عمران اسلم صاحب ایسا لگتا ہے کہ شاید آپ نے عبد بھائی سے اپنا کوئی پرنا بدلا لیا ہے
ہم نے سنا جب زمیں پر گناہ بڑھنے لگتے ہیں اس جگہ بے برکتی اور نحوست طاری کردی جاتی ہے
اور ہم نے یہ بھی پڑھا اور سنا ہے کہ قیامت تک جتنے بھی قتل ہوں گے وہ سب قابیل کے کھاتے میں جائیں گے
اور یہ بھی پڑھا ہےکہ
سرخ آندھیاں‘ خسف‘ مسخ اور زلزلے انسانوں کے گناہوں کے باعث آتے ہیں‘ البتہ اس سے جو اہل ِ ایمان متاثر ہوتے ہیں‘ ان کے لئے رحمت و برکت ہے‘ زندہ بچ جانے والوں کے لئے نصیحت اور کفار (زندہ و مردہ سب) کے لئے عذاب اور سزا ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان آیات و نشانات سے عبرت حاصل کرنے اور اپنی اصلاح کی توفیق بخشے اور جو اہلِ ایمان اس سے متاثر ہوئے‘ ان کے لئے باعثِ رحمت و نجاتِ آخرت بنائے۔آمین۔
”عن زینب بنت جحش… قلت یارسول اللہ! انہلک وفینا الصالحون؟ قال نعم اذا کثر الخبث۔“ (صحیح مسلم )
”حضرت زینب بنت جحش سے روایت ہے… میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم ایسی حالت میں بھی ہلاک ہوسکتے ہیں جبکہ ہمارے درمیان نیک لوگ موجود ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! جب (گناہوں کی) گندگی زیادہ ہوجائے گی۔“
تو اس میں عابد بھائی کی کونسی غلطی ہوگئی اور تعاون علی الاثم کا کیا مطلب ہے
ہم نے سنا جب زمیں پر گناہ بڑھنے لگتے ہیں اس جگہ بے برکتی اور نحوست طاری کردی جاتی ہے
اور ہم نے یہ بھی پڑھا اور سنا ہے کہ قیامت تک جتنے بھی قتل ہوں گے وہ سب قابیل کے کھاتے میں جائیں گے
اور یہ بھی پڑھا ہےکہ
سرخ آندھیاں‘ خسف‘ مسخ اور زلزلے انسانوں کے گناہوں کے باعث آتے ہیں‘ البتہ اس سے جو اہل ِ ایمان متاثر ہوتے ہیں‘ ان کے لئے رحمت و برکت ہے‘ زندہ بچ جانے والوں کے لئے نصیحت اور کفار (زندہ و مردہ سب) کے لئے عذاب اور سزا ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ان آیات و نشانات سے عبرت حاصل کرنے اور اپنی اصلاح کی توفیق بخشے اور جو اہلِ ایمان اس سے متاثر ہوئے‘ ان کے لئے باعثِ رحمت و نجاتِ آخرت بنائے۔آمین۔
”عن زینب بنت جحش… قلت یارسول اللہ! انہلک وفینا الصالحون؟ قال نعم اذا کثر الخبث۔“ (صحیح مسلم )
”حضرت زینب بنت جحش سے روایت ہے… میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم ایسی حالت میں بھی ہلاک ہوسکتے ہیں جبکہ ہمارے درمیان نیک لوگ موجود ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! جب (گناہوں کی) گندگی زیادہ ہوجائے گی۔“
تو اس میں عابد بھائی کی کونسی غلطی ہوگئی اور تعاون علی الاثم کا کیا مطلب ہے