گڈمسلم صاحب مطمئن رہیں ان کے لایعنی سوال کاجواب میرے پاس موجود نہیں ہے۔
جہاں تک حدیث کی مخالفت کی بات ہے تو یہ بیمارذہنوں کا مفروضہ ہے جہاں کسی حدیث اورکسی امام کے قول میں معارضہ دیکھافورامخالفت حدیث کا طعنہ ٹانک دیا۔اگرزیادہ نہیں تو کم ازکم حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی الانصاف فی بیان اسباب الاختلاف اورابن تیمیہ کی اسی موضوع پرلکھی گئی کتاب کا مطالعہ کرلیاجائے۔اوران سب کے ساتھ ساتھ اس تحریر کوبھی بغوروامعان پڑھ کر فکرونظرکو جلابخشی جائے۔
مخالفت حدیث کا الزام :حقیقت وواقعیت
امام مالک اسی زیر بحث مسئلہ میں کیاکہتے ہیں وہ دیکھئے۔
وَقَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكاً يَقُولُ، فِي صِيَامِ سِتَّةِ أَيَّامٍ بَعْدَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ: إِنَّهُ لَمْ يَرَ أَحَداً مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ وَالْفِقْهِ يَصُومُهَا. وَلَمْ يَبْلُغْنِي ذلِكَ عَنْ أَحَدٍ مِنَ السَّلَفِ. وَإِنَّ أَهْلَ الْعِلْمِ يَكْرَهُونَ ذلِكَ، وَيَخَافُونَ بِدْعَتَهُ. وَأَنْ يُلْحِقَ بِرَمَضَانَ مَا لَيْسَ مِنْهُ، أَهْلُ الْجَهَالَةِ وَالْجَفَاءِ. لَوْ رَأَوْا فِي ذلِكَ رُخْصَةً عِنْدَ أَهْلِ (1) الْعِلْمِ. وَرَأَوْهُمْ يَعْمَلُونَ ذلِكَ
موطاامام مالک
کیاجس عذر کی وجہ سے امام مالک شوال کے روزوں کے قائل نہیں کیاوہی عذر امام ابوحنیفہ کیلئے پیش نہیں کیاجاسکتا؟
لایجرمنکم شنآن قوم علی ان لاتعدلوااعدلواھواقرب للتقوی
جہاں تک حدیث کی مخالفت کی بات ہے تو یہ بیمارذہنوں کا مفروضہ ہے جہاں کسی حدیث اورکسی امام کے قول میں معارضہ دیکھافورامخالفت حدیث کا طعنہ ٹانک دیا۔اگرزیادہ نہیں تو کم ازکم حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی الانصاف فی بیان اسباب الاختلاف اورابن تیمیہ کی اسی موضوع پرلکھی گئی کتاب کا مطالعہ کرلیاجائے۔اوران سب کے ساتھ ساتھ اس تحریر کوبھی بغوروامعان پڑھ کر فکرونظرکو جلابخشی جائے۔
مخالفت حدیث کا الزام :حقیقت وواقعیت
امام مالک اسی زیر بحث مسئلہ میں کیاکہتے ہیں وہ دیکھئے۔
وَقَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكاً يَقُولُ، فِي صِيَامِ سِتَّةِ أَيَّامٍ بَعْدَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ: إِنَّهُ لَمْ يَرَ أَحَداً مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ وَالْفِقْهِ يَصُومُهَا. وَلَمْ يَبْلُغْنِي ذلِكَ عَنْ أَحَدٍ مِنَ السَّلَفِ. وَإِنَّ أَهْلَ الْعِلْمِ يَكْرَهُونَ ذلِكَ، وَيَخَافُونَ بِدْعَتَهُ. وَأَنْ يُلْحِقَ بِرَمَضَانَ مَا لَيْسَ مِنْهُ، أَهْلُ الْجَهَالَةِ وَالْجَفَاءِ. لَوْ رَأَوْا فِي ذلِكَ رُخْصَةً عِنْدَ أَهْلِ (1) الْعِلْمِ. وَرَأَوْهُمْ يَعْمَلُونَ ذلِكَ
موطاامام مالک
کیاجس عذر کی وجہ سے امام مالک شوال کے روزوں کے قائل نہیں کیاوہی عذر امام ابوحنیفہ کیلئے پیش نہیں کیاجاسکتا؟
آپ نے کب سے دوسروں کے ذہن میں جھانکناشروع کردیاہے۔ناظم شہزادصاحب تو تلمیذ صاحب سے کچھ اورپوچھ رہے ہیں اورآپ کہہ رہے ہیں کہ اصل سوال یہ ہے۔یعنی جن کا یہ تھریڈ ہے انہی کومعلوم نہیں کہ اصل سوال کیاہے ۔یہ تو مدعی سست اورگواہ چست والی مثال صادق آرہی ہے۔اصل سوال تقلید کے حوالے سے ہے کہ یہاں امام صاحب کی تقلید سے دستبرداری کیوں اختیار کی گئی ہے؟ کیا صرف اسی لئے کہ متاخر احناف کا فتویٰ موجود ہے؟؟؟ اگر نہ ہوتا تو پھر تقلید ہی کی جاتی چاہے وہ حدیث مبارکہ کے صریح خلاف ہوتی؟!!
بھینگے کوہرچیزدودکھائی پڑتی ہے۔جب سوچنے سمجھنے کا زاویہ فکر بدل جائے تواچھی چیزیں بھی بری معلوم ہونے لگتی ہیں اورجن امور سے زاویہ فکر بدلتاہے اس میں کسی گروہ جماعت اورشخص سے بے وجہ کی نفرت اورتعصب بھی ہے۔ انس نظر صاحب کو یہ تودکھائی پڑا کہیعنی یہاں شوال کے روزوں کو (امام صاحب کے فتویٰ کے خلاف) صرف اس لئے جائز قرار دیا گیا ہے کہ اس پر متاخر احناف کا فتویٰ موجود ہے۔ اگر نہ ہوتا تو کیا حدیثِ مبارکہ پر عمل ہوتا یا پھر تقلید جامد کی بے جا پیروی؟؟؟
لیکن یہ قطعانظرنہیں آیاکہ متاخرین احناف نے امام ابوحنیفہ کی رائے سے ہٹ کر فتویٰ کیوں دیا۔کیوں کہ اس پر غورکرنے سے ان کے احناف کے خلاف تمام باطل شبہات ہباء منثوراہوجائے گاپھران کی یہ تجارت جوزوروشور سے چل رہی ہے اس میں مندی آجائے گی۔وال کے روزوں کو (امام صاحب کے فتویٰ کے خلاف) صرف اس لئے جائز قرار دیا گیا ہے
آپ کااحناف سے اصل کیااختلاف ہے وہ نہ آپ کی سمجھ میں آیاہے اورنہ کسی دوسرے غیرمقلد کی سمجھ میں آیاہے۔جس کو دیکھوہراختلاف کو اصل اختلاف بناکرپیش کرتاہے پہلے آپ تمام حضرات کسی اصل اختلاف پر متفق توہوجائیں کہ احناف سے آپ کے اصل اختلاف کیاکیاہیں اورکتنے ہیں۔یہی ہمارا احناف سے اصل اختلاف ہے کہ جہاں صحیح احادیث مبارکہ کے بالکل برخلاف امام صاحب اور متاخر احناف کا فتویٰ موجود ہوتا ہے وہاں تقلید کو خیر آباد کہہ کر حکم الٰہی ﴿ اتَّبِعوا ما أُنزِلَ إِلَيكُم مِن رَبِّكُم وَلا تَتَّبِعوا مِن دونِهِ أَولِياءَ ٣ ﴾ پر عمل کیوں نہیں کیا جاتا؟!! وہاں متبعین کتاب وسنت کو کیوں غیر مقلد اور لا مذہب قرار دیا جاتا ہے؟؟!!
یہی دعاہماری بھی ہے کہالله تعالىٰ ہماری اصلاح فرمائیں!
لایجرمنکم شنآن قوم علی ان لاتعدلوااعدلواھواقرب للتقوی