حضرت ابراہیم کے کے ختنہ کرانے کے متعلق کوئی مستند حوالہ مل سکتا ہے؟ ؟کہ کتنی عمر میں ختنہ کروایا۔
صحیح بخاری(3356) و مسلم(2370) میں یہ روایت موجود ہے۔
عن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اختتن إبراهيم عليه السلام وهو ابن ثمانين سنة بالقدوم»
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنا ختنہ خود ایک بسولے سے کیا تھا جبکہ آپ اسی(80) برس کے تھے۔ "
اردو حاشیہ: اسی عمر میں ان کو ختنے کاحکم آیا، استرہ پاس نہ تھا اس لیے حکم الٰہی کی تعمیل میں خود ہی بسولے سے ختنہ کرلیا۔ ابویعلیٰ کی روایت میں اتنی صراحت ہے۔ بعض منکرین حدیث نے اس حدیث پر بھی اعتراض کیا ہے جو ان کی حماقت کی دلیل ہے۔ جب ایک انسان خود کشی کرسکتا ہے۔ خود اپنے ہاتھ سے اپنی گردن کاٹ سکتا ہے تو حضرت ابراہیم کا خود بسولے سے ختنہ کرلینا کون سا موجب تعجب ہے۔ اور اسی سال کی عمر میں ختنے پر اعتراض کرنا بھی حماقت ہے جب حکم الٰہی ہوا، اس کی تعمیل کی گئی۔ منکرین حدیث محض عقل سے کورے ہیں۔ تشریح : حضرت ابراہیم علیہ السلام کو اسی عمر میں ختنے کا حکم آیا، اس وقت استرہ ان کے پاس نہ تھا۔ تاخیر مناسب نہیں سمجھی اور اسی صورت میں حکم الٰہی ادا کیا، ابویعلیٰ کی روایت میں اس کی صراحت موجو دہے۔ عبدالرحمن بن اسحاق کی روایت کو مسدد نے اپنی مسند میں اور عجلان کی روایت کو امام احمد نے اور محمد بن عمرو کی روایت کو ابویعلیٰ نے وصل کیا ہے۔
حوالہ
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بارےمیں آتا ہے کہ آپ کا ختنہ چالیس سال کی عمر میں ہوا تھا ۔
چالیس غلطی سے لکھا گیا۔