محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
امام غزالی رح اپنی کتاب الاحیاء العلوم میں لکھتے ہیں - "یزید بن معاویہ رح ایک نیک اور عادل حکمران تھے -جو ان کو فاسق و فاجر سمجھتا ہے وہ صریح غلطی پر ہے -ایک انتہائی اہم بات کہ یزید کو اہلسنت والجماعت نا ہی کافرسمجھتی اور نا ہی ملعون۔
ایک انتہائی سادہ اور صاف الفاظ میں جب اہلسنت والجماعت کا نظریہ یزید کے متعلق موجود ہے تو پھر کیوں معاملہ کو پیچیدہ در پیچیدہ کیا جارہا ہےاور وہ نظریہ یہ ہے کہ ہم نا ہی یزید کے برائی کرتے ہے اور نا ہی اس سے محبت کرتے ہے( آج کل کی زبان میں اچھا نہیں سمجھتے) ہے۔
کفایت اللہ صاحب نے امام ذہبی کا حوالہ دیا اس میں بھی اسی چیز کی صراحت ہے۔
باقی جو لوگ یزید کو گالیں دیتے ہیں، بلا وجہ تو یقینا غلطی کرتے ہیں۔
مگریہ بھی خیال رہے کہ اگر ایک شخص اٹھ کر یزید کو کو ایک برگزیدہ انسان، خلیفۃ المسلمین اور امیر المؤمنین وغیرہ نا صرف سمجھنا شروع کرے بلکہ اسکا پرچار بھی کرے تو پھر یقینا
'' ہر عمل کا ایک رد عمل ہوتا ہے ''
کے مصداق کے نتیجہ میں یزید کے شخصیت پر انگلی بھی اٹھے گے اور اس کے کردار پر بھی بات ہوگی۔لہٰذا یزید کو اگر اہلسنت والجماعت کے نظریہ کے مطابق مانا جائے تو کوئی اختلاف نا ہوگا۔
امام غزالی رح صوفی مذہب سے تعلق رکھتے تھے اور صوفی شیعہ مذہب سے کافی متاثر ہیں اور جس طرح اہل تشیع اپنے آپ کو حضرت علی و حسین رضی الله عنہ کی آل سمجھتے ہیں اس طرح صوفی بھی اہل بیت سے اپنا خوصوصی تعلق بتاتے ہیں - اب جب کہ ایک صوفی کا یہ فرمان ہے کہ یزید بن معاویہ رح کو فاسق و فاجر کہنا سخت غلطی اور گمراہی ہے - تو اس کا مطلب ہے کہ حقیقت وہ نہیں جو بیان کی جاتی ہے- حقیقت کچھ اور تھی -