رشد: اَساتذہ کے لیے کوئی پیغام، خصوصاً تجوید کے اَساتذہ کے لئے؟
شیخ: اَساتذہ کے لیے بھی پیغام یہی ہے کہ وہ اپنے اَساتذہ کے ساتھ ہمیشہ تعلق قائم رکھیں۔تلقی یہی ہے کہ وہ اَساتذہ کی خدمت میں حاضر ہوتے رہیں۔
’’وصحبۃ أستاد وطول زمان‘‘
میں جب جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں پڑھتا تھا تو تقریباً ایک ماہ کے بعد گھر واپسی ہوتی جب میں گھر آتا تو والدہ وغیرہ سے مل کرفوراً گھر سے نکل جاتا۔والدہ کہتی کہ ایک ماہ بعد گھر آئے ہو پھر بھی آرام سے نہیں بیٹھ رہے اور میری نظر گھڑی پر ہوتی تھی کہ قاری اظہاراحمد نے اس وقت جزری کا سبق پڑھانا ہے اور اس وقت شاطبی کا سبق پڑھانا جو میں نے سننا ہے۔
علاوہ ازیں استاد کے لیے مطالعہ از حد ضروری ہے۔ مطالعے کے بغیر استاد، استاد نہیں ہے اور اساتذہ کو اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ وہ اپنے اساتذہ کو تلاوت سنا کر اپنی خامیوں کودور کریں اور تجوید و قراء ات کے فن کی کتابیں ضرور خریدیں۔
٭_____٭_____٭