا سکتی ہے کہ ایک شخص پیدل چل رہا ہے اور دوسرا شخص اس کے برابر سے 100 کلومیٹر کی رفتار سے گاڑی پر گزرتا ہے اور ایک کلو میٹر آگے جاکر اسی رفتار سے واپس آجاتا ہے۔ اسے تقریبا ایک منٹ اور بارہ سیکنڈ لگیں گے۔ زمین پر چلنے والے کے لیے یہ بہت مختصر وقت ہے اور اس نے اس میں بہت کم کام کیا۔ لیکن گاڑی والا دو سو کلو میٹر طے کر کے آگیا اور بہت کچھ دیکھ بھی آیا۔
اگر اسی دوران اس گاڑی والے کے جسم کا ہر نظام بھی سو گنا زیادہ تیز ہو جائے تو وہ اس ایک منٹ اور بارہ سیکنڈ کے عرصے میں بہت کچھ کر لے گا جو پیدل شخص کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا۔
چنانچہ آپ ﷺ کی رفتار اور آپ کے ہر فعل کی رفتار تصور سے زیادہ ہو گئی تھی جس کی وجہ سے کنڈی ہلنے سے پہلے آپ سب کر کے واپس تشریف لے آئے۔
و اللہ اعلم
 
Top