- شمولیت
- اگست 25، 2014
- پیغامات
- 6,372
- ری ایکشن اسکور
- 2,589
- پوائنٹ
- 791
شوال کے چھ روزے صحیح وصریح احادیث سے ثابت ہیں
سیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ، - رضى الله عنه - أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَهُ سِتًّا مِنْ شَوَّالٍ كَانَ كَصِيَامِ الدَّهْرِ ''
جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ ہمیشہ روزے رکھنے (کے ثواب)کی طرح ہیں "
صحیح مسلم :1164 ،دارالسلام 2758، صحیح ابن خزیمہ:2114،صحیح ابن حبان :3626/3634،صحیح ابی عوانہ :القسم المفقود صفحہ :94/95، سنن الترمزی : 759 وقال :''حدیث حسن صحیح '' شرح السنتہ للبغوی 6/331 حاشیہ 1780 ، وقال :''ھذا حدیث صحیح ''
اس حدیث کو درج ذیل اماموں نے صحیح قرار دیا ہے :
1ـ امام مسلم ، 2ـ امام ابن خزیمہ ، 3ـ امام ترمذی ، 4 ـ حافظ ابوعوانہ ، 5ـ حافظ ابوعوانہ ، 5ـ حافظ ابن حبان ، 6ـ حافظ حسین بن مسعود البغوی رحمہم اللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس حدیث کی تفسیر خود نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمائی ہے کہ:
" من صام ستة أيام بعد الفطر كان تمام السنة : (من جاء بالحسنة فله عشر أمثالها ) . " وفي رواية : " جعل الله الحسنة بعشر أمثالها فشهر بعشرة أشهر وصيام ستة أيام تمام السنة " النسائي وابن ماجة وهو في صحيح الترغيب والترهيب 1/421 ورواه ابن خزيمة بلفظ : " صيام شهر رمضان بعشرة أمثالها وصيام ستة أيام بشهرين فذلك صيام السنة " .
ترجمہ :نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ :جس نےعید الفطر کے بعد چھ روزے رکھے اس کے پورے سال کے روزے ہیں۔کیونکہ (قرآن میں اصول بتایا گیا کہ )
( جو کوئي نیکی کرتا ہے اسے اس کا اجر دس گنا ملے گا )
اورایک روایت میں ہے کہ :
اللہ تعالی نے ایک نیکی کو دس گنا کرتا ہے لھذا رمضان المبارک کا مہینہ دس مہینوں کے برابر ہوا اورچھ دنوں کے روزے سال کو پورا کرتے ہيں ۔
سنن نسائی ، سنن ابن ماجہ ، دیکھیں صحیح الترغیب والترھیب ( 1 / 421 ) ۔
اورابن خزیمہ نے مندرجہ ذيل الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے :
( رمضان المبارک کےروزے دس گنا اورشوال کے چھ روزے دو ماہ کے برابر ہیں تواس طرح کہ پورے سال کے روزے ہوئے )
ــــــــــــــــــــــــــسیدنا ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ، - رضى الله عنه - أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ صَامَ رَمَضَانَ ثُمَّ أَتْبَعَهُ سِتًّا مِنْ شَوَّالٍ كَانَ كَصِيَامِ الدَّهْرِ ''
جس نے رمضان کے روزے رکھے پھر اس کے بعد شوال کے چھ روزے رکھے تو یہ ہمیشہ روزے رکھنے (کے ثواب)کی طرح ہیں "
صحیح مسلم :1164 ،دارالسلام 2758، صحیح ابن خزیمہ:2114،صحیح ابن حبان :3626/3634،صحیح ابی عوانہ :القسم المفقود صفحہ :94/95، سنن الترمزی : 759 وقال :''حدیث حسن صحیح '' شرح السنتہ للبغوی 6/331 حاشیہ 1780 ، وقال :''ھذا حدیث صحیح ''
اس حدیث کو درج ذیل اماموں نے صحیح قرار دیا ہے :
1ـ امام مسلم ، 2ـ امام ابن خزیمہ ، 3ـ امام ترمذی ، 4 ـ حافظ ابوعوانہ ، 5ـ حافظ ابوعوانہ ، 5ـ حافظ ابن حبان ، 6ـ حافظ حسین بن مسعود البغوی رحمہم اللہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس حدیث کی تفسیر خود نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمائی ہے کہ:
" من صام ستة أيام بعد الفطر كان تمام السنة : (من جاء بالحسنة فله عشر أمثالها ) . " وفي رواية : " جعل الله الحسنة بعشر أمثالها فشهر بعشرة أشهر وصيام ستة أيام تمام السنة " النسائي وابن ماجة وهو في صحيح الترغيب والترهيب 1/421 ورواه ابن خزيمة بلفظ : " صيام شهر رمضان بعشرة أمثالها وصيام ستة أيام بشهرين فذلك صيام السنة " .
ترجمہ :نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ :جس نےعید الفطر کے بعد چھ روزے رکھے اس کے پورے سال کے روزے ہیں۔کیونکہ (قرآن میں اصول بتایا گیا کہ )
( جو کوئي نیکی کرتا ہے اسے اس کا اجر دس گنا ملے گا )
اورایک روایت میں ہے کہ :
اللہ تعالی نے ایک نیکی کو دس گنا کرتا ہے لھذا رمضان المبارک کا مہینہ دس مہینوں کے برابر ہوا اورچھ دنوں کے روزے سال کو پورا کرتے ہيں ۔
سنن نسائی ، سنن ابن ماجہ ، دیکھیں صحیح الترغیب والترھیب ( 1 / 421 ) ۔
اورابن خزیمہ نے مندرجہ ذيل الفاظ کے ساتھ روایت کیا ہے :
( رمضان المبارک کےروزے دس گنا اورشوال کے چھ روزے دو ماہ کے برابر ہیں تواس طرح کہ پورے سال کے روزے ہوئے )
دوسری حدیث سیدنا ژوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا :
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ الذِّمَارِيُّ، عَنِ ابِي، أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال: صِيَامُ شَهْرٍ بِعَشَرَةِ أَشْهُرٍ وَسِتَّةِ أَيَّامٍ بَعْدَهُنَّ بِشَهْرَيْنِ فَذَلِكَ تَمَامُ سَنَةٍ يَعْنِي شَهْرَ رَمَضَانَ وَسِتَّةَ أَيَّامٍ بَعْدَهُ
" رمضان کے روزے دس مہینوں کے برابر ہیں اس کے بعد چھ روزے دو مہینوں کے برابر ہیں ، اس طرح سے پورے سال کے روزے بنتے ہیں ''
(السنن الدارمی : 1762 و سندہ صحیح ، سنن ابن ماجہ : 1715 ، صحیح ابن خزیمہ : 2115 ، صحیح ابن حبان : 3635 ، السنن الکبری للنسائی : 2861 ، مسندہ احمد 280/5 ، وغیرہ )
اس حدیث کو ابن خزیمہ اور ابن حبان وغیرہ نے صحیح قرار دیا ہے ـ
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ الْحَارِثِ الذِّمَارِيُّ، عَنِ ابِي، أَسْمَاءَ الرَّحَبِيِّ عَنْ ثَوْبَانَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال: صِيَامُ شَهْرٍ بِعَشَرَةِ أَشْهُرٍ وَسِتَّةِ أَيَّامٍ بَعْدَهُنَّ بِشَهْرَيْنِ فَذَلِكَ تَمَامُ سَنَةٍ يَعْنِي شَهْرَ رَمَضَانَ وَسِتَّةَ أَيَّامٍ بَعْدَهُ
" رمضان کے روزے دس مہینوں کے برابر ہیں اس کے بعد چھ روزے دو مہینوں کے برابر ہیں ، اس طرح سے پورے سال کے روزے بنتے ہیں ''
(السنن الدارمی : 1762 و سندہ صحیح ، سنن ابن ماجہ : 1715 ، صحیح ابن خزیمہ : 2115 ، صحیح ابن حبان : 3635 ، السنن الکبری للنسائی : 2861 ، مسندہ احمد 280/5 ، وغیرہ )
اس حدیث کو ابن خزیمہ اور ابن حبان وغیرہ نے صحیح قرار دیا ہے ـ
Last edited: