• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ عبدالقادر جیلانی نے فرمایا

Urdu

رکن
شمولیت
مئی 14، 2011
پیغامات
199
ری ایکشن اسکور
341
پوائنٹ
76
اگر بحوالہ اقوال شیئر کئے جائیں تو انشا ءاللہ بات بھی مستند معلوم ہوگی۔وگرنہ ہم نے دیکھا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دوسرے بزرگان دین کی طرف لوگوں نے ایسی باتیں و اقوال منسوب کر دئے ہیں،جن سے وہ حضرات بری الذمہ ہیں۔
جزاک اللہ خیرا۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
اگر بحوالہ اقوال شیئر کئے جائیں تو انشا ءاللہ بات بھی مستند معلوم ہوگی۔وگرنہ ہم نے دیکھا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور دوسرے بزرگان دین کی طرف لوگوں نے ایسی باتیں و اقوال منسوب کر دئے ہیں،جن سے وہ حضرات بری الذمہ ہیں۔
جزاک اللہ خیرا۔

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
جزاک اللہ برادر ۔ آپ نے ایک نہایت اہم نکتہ کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اگر کوئی قول ”دینی نوعیت“ کا ہو تو قول کا مآخذ اور حوالہ ضرور دینا چاہئے۔ دیگر اقوال زریں اگر بلا حوالہ بھی پیش کئے جائیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔

ویسے ایک بات آپ سے بھی کہنا ہے کہ درست املا ” ان شاء اللہ“ ہے، وہ نہیں جو آپ نے لکھا ہے، آئندہ خیال رکھئے گا۔ والسلام
 

Urdu

رکن
شمولیت
مئی 14، 2011
پیغامات
199
ری ایکشن اسکور
341
پوائنٹ
76
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
جزاک اللہ برادر ۔ آپ نے ایک نہایت اہم نکتہ کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اگر کوئی قول ”دینی نوعیت“ کا ہو تو قول کا مآخذ اور حوالہ ضرور دینا چاہئے۔ دیگر اقوال زریں اگر بلا حوالہ بھی پیش کئے جائیں تو کوئی مضائقہ نہیں۔

ویسے ایک بات آپ سے بھی کہنا ہے کہ درست املا ” ان شاء اللہ“ ہے، وہ نہیں جو آپ نے لکھا ہے، آئندہ خیال رکھئے گا۔ والسلام
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ،
معاف فرمائیں۔ابھی اس مراسلہ پر نظر پڑی۔
آپ کی نصیحت سر آنکھوں پر۔
ان شا ء اللہ آئندہ سے درست لکھونگا۔
رہنمائی کے لئے شکریہ محترم۔
جزاک اللہ خیرا
 

sadia

رکن
شمولیت
جون 18، 2013
پیغامات
283
ری ایکشن اسکور
548
پوائنٹ
98
اللہ عدل کرنے والے ہیں اور عدل کا مطلب ہر ایک کو اس کے حق کے مطابق دینا ہے ۔آپ اپنی بات پر غور کریں
بے شک اللہ عدل کرنے والے ہیں
بعض دفعہ انسان اپنے اعمال کی وجہ سے خود کو ہلاکت میں ڈال لیتا ہے اور قریب ہو کہ وہ گرفت میں آئے وہ کوئی ایسا عمل کرلیتا ہے جو اس کے پچھلے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے اور وہ اس اجر کا حق دار بن جاتا ہے جسکا حقدار وہ اپنے پچھلے گناہوں کی وجہ سے نیہں تھا
سو میری ناقص رائے میں تو یہ عمل ہی ہے جو ہمیں اس چیز کا حقدار بناتا ہے جسکے ہم حقدار نہیں تھے
ّّّغلط ہوں تو آپ رہنمائی فرمائے
جزاک اللہ خیرا۔
 
Top