• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ عبدالقادر جیلانی نے فرمایا

شمولیت
جولائی 23، 2013
پیغامات
184
ری ایکشن اسکور
199
پوائنٹ
76
بے شک اللہ عدل کرنے والے ہیں
بعض دفعہ انسان اپنے اعمال کی وجہ سے خود کو ہلاکت میں ڈال لیتا ہے اور قریب ہو کہ وہ گرفت میں آئے وہ کوئی ایسا عمل کرلیتا ہے جو اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے اور وہ اس اجر کا حق دار بن جاتا ہے جسکا حقدار وہ اپنے پچھلے گناہوں کی وجہ سے نیہں تھا
سو میری ناقص رائے میں تو یہ عمل ہی ہے جو ہمیں اس چیز کا حقدار بناتا ہے جسکے ہم حقدار نہیں تھے
ّّّغلط ہوں تو آپ رہنمائی فرمائے
جزاک اللہ خیرا۔
آپ نے خود لکھا کہ :اور وہ اس اجر کا حق دار بن جاتا ہے جسکا حقدار وہ اپنے پچھلے گناہوں کی وجہ سے نیہں تھا:میں نے یہ کہا تھا کہ اللہ حقدار کو اس کے حق کے مطابق دیتے ہیں ۔اب آپ خود غور کر لیجیے کہ حق دار کو دینا اور غیر حق دار کہ دینا دونوں باتوں میں کتنا فرق ہے ؟
 
Top